یورپ کا تجارتی طریقہ ہمارے ساتھ 'گھٹیا مذاق' ہے، ایرانی سپریم لیڈر

اپ ڈیٹ 22 مارچ 2019
برطانیہ، فرانس اور جرمنی نے امریکی پابندیوں کے بعد یہ نیا طریقہ کار متعارف کرایا تھا — فوٹو: اے ایف پی
برطانیہ، فرانس اور جرمنی نے امریکی پابندیوں کے بعد یہ نیا طریقہ کار متعارف کرایا تھا — فوٹو: اے ایف پی

ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے امریکی پابندیوں سے بچنے کرنے کے لیے یورپی ممالک کے متعارف کردہ تجارتی طریقہ کار کو تہران کے ساتھ ’گھٹیا مذاق‘ قرار دے دیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کی رپورٹ کے مطابق ایران کے سرکاری ٹی وی کی جانب سے جاری کیے گئے سپریم لیڈر کے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ ’یہ نیا مالیاتی طریقہ جو انہوں نے بنایا ہے مذاق لگتا ہے، ایک گھٹیا مذاق‘۔

واضح رہے کہ برطانیہ، فرانس اور جرمنی نے رواں سال جنوری میں اسپیشل پیمنٹ سسٹم (انٹیکس) متعارف کرایا تھا جو ایران کے ساتھ تجارتی تبادلوں میں تعاون فراہم کرتا ہے۔

مزید پڑھیں: ایرانی تیل کی خریداری پر امریکی پابندی، بھارت کی مزید رعایت کے حصول کی کوششیں

ان ممالک کی جانب سے یہ نیا نظام، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ایران اور عالمی قوتوں کے درمیان 2015 کا جوہری معاہدہ گزشتہ سال مئی میں ختم کرنے کے بعد متعارف کرایا گیا تھا۔

تینوں ممالک اس معاہدے میں یورپی نمائندگی کرنے والے تھے جس پر روس، امریکا اور چین کے بھی دستخط موجود تھے۔

لندن، پیرس اور برلن کی جانب سے یہ طریقہ کار اس امید سے متعارف کرایا گیا تھا کہ اس سے تہران کو واشنگٹن کی دوبارہ پابندیاں عائد کیے جانے کے باوجود یورپی ممالک سے تجارت کرنے کا موقع فراہم ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: ایران پر امریکی پابندیاں ‘معاشی دہشت گردی’ ہے، حسن روحانی

آیت اللہ خامنہ ای کا کہنا تھا کہ ’انہیں جو کرنا چاہیے تھا اور جو وہ کر رہے ہیں، اس میں اتنا ہی فرق ہے جتنا آسمان اور زمین میں ہے‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’ہمیں مغرب سے ہماری معیشت کو مضبوط کرنے میں کسی بھی قسم کے تعاون کی امید نہیں کرنی چاہیے، ہمیں ان کا انتظار نہیں کرنا چاہیے، یہ لوگ وحشی ہیں‘۔

انہوں نے کہا کہ ’ایک مرتبہ پھر یورپی ممالک نے ہماری کمر میں چھرا گھونپا ہے، انہوں نے ہمیں دھوکا دیا ہے‘۔

تبصرے (0) بند ہیں