دنیا بھر میں جان بوجھ کر اسلاموفوبیا کی ترغیب دی گئی، عمران خان

اپ ڈیٹ 22 مارچ 2019
تقریب کے دوران دونوں ممالک کے قومی ترانے بھی بجائے گئے—فوٹو: ٹویٹر
تقریب کے دوران دونوں ممالک کے قومی ترانے بھی بجائے گئے—فوٹو: ٹویٹر

اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اسلامو فوبیا کے نتیجے میں مسلمانوں کی جدوجہد کو نقصان پہنچایا گیا اور کرائسٹ چرچ کا واقعہ بھی اسلامو فوبیا کا نتیجہ ہے۔

اسلام آباد میں ملائیشیا کے وزیر اعظم مہاتیر محمد کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران عمران خان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر مہاتیر محمد کا دورہ پاکستان ہمارے لیے اعزاز ہے۔

انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر مہاتیر محمد کو مسلمانوں کے قائد کی حیثیت سے دیکھتے ہیں اور ان کے قائدانہ کردار کے معترف ہیں۔

وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ملائیشیا مسلم دنیا کے لیے ماڈل کے طور پر ابھرا اور اس نے مسلم دنیا کے معاملات کو حل کرنے کےلیے کردار ادا کیا۔

مزید پڑھیں: ملائیشیا کے ساتھ 90 کروڑ ڈالر کے معاہدوں پر آج دستخط کیے جائیں گے

عمران خان کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے بہت کم مسلم رہنما ایسے ہیں جنہوں نے ان معاملات پر موقف اپنایا جس نے مسلم دنیا کو متاثر کیا۔

پریس کانفرنس کے دوران ان کا کہنا تھا کہ اسلامو فوبیا نے مسلم امہ کو نقصان پہنچایا، مغرب میں اسلاموفوبیا پھیلا اور کسی بھی ایک مسلمان کی جانب سے کیے جانے والے جرم کو ایک ارب 30 کروڑ مسلمانوں سے جوڑا جانے لگا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ دہشت گردی نے اسلامی ممالک کو بہت متاثر کیا جبکہ دنیا بھر جان بوجھ کر اسلامو فوبیا کی ترغیب دی گئی، نیوزی لینڈ میں کرائسٹ چرچ میں مساجد پر حملہ بھی اسلامو فوبیا کا نتیجہ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس واقعے میں دہشت گرد نے بے دردی سے مردوں، عورتوں اور بچوں کو قتل کیا اور ویڈیو بنائی جبکہ اس پر اسے کوئی افسوس بھی نہیں ہوا یہ سب اسلامو فوبیا کا نتیجہ ہے۔

کرپشن کے حوالے سے مہاتیر محمد کے کردار کی تعریف کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ میری جماعت نے 22 سال قبل کرپشن کے خلاف جدوجہد کا آغاز کیا، ہم سمجھتے ہیں کہ ملک غریب نہیں ہوتا کرپشن اسے غریب کردیتی ہے، کرپشن سے ادارے تباہ ہوجاتے ہیں اور اس میں انسانی وسائل پر خرچ ہونے والی رقم کرپشن کی نظر ہوجاتی ہے۔

اس موقع پر ملائیشیا کے وزیر اعظم مہاتیر محمد نے میں پاکستان اور ملائیشیا کی طویل دوستی میں نئے دور آنے پر بہت خوش ہوں اور ہمارا یہاں پرتپاک استقبال کیا گیا جبکہ یوم پاکستان کی تقریب میں شرکت کرنے باعث اعزاز ہے۔

مہاتیر محمد کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات میں پاکستان اور ملائیشیا کے درمیان دوطرفہ تعلقات پر بات چیت کی گئی جبکہ پوری دنیا خاص طور پر مسلم دنیا کے امور بھی زیر غور آئے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے بہت سے ایسے معاملات پر بات چیت کی جو دونوں ممالک کے تعلقات کو مزید مضبوط کرسکتے ہیں، اس میں کوئی شک نہیں کہ اگر ہم اپنی تجارت بڑھائیں گے تو معیشت میں بہتری آئے گی۔

ملائیشیا کے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ عمران خان نے ملاقات کے دوران براہ راست سرمایہ کاری پر بھی ہوئی ہے، ہم دونوں ممالک کو ایک دوسرے کے قوانین معلوم ہونے چاہئیں تاکہ تاجروں کو سرمایہ کاری میں آسانی ہونی ہو۔

بدعنوانی کے معاملے پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمیں کرپشن پر بہت تحفظات ہیں، ہم غریب نہیں ہوتے کرپشن ہمیں غریب کردیتی ہے، جب ہم واپس اقدار میں آئے تو ہم نے کرپشن کے خاتمے کا عزم کیا اور ہم دونوں ممالک نے کرپشن کے خاتمے کے حوالے سے بھی بات چیت کی ہے۔

مسلم دنیا پر بات چیت کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ آج کی دنیا میں کوئی ایک مسلم ملک کو ترقی یافتہ تصور نہیں کیا جاتا، تاہم ملائیشیا کا عزم ہے کہ 2020 سے 2025 تک ترقی یافتہ ملک بنیں، یہی نہیں دیگر مسلم ممالک کو بھی ترقی یافتہ دیکھنا چاہتے ہیں۔

سانحہ کرائسٹ چرچ پر بات چیت کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اس واقعے میں 9 پاکستانی اور 3 ملائیشن کو قتل کیا گیا اور یہ عمل اس نفرت کا ہے جسے پھیلایا گیا۔

عالمی تنازعات کا حل بات چیت کے ذریعے ہی ممکن، مہاتیر محمد

ملائیشین وزیر اعظم نے اپنے دورے کے دوران وزیر اعظم عمران خان سے ون آن ون ملاقات کی۔

ملاقات کی اندرونی کہانی کے احوال کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے مہاتیر محمد کو پاک بھارت کشیدگی سے متعلق آگاہ کیا۔

دونوں رہنماؤں نے مختلف اہم امور پر تبادلہ خیال کیا—فوٹو: عمران خان فیس بک
دونوں رہنماؤں نے مختلف اہم امور پر تبادلہ خیال کیا—فوٹو: عمران خان فیس بک

وزیر اعظم عمران خان نے بتایا کہ خطے میں امن چاہتے ہیں اور امید ہے کہ بھارتی انتخابات کے بعد پاکستان اور بھارت کے تعلقات میں بہتری آئے گی۔

انہوں نے بتایا کہ پاکستان نے بھارت کے ساتھ کشیدگی کے خاتمے کےلیے پرخلوص اقدامات اٹھائے، ہم نے جذبہ خیر سگالی کے تحت گرفتار بھارتی پائلٹ کو بھی رہا کیا۔

اس دوران ملائیشیا کے وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ کشیدگی کے خاتمے کے لیے پاکستان کے کردار کو سراہتے ہیں، عالمی تنازعات کا حل بات چیت کے ذریعے ہی ممکن ہے۔

مہاتیر محمد کا کہنا تھا کہ خطے میں امن کےلیے تمام فریقین کو محتاط رویہ اپنانا ہوگا۔

ملائیشیا کے ساتھ 5 بڑے معاہدوں پر دستخط

علاوہ ازیں ملائیشیا اور پاکستان کے درمیان ہونے والے معاہدوں کے بارے میں وزیر خزانہ اسد عمر نے میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کی۔

اسد عمر نے کہا کہ ملائیشیا کے ساتھ پاکستان نے 5 بڑے منصوبوں کی مفاہمتی یادداشتوں پر دستخظ کیے ہیں، ملائیشیا نے جے ایف 17 طیاروں کی خریداری میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔

پاکستان اور ملائیشیا کے درمیان وفود کی سطح پر بات چیت ہوئی—فوٹو: عمران خان فیس بک
پاکستان اور ملائیشیا کے درمیان وفود کی سطح پر بات چیت ہوئی—فوٹو: عمران خان فیس بک

انہوں نے کہا کہ ملائیشیا کی جانب سے پاکستان کو دفاعی نمائش میں شرکت کی دعوت دی گئی ہے، پاکستان دفاعی نمائش میں جے ایف 17 طیاروں کی نمائش کرے گا۔

'اس کے علاوہ پاکستان ملائیشیا کو ٹینک شکن میزائل برآمد کرنے کے معاہدے پر بھی جلد عمل کرے گا'

وزیر خزانہ نے مزید بتایا کہ ملائیشیا نے پاکستان سے حلال گوشت اور چاول خریدنے میں بھی دلچسپی کا اظہار کیا ہے، ساتھ ہی دونوں ممالک کے مابین بینکوں کی شاخیں کھولنے پر بھی اتفاق ہوا ہے جبکہ پاکستان سیاحت کے شعبہ میں ملائیشیا کے تجربات سے مستفید ہو گا۔

ملائشین وزیر اعظم کے اعزاز میں گارڈ آف آنر

قبل ازیں ملائیشیا کے وزیر اعظم مہاتیر محمد کو دورہ پاکستان کے دوسرے روز وزیر اعظم ہاؤس میں باضابطہ طور پر استقبالیہ دیا گیا۔

وزیر اعظم عمران خان کے ہمراہ وزیر اعظم ہاؤس آمد کے موقع پر مہاتیر محمد کا پرتپاک استقبال کیا گیا۔

ملائیشیا کے وزیر اعظم کو گارڈ آف آنر بھی پیش کیا گیا—فوٹو: عمران خان فیس بک
ملائیشیا کے وزیر اعظم کو گارڈ آف آنر بھی پیش کیا گیا—فوٹو: عمران خان فیس بک

اس موقع پر استقبالیہ تقریب کے دوران انہیں گارڈ آف آنر پیش کیا گیا جبکہ ملائیشیا اور پاکستان دونوں ممالک کے قومی ترانے بجائے گئے۔

جس کے بعد وزیر اعظم عمران خان نے ملائیشیا کے وزیر اعظم مہاتیر محمد سے کابینہ اراکین کا تعارف کروایا۔

کابینہ اراکین سے تعارف کے بعد مہاتیر محمد کی جانب سے وزیر اعظم ہاؤس میں پودا بھی لگایا۔

خیال رہے کہ 21 مارچ کو ملائیشیا کے وزیر اعظم مہاتیر محمد اپنے 3 روزہ دورے پر پاکستان پہنچے تھے، جہاں نور خان ایئربیس پر عمران خان نے ان کا استقبال کیا تھا۔

وزیر اعظم عمران خان کی دعوت پر پاکستان کا دورہ کرنے والے مہاتیر محمد 23 مارچ کو یوم پاکستان پریڈ کے مہمان خصوصی ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں: ملائیشیا کے وزیراعظم مہاتیر محمد کی 3 روزہ دورے پر پاکستان آمد

اس دورے کے دوران مہاتیر محمد کے ہمراہ 25 سے زائد ملائیشن کمپنیوں کے سربراہ، اعلی سطح وفد اور بڑے کاروباری افراد بھی ہمراہ ہیں، جہاں دونوں ممالک کے درمیان 80 سے 90 کروڑ ڈالر کے معاہدوں کا امکان ہے۔

مہاتیر محمد کے دورہ پاکستان کی مصروفیات میں صدر عارف علوی اور وزیر اعظم عمران خان کے ساتھ معاونین کے بغیر اور وفود کی سطح پر ملاقاتیں شامل ہیں۔

دونوں وزرائے اعظم مختلف صنعتوں کے چیف ایگزیکٹو افسران کے 'گول میز کانفرنس' سے بھی خطاب کریں گے، جنہوں نے پاکستان میں کار سازی اور مواصلات کے شعبوں میں سرمایہ کاری کرنے میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں