مساجد پر حملے کے 8 پاکستانی شہدا کی کرائسٹ چرچ میں تدفین

22 مارچ 2019
حادثے میں جاں بحق 8پاکستانیوں کی تدفین کردی گئی  — فوٹو: اے ہی
حادثے میں جاں بحق 8پاکستانیوں کی تدفین کردی گئی — فوٹو: اے ہی

ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا ہے کہ نیوزی لینڈ کی دو مساجد پر دہشتگرد حملے میں شہید ہونے والے 8 پاکستانیوں کو کرائسٹ چرچ کے مقامی قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا۔

سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کیے گئے ٹوئٹ میں ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ پاکستان سے متاثرہ خاندانوں کے 20 افراد نے کرائسٹ چرچ میں تدفین میں شرکت کی۔

انہوں نے کہا کہ کرائسٹ چرچ حملے میں جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین کو دفتر خارجہ اور نیوزی لینڈ نے سفری سہولیات فراہم کیں۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق نماز جنازہ میں 5 ہزار سے زائد افراد نے شرکت کی جن میں نیوزی لینڈ سے ایک ہزار 5 سو مسلمان بھی شریک تھے۔

مزید پڑھیں: نیوزی لینڈ کی فضائیں اللہُ اکبر کی صدا سے گونج اٹھیں

ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ شہید اریب احمد کا جسد خاجی آئندہ چند روز میں پاکستان لایا جائے گا، ان کے خاندان کو اس حوالے سے آگاہ کیا رکھا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ کرائسٹ چرچ میں پاکستانی ہائی کمشنر اور دیگر عملہ غمزدہ خاندانوں کے ساتھ تعاون کررہے ہیں۔

خیال رہے کہ نیوزی لینڈ کی تاریخ کی بدترین دہشت گردی کے ایک ہفتے بعد سرکاری طور پر اذان نشر کی گئی اور مسجد النور کے سامنے ہیگلے پارک میں نمازِ جمعہ کے اجتماع میں وزیراعظم جیسنڈا آرڈرن کے علاوہ ہزاروں غیر مسلم افراد نے بھی شرکت کی۔

یہ بھی پڑھیں: نیوزی لینڈ میں خودکار ہتھیاروں پر پابندی کا اعلان

اس موقع پر وزیراعظم کے اعلان کے مطابق دوپہر ایک بج کر 32 منٹ پر 2 منٹ کی خاموشی بھی اختیار کی گئی۔

بدترین دہشت گردی کاشکار مسلمانوں کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کے لیے ہزاروں غیر مسلم خواتین نے اپنے سروں کو اسکارف سے ڈھانپ رکھا۔

اس موقع پر وزیراعظم جیسنڈا آرڈرن بھی سیاہ لباس میں حجاب اوڑھ کر اجتماع میں شریک ہوئیں۔

نیوزی لینڈ مساجد پر حملہ

نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں 15 مارچ کو النور مسجد اور لِن ووڈ میں دہشت گرد برینٹن ٹیرنٹ نے اس وقت داخل ہوکر فائرنگ کی تھی جب بڑی تعداد میں نمازی، نمازِ جمعہ کی ادائیگی کے لیے مسجد میں موجود تھے۔

اس افسوسناک واقعے میں 50 افراد جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہو گئے تھے اور نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم نے حملوں کو دہشت گردی قرار دیا تھا۔

فائرنگ کے وقت بنگلہ دیشی کرکٹ ٹیم بھی نماز کی ادائیگی کے لیے مسجد پہنچی تھی تاہم فائرنگ کی آواز سن کر بچ نکلنے میں کامیاب رہی اور واپس ہوٹل پہنچ گئی۔

مزید پڑھیں: نیوزی لینڈ کی 2 مساجد میں دہشت گرد حملے، 50 افراد جاں بحق

مذکورہ واقعے کے بعد کرائسٹ چرچ میں بنگلہ دیش اور نیوزی لینڈ کے درمیان ہفتے کو ہونے والا تیسرا ٹیسٹ منسوخ کردیا گیا اور بعد ازاں بنگلہ دیش نے فوری طور پر نیوزی لینڈ کا دورہ ختم کرنے کا اعلان کیا۔

مسجد میں فائرنگ کرنے والے دہشت گرد نے حملے کی لائیو ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر نشر کی، جسے بعد میں نیوزی لینڈ حکام کی درخواست پر دل دہلا دینے والی قرار دیتے ہوئے سوشل میڈیا سے ہٹادیا گیا۔

بعد ازاں نیوزی لینڈ میں مساجد پر حملہ کرنے والے دہشت گرد برینٹن ٹیرنٹ کو عدالت میں پیش کیا گیا تھا جہاں ملزم پر قتل کے الزامات عائد کردیے گئے تھے۔

اس کے ساتھ ہی نیوزی لینڈ کی کابینہ نے آج بندوق کے قوانین میں اصلاحات کرتے ہوئے سخت قوانین کی منظوری دے دی ہے۔

نیوزی لینڈ کی وزیراعظم نے کہا کہ ان اصلاحات کا مطلب یہ ہو گا کہ اس بدترین واقعے کے 10دن کے اندر ہی اصلاحات کا اعلان کردیں گے جس سے میرا ماننا ہے کہ ہمارا معاشرہ محفوظ ہو گا۔

تبصرے (0) بند ہیں