ملائیشیا کے وزیرِاعظم مہاتیر محمد نے اپنی ملکی ترقی کا راز بتاتے ہوئے پاکستان کو تجویز دی ہے کہ اسلام آباد غیر ملکی سرمایہ کاروں کو متوجہ کرنے کے لیے ٹیکس میں نرمی کرے۔

ایک بزنس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے دورہ پاکستان میں پر موجود ملائیشیا کے وزیراعظم مہاتیر محمد نے کہا کہ دولت بنانا ہی ملک کی بدحال معیشت کو بہتر کرنے کا واحد ذریعہ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ دولت حکومت نہیں بلکہ اس کے عوام اور سرمایہ کار ہی بناتے ہیں۔

اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے مہاتیر محمد کا کہنا تھا کہ اگر لوگ امیر ہوں گے تو بڑی تعداد میں ٹیکس دیں گے جسے حکومت بہتر تعلیم، صحت اور انفرا اسٹرکچر فراہم کرتے ہوئے عام لوگوں کی فلاح کے لیے خرچ کرے گی۔

مزید پڑھیں: پاکستان، ملائیشیا کے درمیان 5 منصوبوں کی مفاہمتی یادداشت پر دستخط

اپنے دورِ اقتدار کے حوالے سے مہاتیر محمد نے بتایا کہ انہوں نے ملائیشیا میں غیرملکی سرمایہ کاروں کو دعوت دی جبکہ مقامی ہنرمندوں کو ٹریننگ دی، جیسے ہی سرمایہ کاری آئی تو کولا لمپور ٹیکنالوجی کی مدد سے صنعتیں بنانے کے قابل بن گیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ کسی بھی ملک کی معاشی ترقی کے لیے امن و استحکام اہمیت کے حامل ہیں کیونکہ امن قائم کیے بغیر کوئی بھی آپ کے ملک میں سرمایہ کاری نہیں کرے گا۔

اس موقع پر وزیرِاعظم پاکستان عمران خان نے ملائیشیا کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے مہاتیر محمد کی پالیسیوں اور اقدامات کو سراہا۔

خیال رہے کہ اس وقت ملائیشیا کے وزیرِاعظم مہاتیر محمد پاکستان کے دورہ پر ہیں جبکہ ان کے ہمراہ ملائیشیا کی 25 کمپنیوں کے سربراہان بھی موجود ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت کا کام کاروبار کے لیے آسان مواقع فراہم کرنا ہے، وزیراعظم ملائیشیا

گزشتہ روز دونوں ممالک کے درمیان پاکستان میں انفارمیشن ٹیکنالوجی، ٹیلی کام، پاور جنریشن، ٹیکسیکٹائل، زراعت اور غذا کے شعبے میں سرمایہ کاری کے لیے 80 سے 90 کروڑ ڈالر کے معاہدے ہوئے۔

پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (پی آئی اے) کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) کے ارشد ملک نے بھی مہاتیر محمد سے ملاقات کی تھی اور ملائیشیا کے لیے پی آئی اے کی پروازوں کو بڑھانے کے لیے اپنے خیالات کا اظہار کیا تھا۔

وزیرِاعظم کے مشیر برائے سرمایہ کاری عبدالرزاق داؤد نے کہا کہ ملائیشیا کے ساتھ تجارت اور سرمایہ کاری کے تعلقات پاکستان کی مشرقی ایشیائی منڈیوں تک رسائی کو محفوظ بنائے گا کیونکہ کولالمپور کا ایسوسی ایشن برائے جنوب مشرقی ایشیائی ممالک (آسین) کے درمیان اہم مقام رکھتا ہے۔

مزید پڑھیں: دنیا بھر میں جان بوجھ کر اسلاموفوبیا کی ترغیب دی گئی، عمران خان

عبدالرزاق داؤد نے واضاحت دی کہ ملائیشین سرمایہ کار طویل مدتی سرمایہ کار ہوتے ہیں جو اپنی مصنوعات کے لیے اچھی منڈیوں تک رسائی کے خواہشمند ہوتے ہیں۔

ملائیشیا پاکستان کو تجارت اور سرمایہ کاری کے لیے اسٹریٹیجک پارٹنرشپ کے ذریعے اسلام آباد کو ایسین مارکیٹ تک رسائی کا موقع فراہم کرتا ہے۔

ایسین ممالک میں تقریباً 65 کروڑ افراد رہائش پذیر ہیں، جن کی ملکی مجموعی پیداوار 30 کھرب ڈالر ہے۔


یہ خبر 23 مارچ 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں