سابق وزیر اعظم شوکت عزیز کے وارنٹ گرفتاری جاری

اپ ڈیٹ 23 مارچ 2019
عدالت نے ملزم کی مسلسل غیر حاضری پر ناراضی کا اظہار کیا—فائل فوٹو: آن لائن
عدالت نے ملزم کی مسلسل غیر حاضری پر ناراضی کا اظہار کیا—فائل فوٹو: آن لائن

اسلام آباد: احتساب عدالت نے ایک ریفرنس میں سابق وزیر اعظم شوکت عزیز اور ان کے ساتھی عارف علاالدین کے دائمی وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق واضح رہے کہ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنے اختیارات کا غلط استعمال کیا اور قومی خزانے کو نقصان پہنچانے کا باعث بنے۔

مزید پڑھیں: سابق وزیراعظم شوکت عزیز کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

احتساب عدالت کے جج ارشد ملک نے کرپشن اسکینڈل کی سماعت کے دوران ملزم کی مسلسل غیرحاضری کی بنیاد پر ان کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے۔

عدالت کی جانب سے ملزم کی غیر حاضری پر سخت ناراضی کا اظہار کیا گیا اور ساتھ ہی دیگر ملزم عارف علاالدین کے بھی گرفتاری کے وارنٹ جاری کردیے۔

یہ بھی پڑھیں: نیب کا شوکت عزیز سمیت اہم شخصیات کے خلاف تحقیقات کا فیصلہ

خیال رہے کہ سابق وزیر اعظم شوکت عزیز پر الزام ہے کہ انہوں نے متبادل توانائی بورڈ کے لیے بشارت حسن بشیر کو بطور کنسلٹنٹ غیر قانونی طور پر ایم پی 2 اسکیل کے تنخواہ پیکج پر تقرر کیا۔

شوکت عزیز کی جانب سے بشارت حسن بشیر کی یہ تقرری ایم پی اسکیل پالیسی گائڈ لائنز اور بورڈ کے قوانین کی خلاف وزری تھی۔

واضح رہے کہ 20 اگست 2004 سے پاکستان کے 17ویں وزیر اعظم کا عہدہ سنبھالنے والے شوکت عزیز 15 نومبر 2007 تک اس عہدے پر فائز رہے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں