بھارت میں الیکشن تک حالات میں اتار چڑھاؤ رہے گا، وزیر خارجہ

اپ ڈیٹ 24 مارچ 2019
شاہ محمود قریشی نے چین کے حالیہ دورے کو اہمیت قرار دیا —فوٹو: ڈان نیوز
شاہ محمود قریشی نے چین کے حالیہ دورے کو اہمیت قرار دیا —فوٹو: ڈان نیوز

وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ’بھارت میں الیکشن کے انقعاد تک حالات میں اتار چڑھاؤ کا سلسلہ جاری رہے گا، ہم پڑوسی ملک کے حربوں سے غافل نہیں، اس کی مکاریوں سے اچھی طرح واقف ہیں‘۔

انہوں نے کہا کہ ’ہمیں اپنا کارڈ نیچے نہیں کرنا اور احیتاطی تدابیر کو یقینی بنانا ہے‘۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے پہلے دن سے نئی دہلی کو واضح پیغام دیا کہ برصغیر میں بہتری کے لیے تمام مسائل پر بات چیت کی جائے، اگر بھارت مذاکرات کے لیے آمادہ ہے تو پاکستان کو پہلے ہِچکچاہٹ تھی اور نہ اب ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ’بھارت کو جارحیت کا جواب ملا لیکن اگر دوبارہ حملہ کیا تو پاکستان مکمل طور پر دفاع کا حق محفوظ رکھتا ہے اور باوقار طریقے سے جواب دیا جائے گا‘۔

’چین کا دورہ اہمیت کا حامل رہا‘

انہوں نے بتایا کہ پاک بھارت کشیدگی کو کم کرنے کے لیے چین نے مرکزی کردار ادا کیا اور چینی وزیر خارجہ نے پہلے فون پر بات کی اور پھر مختلف عالمی فورمز پر اپنا کردار بھی ادا کیا۔

شاہ محمود قریشی نے چین کے حالیہ دورے کو انتہائی اہم قرار دیا۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت بہت سارے معاملات کو اقتصادی پابندی پر مشتمل کمیٹی، اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل میں لے جانا چاہتا ہے تاہم اس تناظر میں ہماری کوشش تھی اور ہے کہ چین سے مشاورت کا سلسلہ جاری رہے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ’چین نے ہرصورت میں پاکستان کی حمایت کرے گا‘۔

’بلاول بتائیں دہشتگردی کے خلاف کیا حکمت عملی ہونی چاہیے‘

ایک سوال کے جواب میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ’میڈیا کے ذریعے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ وہ تحریری یا زبانی طور پر بتائیں کہ دہشت گردی کے خلاف ایکشن کی حکمت عملی کیا ہونی چاہیے‘۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ’کالعدم تنظیموں کی پشت پناہی کے معاملے پر پارلیمنٹ کو بھی بریفنگ دینے کے لیے تیار ہوں تاہم متنازع بیانات سے ملکی مسائل حل نہیں ہوتے‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’اگر بلاول بھٹو یا اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو آنے میں دقت کا سامنا ہے تو میں خود پاکستان کے خاطر ان خدمات میں پیش ہوجاتا ہوں‘۔

انہوں نے کہا کہ ’مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی الائنس بناتی ہیں تو یہ ان کا سیاسی حق ہے لیکن 6 ماہ قبل دونوں پارٹی کے رہنماؤں نے ایک دوسرے کو سیکیورٹی رسک قرار دے رہے تھے‘۔

شاہ محمود قریشی نے پیپلز پارٹی کو مشورہ دیا کہ وہ اعتزاز احسن کے بیان کا مطالعہ کریں، جب بھی پیپلزپارٹی مسلم لیگ ن کی قربت میں گئی ہے ایسے نقصان ہوا ہے۔

نیوزی لینڈ کے عوام نے اپنے طرز عمل سے انتہاپسندی کو شکست دی

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان اور ترکی نے سانحہ کرائسٹ چرچ پر او آئی سی کا ہنگامی اجلاس طلب کرنے کا مشترکہ فیصلہ کیا تاہم اجلاس کے آخر میں پیش کردہ 6 سفارشات میں سے 4 سفارشات میری تقریر میں موجود تھیں۔

نیوزی لینڈ کی وزیراعظم اور میسحی عوام نے اپنے طرز عمل سے انتہاپسندی کو شکست دے دی۔

تبصرے (0) بند ہیں