بین الاقوامی پرواز سے قبل پی آئی اے پائلٹ پر نشے کا شبہ غلط ثابت ہو گیا

اپ ڈیٹ 28 مارچ 2019
برمنگھم کی فلائٹ سے قبل پائلٹ الکہل ٹیسٹ میں ناکام ہو گیا تھا— فائل فوٹو: اے ایف پی
برمنگھم کی فلائٹ سے قبل پائلٹ الکہل ٹیسٹ میں ناکام ہو گیا تھا— فائل فوٹو: اے ایف پی

راولپنڈی: گزشتہ ہفتے اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر نشے کے زیر اثر ہونے کے شبے میں فلائٹ آپریشن سے روکے جانے والے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن(پی آئی اے) کے پائلٹ کا نجی لیبارٹری سے کرایا گیا الکوحل ٹیسٹ منفی آیا ہے۔

برمنگھم کے لیے پی آئی اے کی فلائٹ PKA-785 میں کل 11 بچوں سمیت 288 مسافر تھے اور اس کی روانگی سے قبل پائلٹ سانس کے ٹیسٹ میں ناکام ہو گیا تھا۔

مزید پڑھیں: پی آئی اے کا نشہ کرنے والے پائلٹس اور فضائی میزبانوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ

سول ایوی ایشن اتھارٹی نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ معمول کے مطابق کیے گئے الکوحل ٹیسٹ میں کیپٹن پیر عمر خیام کا الکوحل ٹیسٹ مثبت آیا تھا، یہ ٹیسٹ اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر 21 مارچ 2019 کو ڈاکٹر فرحانہ بدر نے دن کے ساڑھے 11بجے کیا تھا جس کے تحت خون میں الکوحل کی مقدار 0.12 ملی لیٹر تھی۔

15منٹ بعد ایک نئے آلے کے ساتھ یہ ٹیسٹ دوبارہ کیا گیا اور یہ پھر مثبت آیا لیکن لیکن اس موقع پر خون میں الکوحل کی مقدار کم ہو کر 0.09ملی لیٹر ہوگئی تھی۔

پروٹوکول اور اصول کے مطابق سول ایوی ایشن کے ڈاکٹر ناصر زرین اور ڈاکٹر نوید اقبال جنجوعہ کی موجودگی میں پائلٹ کو طیارے سے آف لوڈ کردیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق دونوں ڈاکٹرز پائلٹ کو لے کر راولپنڈی کی ایک لیبارٹری میں گئے جہاں دو گھنٹے بعد الکوحل اور دیگر چیزوں کے ٹیسٹ کیے گئے ، اس تمام عمل کے دوران کیپٹن مکمل ہوش میں تھے اور انہوں نے بھرپور تعاون کیا۔

یہ بھی پڑھیں: شاہین ایئر حادثہ: پائلٹ کے نشے میں ہونے کا انکشاف

رپورٹ میں بتایا گیا کہ کیپٹن کا الکوحل اور دیگر سائکو ایکٹو اشیا کا ٹیسٹ منفی آیا، محفوظ شدہ نمونوں کا 22مارچ کو کراچی کے آغا خان ہسپتال میں یہ ٹیسٹ دوبارہ کیے گئے اور یہ اس موقع پر بھی منفی آئے۔

سول ایوی ایشن کی رپورٹ میں کہا گیا کہ سانس کا تجزیہ کرنے والی رپورٹ میں دونوں مواقعوں پر مثبت ٹیسٹ آیا جو غلط ثابت ہوا اور انہیں کبھی بھی حتمی تصور نہیں کیا جا سکتا، اس کے بعد الکوحل کے لیے خون اور پیشاب کےساتھ دیگر سائکو ایکٹو اشیا کے ٹیسٹ بھی کیے جاتے ہیں تاکہ فلائٹ کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔

سول ایوی ایشن کے ڈائریکٹر ایڈیشنل ڈائریکٹر آف ایرو میڈیکلاور ایوی ایشن میڈیسن کے سربراہ ڈاکٹر سجاد احمد آفریدی کی جانب سے جاری کردہ خط میں لکھا گیا کہ پائلٹ الکوحل کے اثر میں نہیں تھا اور انہیں جو تکلیف اٹھانی پڑی وہ ہمارے ناگزیر روایتی پروٹوکول کا حصہ ہے تاکہ فلائٹ کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔

برمنگھم کی فلائٹ سے قبل پائلٹ کا الکوحل ٹیسٹ مثبت آنے کا معاملہ سامنے آنے کے بعد پی آئی اے انتظامیہ نے بھی اس کا انتہائی سختی سے نوٹس لیا تھا اور پی آئی اے ترجمان کے مطابق پائلٹ کو فوری طور پر گراؤنڈ کر کے تحقیقات کا حکم دے دیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: شراب پینے پر پی آئی اے کے پائلٹ کو نو ماہ کی قید

ایئرلائن کے قوانین کے مطابق فلائٹ اڑانے سے 12گھنٹے قبل تک کریو کے اراکین کو الکوحل کے استعمال کی اجازت نہیں۔

2013 میں فلائٹ کی اڑان سے قبل نشے کے اثر میں موجود پی آئی اے کے پائلٹ کو برطانوی حکام نے حراست میں لے لیا تھا اور اسے 9ماہ قید کی سزا سنائی گئی تھی


یہ خبر 28مارچ 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

تبصرے (0) بند ہیں