بہن کے ریپ کا الزام، 3 بھائی جوڈیشل ریمانڈ پر جیل منتقل

اپ ڈیٹ 29 مارچ 2019
جسمانی ریمانڈ میں ملزمان نے اپنے جرم کا اعتراف کرلیا—فائل فوٹو: اے ایف پی
جسمانی ریمانڈ میں ملزمان نے اپنے جرم کا اعتراف کرلیا—فائل فوٹو: اے ایف پی

اسلام آباد: مبینہ طور پر بہن کا ریپ کرنے کے الزام میں گرفتار 3 بھائیوں کو جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل منتقل کردیا گیا۔

ایک سینئر پولیس افسر نے ڈان کو بتایا کہ ملزم میں ایک مذہبی اسکالر ہے جو آن لائن خطبات دیتا تھا، اس پر الزام ہے اس نے مدرسے میں متاثرہ لڑکی کا ریپ کیا جبکہ دیگر دو ملزمان پیشے کے لحاظ سے مزدور ہیں۔

پولیس افسر کا کہنا تھا کہ متاثرہ لڑکی کی عمر 15 سال ہے جبکہ ملزمان کی عمریں 22 سے 30 کے درمیان ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ملزمان کی جانب سے متاثرہ لڑکی کو دھمکی دی گئی تھی اور اسے چپ رہنے کا کہا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: بھانجیوں سے ریپ کا جرم ثابت، پشتو گلوکارہ کے بھائی کو سزائے موت

پولیس کے مطابق لڑکی کے اہل خانہ 5 بھائی اور 4 بہنوں پر مشتمل ہے اور وہ بنوں سے تعلق رکھتے ہیں لیکن گزشتہ کئی برسوں سے وہ گولڑہ میں رہائش پذیر ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ متاثرہ لڑکی بہن بھائیوں میں چھوٹی تھی اور وہ والدین کے انتقال کے بعد سے بھائیوں کے ساتھ رہ رہی تھی۔

اس حوالے سے ایس ایچ او گولڑہ انسپکٹر ارشد علی کا کہنا تھا کہ گرفتار ملزمان کو عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں انہیں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل منتقل کردیا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ عدالت کی جانب سے مزید احکامات تک متاثرہ لڑکی کو حفاظتی مرکز منتقل کرنے کا حکم بھی دیا گیا۔

ایس ایچ او کا کہنا تھا کہ پولیس نے متاثرہ لڑکی کے مرحوم والد کے ڈاکٹر دوست تک رسائی حاصل کی اور ان کے کلینک کا دورہ کرکے متاثرہ لڑکی سے بیان ریکارڈ کیا۔

انسپکٹر ارشد علی کا کہنا تھا کہ کلینک میں موجود ڈاکٹرز اور مقامی بزرگ رہنماؤں نے پولیس کو بتایا کہ متاثرہ لڑکی کے الزامات پر ملزمان سے سختی سے پوچھ گچھ کی تو انہوں نے جرم کا اعتراف کرلیا، جس کے بعد ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کروایا گیا اور انہیں گرفتار کرلیا گیا۔

ایس ایچ او نے مزید بتایا کہ ملزمان نے 3 روز کے جسمانی ریمانڈ کے درمیان بھی جرم کا اعتراف کیا، جس کے بعد انہیں عدالت میں پیش کیا گیا جہاں انہیں اڈیالہ جیل منتقل کردیا گیا۔

خیال رہے کہ واقعے کی ایف آئی آر کے مطابق متاثرہ لڑکی والدین کے انتقال کے بعد اپنے بھائیوں کے ساتھ رہ رہی تھی، 2 سال قبل ملزمان میں سے ایک نے پہلی مرتبہ اس کا ریپ کیا، جس کے بعد دو ہفتوں کے لیے اسے زیادتی کا نشانہ بناتا رہا۔

یہ بھی پڑھیں: میڈیکل کی طالبہ کا ریپ کرنے والے مجرم کو سزائے موت

اس کے کئی ہفتوں بعد ایک اور ملزم کی جانب سے لڑکی کو 3 مرتبہ جنسی طور پر ہراساں کیا گیا اور تیسری مرتبہ یہ عمل مدرسے میں کیا گیا۔

ایف آئی آر کے مطابق لڑکی کی درخواست پر اسے مدرسے سے لے جایا گیا اور جب وہ واپس گولڑہ آئی تو 4 روز کے لیے مزار میں قیام کیا جہاں اسے اپنی طبیعت ٹھیک نہیں لگی۔

بعد ازاں جب لڑکی علاج کے لیے اپنے والد کے دوست کے پاس گئی تو اس سے وہاں جانے کے بارے میں معلوم کیا گیا جبکہ لڑکی نے اس کے ساتھ جو ہوا اس بارے میں بتایا۔


یہ خبر 29 مارچ 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں