وزیراعظم نے نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کا سنگِ بنیاد رکھ دیا

وزیر اعظم گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کا بھی سنگ بنیاد رکھیں گے۔
وزیر اعظم گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کا بھی سنگ بنیاد رکھیں گے۔

وزیر اعظم عمران خان نے دورہ بلوچستان کے دوران نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کا سنگِ بنیاد رکھ دیا۔

گوادر میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ گوادر کے ماہی گیروں کے لیے پُل اور جیٹیاں بنائےجائیں گی تاکہ انہیں مچھلی پکڑنے میں رکاوٹ میں پیش نہ آئے۔

واضح رہے کہ گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے منصوبے کا آغاز سابق وزیر اعظم شوکت عزیز نے 19 اگست 2005 کو کیا تھا۔

عمران خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ تعمیر وترقی وہیں ہوتی ہے جہاں مقامی لوگوں کوفائدہ ہو، مقامی افراد کی زندگی تبدیل کیے بغیر ترقی ممکن نہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ ماضی میں بلوچستان میں ترقی ہوئی جس سے مقامی لوگوں کو فائدہ نہیں ہوا، سوئی گیس جہاں سے دریافت ہوئی لیکن مقامی افراد کی زندگیاں نہیں بدلیں۔

یہ بھی پڑھیں: گوادر میں 36 ہزار ایکڑ زمین سرکاری اراضی قرار

انہوں نے کہا کہ نئے پاکستان میں ایسا نہیں ہوگا بلکہ جس علاقے سے جو معدنیات دریافت ہوگی یا کوئی ترقی ہوگی تو سب سے پہلے مقامی لوگوں کو فائدہ ہوگا۔

عمران خان نے کہا کہ گوادر میں چین کے اشتراک سے ہسپتال میں ترقیاتی کام جاری ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ یہاں کے مقامی افراد کو اپنے فن میں اضافے کے مواقع دیے جائیں گے تاکہ وہ بہتر ملازمت حاصل کرسکیں۔

ان کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے گوادر میں رہنے والوں کو صحت انصاف کارڈ دیں گے جس میں ہر خاندان کو 7 لاکھ 20 ہزار روپے کی ہیلتھ انشورنس ملے گی تاکہ وہ کسی بھی ہسپتال میں اپنا علاج کرواسکیں۔

عمران خان نے کہا کہ مغربی کوسٹ لائن کو نیشنل گرڈ سے منسلک کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پورٹ اتھارٹی نے گرین اینڈ کلین پاکستان مہم کے تحت اس علاقے میں 10 لاکھ درخت اگانے کا فیصلہ کیا ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اس کے ساتھ ہی گوادر پورٹ اتھارٹی پانی کی ری سائیکلنگ کے لیے پلانٹ بھی لگائے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ گوادر سے کوئٹہ کے لیے خصوصی ٹرین چلائی جائے گی، دنیا بھر میں ریلوے بڑھ رہی ہے لیکن بدقسمتی سے پاکستان میں کم ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ریلوے ٹیکنالوجی میں چین سب سے زیادہ آگے ہے، اگر آپ کراچی سے لاہور سفر کے لیے چین کی ٹرین میں سوار ہوں تو آپ 4 گھنٹے میں پہنچ جائیں گے۔

عمران خان نے کہا کہ گوادر کی ترقی نہ صرف بلوچستان بلکہ پورے پاکستان کی ترقی ہوگی۔

ان کا کہنا تھا کہ اپریل میں چین کے دورے میں ٹرین ٹیکنالوجی، زراعت اور فشریز میں تعاون بڑھانے پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ کراچی سے گوادر تک فیری سروس بھی شروع کی جارہی ہے جو بعد میں قطر تک جائے گی۔

بلوچستان ترقی کرے گا تو پاکستان آگے بڑھے گا، وزیر اعظم

قبل ازیں وزیراعظم عمران خان نے کوئٹہ-ژوب روڈ اور امراض قلب کے ادارے کا سنگ بنیاد رکھا تھا۔

اپنے دورہ بلوچستان کے دوران وزیر اعظم عمران خان کوئٹہ پہنچے، جہاں گورنر اور وزیر اعلیٰ بلوچستان نے ان کا استقبال کیا۔

جس کے بعد وزیر اعظم عمران خان نے گورنر،وزیر اعلیٰ بلوچستان اور اہم وفاقی وزرا کے ہمراہ کوئٹہ کینٹ پہنچے، جہاں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے آرمی ایوی ایشن بیس پر ان کا استقبال کیا۔

وزیراعلیٰ بلوچستان نے وزیراعظم کا استقبال کیا۔ فوٹو: غالب نہاد
وزیراعلیٰ بلوچستان نے وزیراعظم کا استقبال کیا۔ فوٹو: غالب نہاد

بعد ازاں وزیر اعظم نے کوئٹہ-ژوب ڈبل کیرج وے روڈ اور کارڈیک سینٹر کا سنگ بنیاد رکھا، اس دوران بلوچستان کی صوبائی قیادت اور آرمی چیف بھی موجود تھے۔

مزید پڑھیں: ‘بلوچستان کے لوگوں کو سی پیک منصوبے میں جائز حق دلوائیں گے‘

اس موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب میں وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ بلوچستان خوش قسمت ہے کہ انہیں ایسا وزیر اعلیٰ ملا، پاکستان میں تبدیلی کی سوچ ہے اور پرانے طریقوں سے چلنے والا پاکستان آگے نہیں جاسکتا۔

انہوں نے کہا ہم اپنے پرانے قرضوں پر صرف 6 ارب روپے سود دے رہے ہیں، ملک جس طرح چل رہا تھا وہ تباہی کی طرف جارہا تھا۔

ایک کتاب کا حوالہ دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ملکوں کو کس طرح مقروض کیا جاتا ہے، اس کتاب میں بتایا گیا ہے، جس طرح اشرافیہ کو خریدا جاتا اسے کرپٹ کیا جاتا اور ملک کا پیسہ باہر لے جاتا۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ریاست کا کام عوام کو تحفظ، تعلیم، پانی، صحت، روزگار فراہم کرنا ہے اور یہ ہر شہری کا بنیادی حق ہے جبکہ بلوچستان کا ایک خصوصی معاملہ ہے کیونکہ یہاں سیاست صرف انتخابات جیتنے کے لیے ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے سابق وزرا اعظم نے 5 سال کے دوران بلوچستان سے زیادہ لندن کے دورے کیے کیونکہ اقتدار میں آنے کے لیے بلوچستان کی ضرورت نہیں ہوتی، یہاں صرف انتخابات کا سوچا جاتا ہے، لوگوں سے اتحاد کرلیا جاتا ہے۔

اپنے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں لوگ 2 چیزوں سے زیادہ مرتے ہیں، ایک امراض قلب اور دوسرا کینسر، بلوچستان میں کوئی امراض قلب کا ادارہ نہیں تھا اور لوگوں کو کراچی جانا پڑتا تھا لیکن میں آرمی چیف کا مشکور ہوں کہ انہوں نے یو اے ای سے رابطے کے ذریعے اس ادارے کے لیے فنڈنگ کی۔

انہوں نے کہا کہ اس منصوبے کا ہونا بہت ضروری تھا، اس کے لیے پاک فوج اور صوبائی حکومت کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، اس منصوبے سے یہ میڈیکل سٹی بن جائے گا اور ہمارا منصوبہ ہے کہ ہم فوج اور صوبائی حکومت کے ساتھ مل کر ایک کینسر کا ادارہ قائم کریں۔

یہ بھی پڑھیں: 'سی پیک بلوچستان کی قسمت بدل دے گا'

پاک چین اقتصادی راہداری کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ خوشی ہے کہ 305 کلو میٹر کے مغربی روٹ کا سنگ بنیاد رکھا گیا، یہ کوئٹہ سے ژوب 305 کلو میٹر ہے، یہ منصوبہ ایک گیم چینجر ہے یہ بلوچستان کو نہ صرف پورے پاکستان سے ملائے گا بلکہ تمام پسماندہ علاقوں کو بھی جوڑے گا، ہمیں مغربی روٹ کو پہلے بنانا چاہیے تھا کیونکہ چین کے لیے سی پیک کی بڑی وجہ یہ تھی کہ ان کا مغربی حصہ پیچھے رہ گیا تھا لہٰذا ہمیں بھی کوشش کرنی چاہیے تھی کہ مغربی روٹ کو پہلے بنائیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اس منصوبے کے ساتھ بڑی تبدیلیاں آئیں گی، اس کے علاوہ ہم منصوبہ بنارہے ہیں کہ کوئٹہ سے تافتان ایران تک ایک ریلوے ٹریک بنے اور وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید اس سلسلے میں بات کر رہے ہیں۔

کوئٹہ کے ماسٹر پلان کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ملک کے تمام شہروں کے ماسٹر پلان نہیں ہے، جب تک ماسٹر پلان نہیں ہوگا شہریوں کو سہولیات فراہم نہیں کی جاسکیں گی۔

اپنی بات چیت جاری رکھتے ہوئے وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے لوگوں کو سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ وہ سمجھتے ہیں کہ وہ اقلیت میں رہ جائیں گے، اس کا سب سے بڑا حل یہ ہے کہ یہاں تربیتی ادارے ہوں اور مقامی لوگوں کی صلاحیتوں کو نکھارا جاسکے۔

بلوچستان کی ترقی کے بارے میں عمران خان نے کہا کہ یہاں ایک مضبوط بلدیاتی حکومتی نظام لانا ہوگا، اس کے لیے پنجاب اور پختونخوا کی طرز کا بلدیاتی نظام لانا چاہیے۔

انہوں نے مزید کہا کہ مجھے امید ہے کہ بلوچستان آنے والے دنوں میں ترقی کرے گا، ہماری حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم نے پاکستان کی ترقی دیکھنی ہے، ہم نے اگلے انتخابات نہیں دیکھنے، ہم نے یہ نہیں دیکھنا کہ اگلے 5 سال کے لیے کون سا فیتا کاٹنا ہے بلکہ ہم نے پاکستان کو اوپر لانا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ بلوچستان کو نظرانداز کیا گیا، یہاں بہت ٹیلنٹ موجود ہے اور جتنا ہم بلوچستان پر توجہ دیں گے اتنا ہی پاکستان ترقی کرے گا۔

اسٹیٹ آف دی آرٹ کارڈیک سینٹر

علاوہ ازیں پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم پاکستان عمران خان آج کوئٹہ پہنچے جہاں انہوں نے پاک فوج اور بلوچستان حکومت کے اشتراک سے بنائے جانے والے میگا پروجیکٹس کا سنگ بنیاد رکھا جن میں اسٹیٹ آف دی آرٹ کارڈیک سینٹر اور کوئٹہ-ژوب روڈ ( این-50) موٹروے شامل ہیں۔

اس موقع پر چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ اور وزیراعلیٰ بلوچستان بھی وزیراعظم کے ہمراہ تھے جبکہ وفاقی اور صوبائی وزرا، سول و عسکری حکام کی ایک بڑی تعداد بھی موجود تھی۔

مزید پڑھیں: سی پیک کے منصوبوں کا جائزہ لے رہے ہیں، وزیراعظم

پاک فوج نے بلوچستان حکومت کے اشتراک سے خوشحال بلوچستان پروگرام کے تحت کوئٹہ میں اسٹیٹ آف آرٹ بلوچستان ہیلتھ کمپلیکس کی تعمیر کا منصوبہ بنایا ہے تاکہ یو اے ای پاکستان اسسٹنس پروگرام (یو پی اے پی) کے تحت مقامی آبادی کو صحت کی بنیادی سہولیات فراہم کی جاسکیں جو متحدہ عرب امارات کے تعاون سے بنایا جارہا ہے۔

کارڈیک ہسپتال جدید طبی سہولیات سے لیس ہوگا، جس میں آپریشن تھیٹر، ایکو اور نیوکلیر کارڈیو کی سہولیات بھی میسر ہوں گی۔

ادارے کو ماحول دوست بنانے کے لیے بائیو میڈیکل ورکشاب اور ویسٹ منیجمنٹ پلانٹ بھی تعمیر کیا جائے گا۔

کوئٹہ-ژوب روڈ

آئی ایس پی آر کے مطابق کوئٹہ-ژوب روڈ (این -50 موٹروے ) کچلاک،مسلم باغ اور قلعہ سیف اللہ کے راستے کوئٹہ کو ژوب سے ملائے گا جس سے کوئٹہ اور ڈیرہ اسمٰعیل خان کے سفر کا دورانیہ 12 گھنٹے سے کم ہو کر 4 گھنٹے ہوجائے گا۔

موٹر وے سے مقامی آبادی کی معاشی و سماجی سرگرمی میں اضافہ ہوا خصوصا مقامی کاروباروں کو معدنیات،کانوں اور مرکزی بازاروں تک رسائی میں آسانی پیدا ہوجائے گی۔

اس سڑک سے خیبرپختونخوا سے کراچی بندرگاہ تجارت میں بھی سہولت ملے گی، این 50 افغانستان اور ایران کو پاکستان سے ملانے والی سرحد سے قریب ہے اور گوادر پورٹ سے منسلک ہونے کی وجہ سے سی پیک کے لیے بھی اہمیت کا حامل ہے۔

واضح رہے کہ اپنے دورہ بلوچستان میں وزیر اعظم گوادر بھی جائیں گے جبکہ جہاں وہ گوادر ایکسپو کی 2 روزہ اختتامی تقریب میں بھی شریک ہوں گے۔

اس کے علاوہ عمران خان گوادر بین الاقوامی ایئرپورٹ کا سنگ بنیاد بھی رکھیں گے۔

خیال رہے کہ گوادر میں بین الاقوامی ایئرپورٹ کے منصوبے پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے کیونکہ پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) میں گوادر کافی اہمیت کا حامل ہے۔

بلوچستان کے دورے میں وزیر اعظم گوادر ریلوے لائن منصوبے کا افتتاح بھی کریں گے اور وہاں کے سیاسی و قبائلی عمائدین سے بھی ملاقات متوقع ہے۔

تبصرے (1) بند ہیں

KHAN Mar 30, 2019 12:02am
گوادر یونیورسٹی کا کیا ہوا؟