نیشنل ایکشن پلان کے تحت ٹیکسلا، راولپنڈی میں این جی او کے دفاتر سیل

اپ ڈیٹ 31 مارچ 2019
این جی اوز کے دفاتر سیل کر کے ان کے سامان اور ریکارڈ کو قبضے میں لے لیا گیا— فائل فوٹو: اے ایف پی
این جی اوز کے دفاتر سیل کر کے ان کے سامان اور ریکارڈ کو قبضے میں لے لیا گیا— فائل فوٹو: اے ایف پی

مقامی انتظامیہ نے پولیس اور انٹیلی جنس حکام کی مدد سے راولپنڈی اور ٹیکسلا میں دہشت گردی کے خلاف نیشنل ایکشن پلان کے تحت این جی اوز کے دفاتر کو سیل کر کے اس کے ریکارڈ اور سامان کو قبضے میں لے لیا۔

یہ دفاتر راولپنڈی کے علاقے پشاور روڈ کے ٹنچ بھٹہ اور نیو کٹارین کے ساتھ ساتھ ٹیکسلا کی کوہسار کالونی میں واقع ہیں، ٹیکسلا میں این جی او کا دفتر ایک کرائے کے گھر میں واقع تھا۔

مزید پڑھیں: ’آئی این جی اوز کی رجسٹریشن قومی ضروریات کو مدِ نظر رکھتے ہوئے کی گئی‘

ذرائع کا کہنا ہے کہ ضلعی انتظامیہ کے آفیشلز نے وزارت داخلہ سے ہدایات موصول ہونے کے بعد دفاتر پر چھاپہ مار کر انہیں سیل کردیا، ان کا کہنا تھا کہ انتظامیہ نے اکاؤنٹ بکس، کمپیوٹر، این جی او کے دیگر ریکارڈ کو اپنی تحویل میں لے لیا ہے۔

پولیس اور ضلعی انتظامیہ کے متعدد سینئر آفیشلز یہ بتانے سے قاصر ہیں کہ این جی اوز کے خلاف کن الزامات کے تحت آپریشن عمل میں لایا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: منی لانڈرنگ کے خلاف اقدامات پر این جی اوز کو بریفنگ

ذرائع کا کہنا تھا کہ پڑوسی ملک میں قائم مرکزی دفتر کی حامل این جی او کے خلاف کارروائی انٹرنیشنل اور مقامی این جی اوز کے خلاف سیکیورٹی آڈٹ کے بعد عمل میں لائی گئی۔

ان کا کہنا تھا کہ ضلع کے مختلف علاقوں میں مائیکرو فنانس پروگرام چلا رہی تھی اور فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کی گرے لسٹ میں پاکستان کا نام شامل کیے جانے کے بعد غیرملکی فنڈنگ کو روکنے کے لیے حکومت نے یہ کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا۔


یہ خبر 31مارچ 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

تبصرے (0) بند ہیں