’سائبر سیکیورٹی اور ڈیٹا پرائیویسی بینکوں کو درپیش نئے چیلنجز ہیں‘

31 مارچ 2019
سیمینار میں پاکستان کے علاوہ سارک کے مرکزی بینکوں کے نمائندوں نے بھی شرکت کی— فائل فوٹو: اے ایف پی
سیمینار میں پاکستان کے علاوہ سارک کے مرکزی بینکوں کے نمائندوں نے بھی شرکت کی— فائل فوٹو: اے ایف پی

بینکنگ اور مالیاتی نظام کے ماہرین کا کہنا ہے کہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ٹیکنالوجی کی ترقی نے مالی خدمات کے منظر نامے کو تبدیل کردیا ہے اور ان اختراعات کے نتیجے میں سائبر سیکیورٹی مسائل، سوشل میڈیا، ڈیٹا پرائیویسی اور تھرڈ پارٹی جیسے خطرات تیزی سے ابھر کر سامنے آ رہے ہیں۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے سارک فنانس کے زیر اہتمام ’اندرونی آڈٹ: مرکزی بینکوں کو درپیش ابھرتے ہوئے چیلنجز اور موثر روایات‘ کے موضوع پر 27 سے 29مارچ تک انسٹیٹیوٹ آف بینکنگ اینڈ فنانس، اسلام آباد میں سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: نجی بینک پر سائبر حملے کے بعد اسٹیٹ بینک کی تمام بینکوں کو نئی ہدایت

اس سیمینار میں پاکستان کے علاوہ سارک کے مرکزی بینکوں کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔

اسٹیٹ بینک کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر جناب قاسم نواز نے سیمینار سے افتتاحی خطاب میں کہا کہ چند سال قبل تک بینکوں کی جدت پسندی میں کاروباری عمل کی ری انجینئرنگ کو مرکزی حیثیت حاصل تھی۔

انہوں نے مزید کہا کہ تاہم وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ٹیکنالوجی کی ترقی نے مالی خدمات کے منظرنامے کو مزید تبدیل کردیا ہے جبکہ ان اختراعات کے باعث نئے چیلنجز بھی سامنے آ رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اسٹیٹ بینک بورڈ اور سینئر مینجمنٹ کو اپنے اندرونی آپریشنز کو بدلتے ہوئے حالات سے ہم آہنگ کرنے اور ضابطہ کاری کے ماحول میں مالی شعبے میں اختراع کو فروغ دینے کی اہمیت کا احساس ہے۔

تقریب کے کلیدی مقرر ہوررسٹ سائمن نے دنیا بھر میں کاروباری اداروں کو درپیش ٹیکنالوجی کے خطرات کا تذکرہ کیا اور ادارے میں خطرے کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ بورڈ سینئر مینجمنٹ اور ملازمین کو خطرے کے انتظام کا ایک فعال طریقہ کار وضع کرنا چاہیے۔

مزید پڑھیں: سائبر حملے کا معاملہ: 10بینکوں نے بین الاقوامی ٹرانزیکشن روک دی

پرائس واٹر کوپر کے سینئر منیجر زعیم بن عالم نے سیمینار سے خطاب میں سائبر سیکیورٹی، سوشل میڈیا، ڈیٹا پرائیویسی اور تھرڈ پارٹی کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے آڈیٹر کا نقطہ نظر پیش کیا کہ کنٹرولز پر بات چیت کر کے ان خطرات سے کس طرح نمٹا جا سکتا ہے۔

اسٹیٹ بینک کے شعبہ نظام ادائیگی کے ڈائریکٹر سید سہیل جواد نے اپنے خطاب میں اندرونی آڈٹ کے تناظر میں ڈیجیٹل ادائیگیوں، ان کی اہمیت، ارتقا، ضابطہ کاروں کے لیے نت نئی ٹیکنالوجیز کے فوائد، ابھرتے ہوئے خطرات اور مناسب ردعمل سے آگاہ کیا۔

اس کے علاوہ سارک کے مرکزی بینکوں کے مندوبین نے بھی سامعین کی معلومات کے لیے مقالے پیش کیے۔


یہ خبر 31مارچ 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں