شہباز شریف کے اہل خانہ کے خلاف مبینہ منی لانڈرنگ کے ثبوت ملنے کا انکشاف

اپ ڈیٹ 05 اپريل 2019
شہباز شریف آشیانہ اقبال کیس میں گرفتار ہوچکے ہیں—فائل فوٹو: ڈان نیوز
شہباز شریف آشیانہ اقبال کیس میں گرفتار ہوچکے ہیں—فائل فوٹو: ڈان نیوز

قومی احتساب بیورو (نیب) نے شہباز شریف کے اہل خانہ کی جانب سے اربوں روپے کی مبینہ منی لانڈرنگ کے ثبوت ملنے کا انکشاف کیا ہے، جس کی بنیاد پر حمزہ اور سلیمان شہباز کے خلاف وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے۔

ذرائع کے مطابق نیب کو منظم مبینہ منی لانڈرنگ کی چونکا دینے والی اسکیم کا پتہ چلا ہے جس کے ذریعے شہباز شریف کے اہل خانہ کے اراکین نے حالیہ برسوں میں غیرقانونی دولت بنائی اور یہ سب اس وقت کیا گیا جب شہباز شریف وزیر اعلیٰ پنجاب تھے۔

ذرائع نے بتایا کہ نیب کو کرپشن اور منظم مبینہ منی لانڈرنگ کے ذریعے 85 ارب روپے مالیت کے اثاثوں کا پتہ چلا ہے اور یہ بات سامنے آئی ہے کہ ملنے والے ثبوت ناقابل تردید ہیں اور شریف خاندان کے مختلف ارکان منظم مبینہ منی لانڈرنگ اور غیر قانونی دولت بنانے میں ملوث ہیں۔

مزید پڑھیں: ‘چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کیا گیا، آج محسوس ہوا ہم دہشتگرد ہیں‘

بظاہر حمزہ شہباز کی جانب سے 2003 میں ظاہر کیے گئے اثاثے 2 کروڑ روپے سے کم تھے تاہم ان کے والد کے وزیر اعلیٰ پنجاب بننے کے بعد ان کی ذاتی دولت مبینہ طور پر 41 کروڑ (تقریباً 2 ہزار فیصد) سے زائد بڑھ گئی۔

ذرائع کے مطابق حمزہ شہباز سے متعلق نیب کی جانب سے کچھ قریبی ساتھیوں اور سہولت کاروں کو گرفتار کیا گیا جنہوں نے دوران تفتیش کرپش اور مبینہ منی لانڈرنگ کا پورا طریقہ بتایا ہے جبکہ آنے والے دنوں میں مزید گرفتاریوں کا امکان ہے۔

اسی طرح ذرائع نے شہباز شریف کے چھوٹے صاحبزادے سلیمان شہباز کے بارے میں بھی بتایا کہ ان کے والد کے وزیر اعلیٰ رہنے کی مدت کے دوران 3 ارب روپے کے اثاثوں کے ساتھ ان کی ذاتی دولت میں 8500 گناہ اضافہ ہوا۔

نیب کے پاس موجود ثبوتوں کی بنیاد پر یہ بات بھی سامنے آئی کہ اہل خانہ کے دیگر قریبی افراد اور ساتھی مبینہ منی لانڈرنگ میں ملوث ہیں اور انہیں بھی شامل تفتیش کیا جائے گا۔

ذرائع نے بتایا کہ آج (5 اپریل) کی گرفتاری سے اہل خانہ کے اراکین کی جانب سے سلطنت کھڑی کرنے کے طریقوں کے بارے میں مختلف انکشاف سامنے آنے کی توقع تھی۔

یہ بھی پڑھیں: نیب گھر پر چھاپے کے باوجود حمزہ شہباز کو گرفتار کرنے میں ناکام

نیب میں موجود ذرائع کا کہنا تھا کہ اس کیس اور آصف زرداری کے خلاف منی لانڈرنگ/جعلی اکاؤنٹس کیس میں کافی مماثلت ہے۔

قبل ازیں نیب ٹیم کی جانب سے قانونی طور پر وارنٹ گرفتاری کے تحت حمزہ شہباز کی گرفتاری کی کوشش کی گئی لیکن وہ اس میں کامیاب نہیں ہوسکی۔

علاوہ ازیں لاہور کی احتساب عدالت نے شہباز شریف، حمزہ شہباز اور سلیمان شہباز کے خلاف آمدن سے زائد اثاثے اور مبینہ منی لانڈرنگ کیس کی تحقیقات کے سلسلے میں گرفتار 2 افراد قاسم قیوم اور فضل داد کو 15 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں