کراچی: پولیس مقابلے کی زد میں آکر 10 سالہ بچہ ہلاک

06 اپريل 2019
جانبر نہ ہونے والے بچے کے سر پر گولی لگی، ڈاکٹر سیمی جمالی — فائل فوٹو / ڈان
جانبر نہ ہونے والے بچے کے سر پر گولی لگی، ڈاکٹر سیمی جمالی — فائل فوٹو / ڈان

کراچی کے علاقے قائد آباد میں پولیس اور حال ہی میں رہا ہونے والے مبینہ ملزم کے درمیان فائرنگ کے تبادلے کی زد میں آکر ایک بچہ ہلاک اور ایک زخمی ہو گیا۔

ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) شرقی عامر فاروقی نے ڈان کو بتایا کہ سادہ لباس میں ملبوس دو پولیس اہلکار انٹیلی جنس جمع کرنے کی ڈیوٹی پر شیرپاؤ کالونی میں موجود تھے کہ اس دوران ان کا مشتبہ ملزم شیر زمان سے سامنا ہوا، جسے ماضی میں پولیس نے متعدد بار گرفتار کیا تھا۔

عامر فاروقی نے کہا کہ مشتبہ ملزم نے مبینہ طور پر پولیس اہلکاروں پر فائر کھول دیا جس کے بعد اہلکاروں نے اس کا پیچھا کیا۔

اہلکاروں کی جانب سے پیچھا کیے جانے دوران دونوں طرف سے فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس میں دونوں پولیس اہلکار اور مشتبہ ملزم زخمی ہوئے۔

ان کا کہنا تھا کہ فائرنگ کے تبادلے کے نتیجے میں 10 اور 12 سالہ دو بچے بھی زخمی ہوئے۔

تاہم یہ واضح نہیں ہو سکا کہ لڑکوں کو کس کی گولیاں لگیں۔

جناح ہسپتال کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر سیمی جمالی کا کہنا تھا کہ ہسپتال پہنچنے پر زخمی لڑکوں میں سے ایک کی حالت تشویشناک تھی کیونکہ اسے سر میں گولی لگی تھی۔

زخمی بچے کو وینٹی لیٹر پر منتقل کیا گیا تاہم وہ جانبر نہ ہو سکا۔

سیمی جمالی نے کہا کہ دوسرے لڑکے کو ٹانگ میں گولی لگی ہے جس کے باعث اس کی حالت خطرے سے باہر ہے۔

انہوں نے کہا کہ دو زخمی پولیس اہلکاروں میں سے ایک کو سینے اور پیٹ میں گولیاں لگی ہیں جبکہ دوسرے کو معمولی زخم آئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ مشتبہ ملزم کو بھی ٹانگ میں گولی لگی ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

Mumtaz ahmed shah Apr 06, 2019 03:17am
Untrained police force who killed innocent boy and injured other.Who is responsible for irreparable loss to family. Responsible police who killed must be dismissed without fail.(Texas )