بیوی پر تشدد کرنے والے ملزم اور ساتھی کی درخواست ضمانت مسترد

اپ ڈیٹ 08 اپريل 2019
پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ ملزم کے خلاف تھانہ کاہنہ پولیس نے مقدمہ درج کیا تھا — فائل فوٹو/ ڈان نیوز ٹی وی
پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ ملزم کے خلاف تھانہ کاہنہ پولیس نے مقدمہ درج کیا تھا — فائل فوٹو/ ڈان نیوز ٹی وی

لاہور: جوڈیشل مجسٹریٹ نے بیوی پر تشدد کرنے اور سر مونڈھنے والے ملزم میاں فیصل اور اس کے ملازم راشد کی درخواست ضمانت بعد از گرفتاری مسترد کردی۔

ماڈل ٹاؤن عدالت کے جوڈیشل مجسٹریٹ شاہد ضیاء نے ملزمان کی درخواست ضمانت پر سماعت کی، اس موقع پر ملزمان کی جانب سے وکیل رضا صادق نے عدالت میں دلائل دیے۔

ملزمان کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ مقدمے میں شامل کی گئیں دفعات قابل ضمانت ہیں اس لیے عدالت درخواست ضمانت منظور کرے۔

مزید پڑھیں: اسما عزیز تشدد کیس: میڈیکل رپورٹ آنے تک ملزمان کو جیل بھیج دیا گیا

دوسری جانب مدعیہ کے وکیل عثمان سلیم نے عدالت کو بتایا کہ ملزم میاں فیصل نے اپنی بیوی اسما عزیز کو تشدد کا نشانہ بنایا تھا، ملزم نے دوستوں کے سامنے ڈانس نہ کرنے پر بیہمانہ تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد سر کے بال بھی کاٹ دیئے تھے۔

اس موقع پر تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ ڈیفنس سی کی رہائشی اسما عزیز نے 4 سال قبل ملزم سے پسند کی شادی کی تھی اور ملزم کے خلاف اس کی متاثرہ بیوی کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا۔

پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ ملزم کے خلاف تھانہ کاہنہ پولیس نے مقدمہ درج کیا تھا۔

متاثرہ خاتون نے عدالت کو بتایا کہ فیصل 24 مارچ کو 2 دوستوں کے ساتھ گھر میں داخل ہوا اور نشے کی حالت میں تھا، جبکہ اس نے اپنی اہلیہ کو بھی شراب پینے کا کہا تاہم خاتون نے انکار کیا، جس پر دوستوں کے چلے جانے کے بعد شوہر نے پانی کے پائپ سے ان کے پاؤں باندھ کر تشدد کیا۔

یہ بھی پڑھیں: لاہور: اسما عزیز کی میڈیکل رپورٹ میں تشدد کی تصدیق

متاثرہ خاتون نے مزید بتایا کہ اس واقعے کو میرے 3 ملازمین نے بھی دیکھا، اس موقع پر مدعیہ کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ عدالت ملزمان کی درخواست ضمانت خارج کرنے کا حکم دے۔

بعد ازاں عدالت نے دلائل سننے، میڈیکل رپورٹ دیکھنے اور مدعیہ کے بیان کی روشنی میں ملزمان میاں فیصل اور راشد کی درخواست ضمانت خارج کردی۔

اسما عزیز تشدد کیس

اسما عزیز نامی خاتون کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی جس میں انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ ان کے شوہر نے اپنے 2 ملازمین کے سامنے انہیں برہنہ کیا اور پھر تشدد کا نشانہ بنایا۔

24 اور 25 مارچ کی درمیانی شب کو پیش آنے والے اس واقعے کے بعد پولیس نے 2 ملزمان کو گرفتار کر لیا تھا۔

انسپکٹر جنرل (آئی جی) پنجاب پولیس امجد جاوید سلیمی نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے سخت کارروائی کا حکم دیا تھا جس کے بعد 26 مارچ کو اس کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: رقص سے انکار، شوہر کا ملازمین کے ساتھ مل کر بیوی پر بہیمانہ تشدد

بعدازاں 27 مارچ کو پولیس نے ملزمان کو جوڈیشل مجسٹریٹ شاہد ضیا کے سامنے پیش کر کے 10 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تھی تاہم دونوں ملزمان کو 4 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا گیا تھا۔

بعد ازاں 29 مارچ کو لاہور میں مبینہ طور پر شوہر کے دوستوں کے سامنے رقص سے انکار پر تشدد کا نشانہ بننے والی خاتون اسما عزیز کی میڈیکل رپورٹ میں تشدد کی تصدیق ہوگئی تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں