خالصہ جنم دن،بیساکھی میلہ: 2 ہزار 200 بھارتی سکھ یاتریوں کو ویزے جاری

09 اپريل 2019
بیساکھی میلے کی تقریبات کا سلسلہ 12 سے 21 اپریل تک جاری رہے گا —فوٹو: رائٹرز
بیساکھی میلے کی تقریبات کا سلسلہ 12 سے 21 اپریل تک جاری رہے گا —فوٹو: رائٹرز

کشیدہ تعلقات کے باوجود نئی دہلی میں پاکستان ہائی کمیشن نے ’خالصہ جنم دن‘ اور بیساکھی میلہ‘ منانے کے لیے 2 ہزار 200 بھارتی سکھ یاتریوں کو ویزے جاری کردیئے۔

لاہور میں سالانہ بیساکھی میلے کی مذہبی تقریبات کا سلسلہ 12 سے 21 اپریل تک جاری رہے گا۔

یہ بھی پڑھیں: ’کرتارپور راہداری کے معاملے پر پاکستان، بھارت میں بعض امور پر اختلاف‘

ہائی کمیشن کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق 2 ہزار 200 بھارتی سکھ یاتریوں کو جاری ویزے کے علاوہ دیگر ممالک سے آنے والے یاتریوں کو بھی ویزے جاری کیے جا چکے ہیں۔

پاکستان ہائی کمشنر سہیل محمود نے کہا کہ ’ہم اپنے سکھ بھائی اور بہنوں کو مذہبی رسومات کی ادائیگی کے لیے کھلے دل سے خوش آمدید کہتے ہیں‘۔

دنیا بھر سے آنے والے سکھ یاتری اپنے دورہ پاکستان کے دوران گردوارہ پنجہ صاحب، ننکانہ صاحب اور کرتار پور صاحب کا دورہ کریں گے۔

بھارتی سکھ یاتری 12 اپریل کو اسپیشل ٹرینوں کے ذریعے بھارت سے لاہور کے واہگہ ریلوے اسٹیشن پہنچیں گے اور پھر یہاں سے انہیں رینجرز کی سیکیورٹی میں گوردوارہ پنجہ صاحب حسن ابدال پہنچایا جائے گا، جہاں خالصہ جنم دن کی مرکزی تقریب 14 اپریل کو ہوگی۔

مزیدپڑھیں: ’سکھ برادری پاکستان اور بھارت کے درمیان اچھے تعلقات چاہتی ہے‘

اس سے قبل اسلام آباد میں وزارت خارجہ نے کرتار پور راہداری کی تعمیرات کے لیے 16 اپریل کو تکنیکی اجلاس پر آمادگی کا اظہار کیا تھا۔

خیال رہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے کرتارپور معاہدے کا پاکستان کی سرحد میں سنگ بنیاد 28 نومبر 2018 کو رکھا تھا جس میں دو بھارتی وزیر اور صوبائی وزیر نے بھی شرکت کی تھی۔

کرتارپور نارووال سے 4 کلومیٹر کے فاصلے پر پاک بھارت سرحد کے قریب ایک چھوٹا سا گاؤں ہے جہاں سکھ مذہب کے بانی گرو نانک نے اپنی زندگی کے آخری 18 سال گزارے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: خواجہ معین الدین چشتی کا عرس، پاکستانی زائرین بھارتی ویزے کے منتظر

21 جنوری 2019 کو پاکستان نے بھارت کو معاہدے کا حتمی ڈرافٹ پیش کیا تھا اور پاکستان کے وفد کی 14 مارچ کو بھارت دورہ اور اس کے بعد بھارتی وفد کے پاکستان کے دورے کی پیشکش کی تھی۔

6مارچ کو بھارت نے پاکستانی وفد کے 14 مارچ کو اٹاری دورے کی پیشکش کی تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں