بلوچستان: درختوں کی کٹائی پر وائس چانسلر کے خلاف مقدمہ درج

12 اپريل 2019
جنگلات کے قوانین کے تحت ان درختوں کو کاٹنے کی اجازت نہیں ہے—تصویربشکریہ ٹوئٹر
جنگلات کے قوانین کے تحت ان درختوں کو کاٹنے کی اجازت نہیں ہے—تصویربشکریہ ٹوئٹر

کوئٹہ: صوبائی محکمہ جنگلات نے بلوچستان یونیورسٹی کے احاطے میں بڑی تعداد پر درخت کاٹے جانے پر یونیورسٹی کے وائس چانسلر کے خلاف مقدمہ درج کروادیا۔

اس بارے میں محکمہ جنگلات کے عہدیدار نے بتایا کہ گزشتہ ہفتے یونیورسٹی کے احاطے میں کوئٹہ پائن کے 45 کے قریب درخت کاٹے گئے جس کی وجہ سے محکمے کے گارڈ محمد رمضان کی مدعیت میں وائس چانسلر کے خلاف مقدمہ درج کروادیا گیا ہے۔

محکمہ جنگلات کے محافظ نیاز کاکڑ نے کہا کہ یونیورسٹی کے کیمپس میں موجود تمام درختوں میں سےکوئٹہ پائن کے درخت سب سے پرانے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: مویشی منڈی کیلئے سیکڑوں درختوں کی کٹائی کا مقدمہ درج

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’جنگلات کے قوانین کے تحت ان درختوں کو کاٹنے کی اجازت نہیں ہے ‘، ان کا مزید کہنا تھا کہ 1970 میں ایران سے نوخیز پودے لا کر یہ درخت لگائے گئے تھے۔

دوسری جانب یونیورسٹی انتظامیہ نے تمام الزامات مسترد کرتے ہوئے کہا کہ انہیں محکمہ جنگلات کی جانب سے کی گئی اس کارروائی کا علم نہیں۔

اس حوال سے بلوچستان یونیورسٹی کے ترجمان امیر حمزہ نے کہا کہ ’ہمیں باضابطہ طور پر محکمہ جنگلات کی جانب سے مقدمے کے اندراج کی کوئی اطلاع نہیں‘۔

مزید پڑھیں: کراچی:70درخت کاٹنے پر بلڈرکےخلاف مقدمہ درج

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’یونیورسٹی کے احاطے میں موجود تمام درختوں اور پودوں کی دیکھ بھال کی جارہی ہے تا ہم کوئٹہ میں جاری خشک سالی اور بیماری کے سبب کچھ درخت سوکھ گئے تھے جس کی وجہ سے ادارے کو کچھ درختوں کاٹنا پڑا۔

انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی میں نئے درخت لگائے گئے ہیں اور مزید 2 ہزار درخت لگانے کا بھی منصوبہ ہے۔


یہ خبر 12 اپریل 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

تبصرے (0) بند ہیں