کراچی: گلگت سے تعلق رکھنے والے نوجوان کے قتل میں ملوث 8 مبینہ ملزمان گرفتار

اپ ڈیٹ 13 اپريل 2019
ملزمان نے محمد علی پربدترتشدد کے بعد سر اور منہ پر گولیاں ماردی تھی—فائل فوٹو: ڈان نیوز
ملزمان نے محمد علی پربدترتشدد کے بعد سر اور منہ پر گولیاں ماردی تھی—فائل فوٹو: ڈان نیوز

سندھ رینجرز نے گلگت سے تعلق رکھنے والے نوجوان محمد علی کے قتل میں ملوث 8 مشتبہ افراد کو کراچی اور خیرپور سے گرفتار کرلیا۔

رینجرز کے ترجمان نے بتایا کہ کراچی کے علاقے لائنز ایریا میں 10 اپریل کو محمد علی کی لاش کمرے سے ملی۔

یہ بھی پڑھیں: جناح کورٹس سے رینجرز ہیڈکوارٹرز کی منتقلی کیلئے فنڈز کی فراہمی کا مطالبہ

انہوں نے بتایا کہ ملزمان نے محمد علی پر بدترین تشدد کے بعد مقتول کے سر اور منہ پر گولیاں مار دی تھیں۔

ترجمان کے مطابق پیراملٹری فوسز نے خصوصی ٹیم تشکیل دی جس نے تحقیقات کے بعد قتل میں سہولت کار کا کردار ادا کرنے والے 3 افراد بشارت، افراز گل اور غفران کو حراست میں لیا۔

ابتدائی تحقیقات کے مطابق زیر حراست مشتبہ شخص غفران نے بتایا کہ قتل میں ملوث 5 مرکزی ملزمان واردات کے بعد گلگت کے لیے کار میں سوار ہو کر سہراب گوٹھ سے براستہ نیشنل ہائی وے روانہ ہوئے۔

مزیدپڑھیں: رینجرز نے 9 افراد کے قتل میں ملوث ایم کیو ایم لندن کے مبینہ رکن کو گرفتار کرلیا

اس حوالے سے مزید بتایا گیا کہ رینجرز نے انٹیلی جنس ذرائع کی مدد سے 5 مشتبہ افراد وقاص حسین، ذیشان حیدر، محمد سلیم، سہیل احمد اور شببر کو خیرپور سے گرفتار کیا۔

سندھ رینجرز ترجمان کے مطابق ’زیر حراست مشتبہ افراد نے ابتدائی تحقیقات میں تسلیم کیا کہ انہوں نے محمد علی کو ’ذاتی دشمنی‘ کے عوض قتل کیا۔

واضح رہے کہ سندھ حکومت نے صوبے میں پاکستان رینجرز (سندھ) کے خصوصی اختیارات میں مزید 90 روز کی توسیع کی منظوری دیتے ہوئے وفاقی حکومت کو سمری ارسال کردی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: 'دشمن کی زبان بولنے والے اپنا قبلہ درست کرلیں'

سندھ رینجرز کو کراچی سمیت پورے صوبے میں انسدادِ دہشت گردی ایکٹ 1997 کے سیکشن 4 (2) کے تحت 90 روز کے لیے خصوصی اختیارات دیے جاتے ہیں۔

اس حوالے سے وفاقی وزیرِ داخلہ کو سندھ حکومت کی جانب سے سمری بھی ارسال کردی گئی۔

مذکورہ توسیع ملنے کے بعد پاکستان رینجرز (سندھ) کو 6 اپریل سے لے کر 4 جولائی تک خصوصی اختیارات حاصل ہوں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں