علما جو فتویٰ دیں وہ حق، سچ پر مبنی ہونا چاہیے، امام کعبہ

13 اپريل 2019
امام کعبہ نے سیمینار سے خطاب کیا—فوٹو:ڈان نیوز
امام کعبہ نے سیمینار سے خطاب کیا—فوٹو:ڈان نیوز

پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے امام کعبہ عبداللہ عواد الجہنی نے اتحاد امت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ علما کا کام اللہ کے بندوں کو آپس میں جوڑنا ہے۔

اسلام آباد میں علمائے کرام سے ملاقات اور سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے امام کعبہ عبداللہ عواد الجہنی نے اتحاد امت کے موضوع پر روشنی ڈالی اور کہا کہ علما نے اللہ کے بندوں کو آپس میں جوڑنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ علما نے صبر و یقین سے امت کی راہنمائی کرنی ہے کیونکہ علما نے ہر دور میں علم پہنچایا۔

امام کعبہ نے علما سے اپنے خطاب میں کہا کہ آپ لوگ جو بھی فتوی دیں وہ حق اور سچ پر مبنی ہونا چاہیے۔

اس موقع پر امام کعبہ نے دل گداز انداز میں تلاوت کلام پاک کی۔

مزید پڑھیں:پاکستان تمام مسلمانوں کا محور ہے، امام کعبہ

پاکستان میں تعینات سعودی سفیر نواف سعید المالکی نے اپنے خطاب میں کوئٹہ میں دہشت گردی کے واقعے پر دکھ کا اظہار کیا۔

نواف سعید المالکی کا کہنا تھا کہ کوئٹہ میں دہشت گردی کے واقعے پر دکھ ہے اور ہم ان واقعات پر غم گین ہیں اور شہدا کے درجات کی بلندی اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا گو ہیں۔

سعودی سفیر نے کہا کہ امت میں اس وقت اتحاد کی کمی ہے اسی عدم اتفاق کی وجہ سے دہشت گردی عام ہے اس لیے ہمیں متحد ہونے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ صورت حال میں علما کا کردار اہم ہے، علما امت کو جوڑنے میں کردار ادا کریں کیونکہ امت مسلمہ، امت وسط ہے اور ہمیں اپنے اس کردار کو بھی بخوبی نبھانا ہے۔

سیمینیار سے جمعیت علما اسلام (ف) کے سیکرٹری جنرل سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری نے بھی خطاب کیا اور کہا کہ مقاصد کے حصول کے لیے اپنے اختلافات کو پس پشت ڈال دینا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ ہم آج سعودی عرب سے اظہار یک جہتی کے لیے متحد ہوئے ہیں، سعودی عرب نے ہمیشہ پاکستان کا ہاتھ بڑھایا ہے اور شاہ فیصل مرحوم بنگلہ دیش کو الباکستان الشرقیہ کہا کرتے تھے۔

یہ بھی پڑھیں:امام کعبہ پاکستان کے دورے پر اسلام آباد پہنچ گئے

عبدالغفور حیدری نے کہا کہ سعودی عرب نے ماضی میں زلزلہ، سیلاب اور معاشی مشکلات میں پاکستان کا ساتھ دیا ہے اور ہمارا دینی تعلق ہے کیونکہ وہ حرمین الشریفین ہیں۔

چئیرمین اسلامی نظریاتی کونسل ڈاکٹر قبلہ ایاز نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج کی تقریب میں تمام مکاتب فکر کے علمائے کرام موجود ہیں، اس سے ثابت ہوتا ہے کہ پاک-سعودی دوستی حکومتوں تک محدود نہیں بلکہ عوامی سطح پر ہے۔

انہوں نےکہا کہ علمائے کرام نے ہمیشہ مسلمانوں کی حفاظت کے لیے کردار ادا کیا، پوری دنیا بالخصوص برصغیر میں علمی ورثے کے تحفظ میں علمائے کرام کا کردار ہے۔

ڈاکٹر قبلہ ایاز نے کہا کہ پاکستان کے آئین میں علمائے کرام کا کردار ہے اور اسی طرح پیغام پاکستان پر تمام اداروں اور مکاتب فکر کا اتفاق خوش آئند ہے کیونکہ تکفیریت اسلام کے خلاف ہے۔

پاک-سعودی تعلقات پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کی دوستی امت کو اعتدال کی طرف لے جانے والی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں