نیب نے جعلی ڈگری کے حوالے سے حمزہ شہباز کے بیان کو مسترد کردیا

14 اپريل 2019
نیب کا کہنا تھا کہ حمزہ شہباز نیب پر بے بنیاد الزامات لگانے کے بجائے اپنے خلاف مبینہ تحقیقات کا جواب پیش کریں۔ — فائل فوٹو/نیب ویب سائٹ
نیب کا کہنا تھا کہ حمزہ شہباز نیب پر بے بنیاد الزامات لگانے کے بجائے اپنے خلاف مبینہ تحقیقات کا جواب پیش کریں۔ — فائل فوٹو/نیب ویب سائٹ

قومی احتساب بیورو (نیب) نے حمزہ شہباز کے ڈائریکٹر جنرل نیب لاہور شہزاد سلیم کے حوالے سے کیے گئے دعوے کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ حمزہ شہباز بے بنیاد الزام لگا کر ان کے خلاف ہونے والی تحقیقات پر اثر انداز ہونے کی کوشش کر رہے ہیں۔

واضح رہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما حمزہ شہباز نے پریس کانفرس کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ ڈی جی نیب لاہور نے ان کو بلا کر کہا تھا کہ پنجاب اسمبلی میں ان کی جعلی ڈگری سے متعلق قرارداد واپس لے لیں تو نوٹس نہیں آئے گا۔

نیب کی جانب سے جاری ہونے والی پریس ریلیز میں حمزہ شہباز کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا گیا کہ ڈی جی نیب لاہور نے اپنی ڈگری کے بارے میں حمزہ شہباز سے کبھی کوئی بات نہیں کی اور اگر انہوں نے ایسی بات کی تھی تو حمزہ شہباز اس وقت کیوں خاموش رہے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ نیب کو حمزہ شہباز اور ان کے اہلخانہ کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں جب نیب کو ٹھوس شواہد ملے ہیں تو وہ من گھڑت اور جھوٹے الزامات کے ذریعے نیب کی قانون کے مطابق تحقیقات پر اثر انداز ہونے کی کوشش کر رہے ہیں۔

نیب نے وضاحت کی کہ ڈی جی نیب لاہور کی ڈگری کی ہائیر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) سے تصدیق کروائی جاچکی ہے اور اس کی رپورٹ سپریم کورٹ آف پاکستان میں جمع بھی کروائی جاچکی ہے۔

انہوں نے حکومت کا نیب پر دباؤ ہونے کا حمزہ شہباز کا دعویٰ بھی مسترد کیا اور کہا کہ نیب ایک خود مختار ادارہ ہے جو قانون کے مطابق اپنے فرائض سر انجام دینے پر یقین رکھتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نیب چادر، چار دیواری اور خواتین کا احترام کرتا ہے، شریف خاندان کی خواتین کو بلانے کا مقصد اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے موصول شکایت کی روشنی میں تحقیقات کرنا ہے۔

پریس ریلیز میں بتایا گیا کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے موصول ہونے والی شکایت میں بتایا گیا ہے کہ شریف خاندان کے اکاؤنٹس میں خطیر رقم کی مبینہ منی لانڈرنگ ہوئی ہے۔

نیب کا کہنا تھا کہ حمزہ شہباز نیب پر بے بنیاد الزامات لگانے کے بجائے اپنے خلاف مبینہ تحقیقات کا جواب پیش کریں۔

حمزہ شہباز کا دعویٰ

مسلم لیگ (ن) کے رہنما حمزہ شہباز نے لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ مجھے جب نیب نے ضمانت کے بعد بلایا گیا تو انکوائری روم کے بجائے ڈی جی نیب کے دفتر کے باہر گاڑی لگائی گئی اور کہا گیا کہ ڈی جی نیب آپ سے ملنا چاہتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ وہاں ڈی جی نیب شہزاد سلیم صاحب نے مجھ سے کہا کہ حمزہ صاحب آپ کی اسمبلی میں میرے خلاف جعلی ڈگری جمع ہوئی ہے، اسے واپس لیں تو آپ کے پاس ایک مہینے تک نوٹس نہیں آئے گا‘۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ ڈی جی نیب کا کہنا تھا کہ آپ حکومت سے کوئی معاہدہ کرلیں تو ہم اس سارے معاملے کو رفع دفع کرسکتے ہیں۔

حمزہ شہباز کا کہنا تھا کہ ان کی اس گفتگو کے ایک ماہ بعد انہیں نوٹسز ملنے لگے اور ان کے گھر والوں کو بھی بلایا گیا، چادر چار دیواری کے تقدس کو پامال کیا گیا۔

تبصرے (0) بند ہیں