'مجھے بھی جنسی طور پر ہراساں کیا گیا'

15 اپريل 2019
پریانکا چوپڑا — اے ایف پی فوٹو
پریانکا چوپڑا — اے ایف پی فوٹو

جنسی ہراساں کرنے کے خلاف دنیا بھر میں چلنے والی می ٹو تحریک کے بعد متعدد معروف اداکاراﺅں نے آگے آکر اس حوالے سے پیش آنے والے مختلف واقعات بتائے۔

اب اس میں ایک اور بڑے نام کا بھی اضافہ ہوگیا ہے جو پریانکا چوپڑا ہیں۔

پریانکا چوپڑا نے ایک کانفرنس کے دوران اعتراف کیا کہ انہیں بھی اپنے کیرئیر کے دوران جنسی ہراساں کیے جانے کے تجربے کا سامنا ہوا۔

نیویارک میں جمعرات کو ہونے والے ایونٹ کے دوران می ٹو تحریک کے اثرات کے سوال پر 36 سالہ پریانکا چوپڑا نے کہا 'خواتین کو جنسی ہراساں کرنا معمول بن چکا تھا، مگر اب ہم ایک دوسرے کو سپورٹ کرتے ہیں، لوگوں کے پاس اب ہمیں چپ کرانے کی طاقت نہیں'۔

انسٹاگرام فوٹو
انسٹاگرام فوٹو

جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا کبھی انہیں جنسی ہراساں کیا گیا تو ان کا کہنا تھا 'اس کمرے میں موجود ہر ایک کو ممکنہ طور پر کبھی نہ کبھی اس طرح کے واقعے کا سامنا ہوا ہے'۔

اداکارہ کا کہنا تھا کہ انہیں بھی جنسی ہراساں کیا گیا مگر اب خواتین اتنی بہادر ہوگئی ہیں کہ وہ آگے آکر اپنی مشکل کو بیان کرسکتی ہیں۔

تاہم انہوں نے اس واقعے کی تفصیلات بتانے سے گریز کیا۔

بولی وڈ سے ہولی وڈ میں قدم جمانے والی اداکارہ نے کہا 'ہمارے پاس ہمیشہ سے آواز تھی، مگر کوئی سنتا نہیں تھا، مگر اب اگر میری کوئی کہانی ہو تو مجھے نہیں لگتا کہ اب ہمیں تنہا ہوں گی اور میں اسے بتانے پر شرمندہ بھی نہیں ہوں گی'۔

واضح رہے کہ پریانکا چوپڑا اور نک جونس نے دسمبر 2018 میں شادی کی تھی، جس کے بعد اداکارہ امریکا منتقل ہوگئی تھیں۔

ان کی شادی ہوتے ہی امریکی و بھارتی میڈیا میں ان کے رشتے سے متعلق باتیں ہونا شروع ہوگئی تھیں۔

انسٹاگرام فوٹو
انسٹاگرام فوٹو

متعدد افراد نے ان کی شادی کو ایک دوسرے کے ساتھ دھوکا قرار دیا تھا اور یہ چہ مگوئیاں کی جانے لگیں تھیں کہ دونوں کی شادی کامیاب نہیں ہوگی۔

اس حوالے سے گزشتہ دنوں علیحدگی کی رپورٹ بھی سامنے آئی تھی جس کی پریانکا چوپڑا کی جانب سے تردید کی گئی۔

پریانکا چوپڑا کے ترجمان کا کہنا تھا کہ نک جونس اور ان کی اہلیہ کے درمیان طلاق کی خبر مفروضے پر مبنی تھی، اس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔

ترجمان نے بتایا کہ پریانکا چوپڑا اور نک جونس امریکی میگزین کے خلاف جلد عدالت سے رجوع کریں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں