افغانستان: مارٹر بم دھماکے سے 7 بچے جاں بحق، 10 زخمی

اپ ڈیٹ 15 اپريل 2019
صوبہ لغمان کے دارالحکومت مھترلام کے مضافات میں مارٹر بم پھٹا—فوٹو: اے پی
صوبہ لغمان کے دارالحکومت مھترلام کے مضافات میں مارٹر بم پھٹا—فوٹو: اے پی

افغانستان کے مشرقی صوبے لغمان میں مارٹر کے دھماکے سے کم ازکم 7 بچے جاں بحق اور 10 زخمی ہوگئے۔

خبررساں ادارے ’اےایف پی‘ کے مطابق صوبہ لغمان کے گورنر اسد اللہ نے بتایا کہ ’تحقیقات کی جاری ہے کہ بچوں کو مارٹربم کیسے ملا اور کیوں پھٹا؟

یہ بھی پڑھیں: افغانستان: بم دھماکے میں 8 بچے جاں بحق، 6 زخمی

انہوں نے بتایا کہ جاں بحق اور زخمی ہونے والے تمام بچوں کی عمریں 15 برس سے کم ہیں۔

صوبائی ہسپتال کے سربراہ عبدالمعروف جیلانی نے بتایا کہ ہسپتال میں 7 لاشیں اور 10 زخمی بچوں کو لایا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ’صوبہ لغمان کے دارالحکومت مھترلام کے مضافات میں مارٹر بم پھٹا‘۔

مزیدپڑھیں: ’افغانستان میں امن مذاکرات کے لیے تشدد کا خاتمہ لازم ہے‘

اس سے قبل 22 دسمبر کو افغانستان کے شمالی صوبے فریاب میں ایک بم دھماکے کی زد میں آکر تقریباً 8 بچے جاں بحق اور 6 زخمی ہو گئے تھے۔

5 سے 12 سال کی عمر کے بچے کھیل رہے تھے جب بم پھٹ گیا۔

افغان ترجمان نے الزام لگایا تھا کہ طالبان صوبے کے مختلف حصوں میں افغان سیکیورٹی فورسز کو نشانہ بنانے کے لیے روڈ پر بم نصب کرتے ہیں۔

خیال رہے کہ اقوام متحدہ مائن ایکشن سروس کے مطابق 2017 میں افغانستان کے اندر بارودی سرنگ کی زد میں آکر ہرمہینے مجموعی طور پر تقریباً 150 افراد جاں بحق اورزخمی ہوئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: امریکا اور پاکستان کے درمیان تلخیوں کی وجہ صرف افغانستان نہیں

بچے اپنے تجسس کے باعث مہلک ہتھیار اٹھا لیتے ہیں۔

واضح رہے کہ 80 کی دہائی میں سودیت افغان جنگ کے دوران روس نے متعددعلاقوں میں بارودی سرنگ بچھادی تھی بعدازاں 90 کی دہائی میں طالبان اور افغان حکومت کے مابین لڑائی کے نتیجے میں دیسی ساختہ بم استعمال کرنے کا رحجان بڑھ گیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں