اسرائیلی پولیس نے یروشلم کے فلسطینی گورنر کو گرفتار کر لیا

اپ ڈیٹ 15 اپريل 2019
گورنر عدنان گھیتھ کو ایک زمین کی خریداری کے سلسلے میں حالیہ مہینوں میں متعدد مرتبہ گرفتار کیا جا چکا ہے— فائل فوٹو: رائٹرز
گورنر عدنان گھیتھ کو ایک زمین کی خریداری کے سلسلے میں حالیہ مہینوں میں متعدد مرتبہ گرفتار کیا جا چکا ہے— فائل فوٹو: رائٹرز

یروشلم: اسرائیلی پولیس نے مبینہ طور پر حکام کی جانب سے دیے گئے سابقہ حکم کی تعمیل نہ کرنے پر یروشلم کے فلسطینی گورنر کو گرفتار کر لیا۔

گورنر عدنان گھیتھ کو ایک زمین کی خریداری کے سلسلے میں حالیہ کچھ ماہ میں متعدد مرتبہ گرفتار کیا جا چکا ہے۔

ان کے وکیل محمد محمود کا کہنا تھا کہ انہیں ایک حکم نامہ دیتے ہوئے ہدایت کی گئی تھی کہ وہ مقبوضہ مغربی علاقے یا متعلقہ افراد سے رابطے کی کوشش نہ کریں اور پولیس نے ان پر اس حکمنامے کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا۔

مزید پڑھیں: اسرائیل نے فلسطینی مزاحمت کار احد تمیمی کے بھائی کو گرفتار کر لیا

پولیس کے ترجمان مکی روزن فیلڈ نے عدنان کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ان سے پوچھ گچھ کی گئی تاہم مزید تفصیلات بتانے سے انکار کردیا۔

فلسطین کی سرکاری نیوز ایجنسی وفا کے مطابق عدنان کو بعدازاں رہا کردیا گیا اور ان پر ایک ہزار شیکل (2لاکھ 80ہزار یورو) جرمانہ عائد کیا گیا۔

یاد رہےکہ اسرائیلی پولیس اس سے قبل بھی عدنان کے خلاف تفتیش کر چکی ہے جہاں ان پر شبہ ظاہر کیا گیا تھا کہ وہ اکتوبر میں امریکی نژاد فلسطینی ایصام عقیل کی فلسطینی حکام کی جانب سے گرفتاری میں ملوث ہیں۔

ایصام عقیل پر الزام تھا کہ انہوں نے یہودی خریدار کو مشرقی یروشلم میں واقع عمارت کی فروخت میں اہم کردار ادا کیا تھا۔

فلسطینی اس طرح کی خرید و فروخت کو اپنی قوم سے غداری تصور کرتے ہیں جہاں وہ مشرقی یروشلم میں اسرائیلی آبادکاروں کی جانب سے زمین کی خریداری پر تحفظات رکھتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: بھارتی الیکشن میں موساد کا کردار اور مودی، نیتن یاہو کا گہرا تعلق

فلسطینی حکام نے اس گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ اس گرفتاری کے ذریعے عقیل کے کیس کے سلسلے میں فلسطینی قیادت پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کی گئی۔

ایصام عقیل کو فلسطینی عدالت سے عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی تاہم بعدازاں انہیں مبینہ طور پر امریکا جانے کی اجازت دے دی گئی تھی۔


یہ رپورٹ 15 اپریل 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں