دنیا کے خطرناک پرندے نے مالک کو مار ڈالا

اپ ڈیٹ 15 اپريل 2019
کاسوری اڑنے کی صلاحیت نہیں رکھتے—فائل فوٹو: شٹر اسٹاک
کاسوری اڑنے کی صلاحیت نہیں رکھتے—فائل فوٹو: شٹر اسٹاک

دنیا کے خطرناک ترین پرندوں میں شمار کیے جانے والے پرندے نے اپنے مالک پرحملہ کرکے قتل کردیا۔

اڑنے کی صلاحیت سے محروم پرندے نے اپنے مالک پر اس وقت حملہ کیا جب وہ انہیں غذا دینے پہنچا تھا۔

امریکی نشریاتی ادارے ’سی این این‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ ریاست فلوریڈا کے 75 سالہ شخص مارون ہاجوس کو انتہائی تشویش ناک حالت میں ہسپتال منتقل کرنے کی کوشش کی گئی، تاہم وہ جان بر نہ ہوسکے۔

رپورٹ کے مطابق مارون ہاجوس پر ان کے اپنے ہی پالتو پرندے ’کاسوری‘ نے اس وقت حملہ کیا جب وہ انہیں غذا دینے کے لیے پہنچے تھے۔

پالتو پرندے کے حملے سے ہلاک ہونے والے شخص کی اہلیہ نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ ’کاسوری‘ نے ابتدائی طور پر ان کے شوہر پر پروں سے متعدد بار حملہ کیا، جس دوران وہ زخمی ہوگئے۔

اس پرندے کا وزن 100 کلو تک ہوتا ہے—فوٹو: سین ڈیگو زو
اس پرندے کا وزن 100 کلو تک ہوتا ہے—فوٹو: سین ڈیگو زو

مقامی حکام کے مطابق واقعے کے بعد تفتیش کا آغاز کردیا گیا ہے جب کہ ابتدائی طور پر پتہ چلا ہے کہ واقعہ حادثاتی طور پر پیش آیا۔

محکمہ مویشی و جنگلات کے حکام کے مطابق ابتدائی طور پر پتہ چلا ہے کہ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب کہ پرندے کے مالک انہیں غذا دینے کے لیے جاتے وقت باغ کے اندر گر گئے۔

حکام کا کہنا ہے کہ مالک کے گرنے کے بعد ان پر ’کاسووری‘ نے ان پر حملہ کیا۔

سی این این کے مطابق ’کاسوری‘ کا شمار دنیا کے خطرناک پرندوں میں ہوتا ہے اور اس پرندے کی تین اقسام کی نسلیں دنیا میں پائی جاتی ہیں۔

ان پرندوں کو شتر مرغ کی نسل سے مانا جاتا ہے—فائل فوٹو: آل اباؤٹ برڈز
ان پرندوں کو شتر مرغ کی نسل سے مانا جاتا ہے—فائل فوٹو: آل اباؤٹ برڈز

یہ پرندے اڑنے کے قابل نہیں ہوتے تاہم یہ بیک وقت 7 فٹ تک چھلانگ لگانے کے اہل ہوتاہے۔

یہ پرندے شتر مرغ کی نسل سے بتائے جاتے ہیں اور ان کی قدامت اور جسامت بھی ان سے ملتی جلتی ہے۔

ان کی چونچ بھی لمبی اور تیز ہوتی ہے جب کہ ان کے پر بھی وزنی ہوتے ہیں۔

کاسوری کی مادہ کا وزن نر سے زیادہ ہوتے ہیں اور عام طور پر مادہ کا وزن 100 کلو گرام کے قریب ہوتا ہے۔

کاسوری پرندوں کی نسل کو نایاب بھی مانا جاتا ہے، اس طرح کے پرندے، آسٹریلیا، پاپا نیوگنی، انڈونیشیا اور اس کے قریبی جزائر میں پائے جاتے ہیں۔

ان کی جسامت شتر مرغ کی طرح ہوتی ہے—فائل فوٹو: ٹیس
ان کی جسامت شتر مرغ کی طرح ہوتی ہے—فائل فوٹو: ٹیس

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں