چیئرمین نیب کا شہباز شریف کی اہلیہ، بیٹیوں کی طلبی کے نوٹس منسوخ کرنے کا حکم

15 اپريل 2019
چیئرمین نیب نے لاہور بیورو کا دورہ کیا—فوٹو:نیب
چیئرمین نیب نے لاہور بیورو کا دورہ کیا—فوٹو:نیب

قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کی اہلیہ اور دو بیٹیوں کو جاری کیے گئے طلبی کے نوٹس منسوخ کرنے کا حکم دیتے ہوئے شریف خاندان کے مقدمات کی نگرانی خود کرنے کا فیصلہ کر لیا۔

نیب لاہور کی جانب سےجاری اعلامیے کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے لاہور بیورو کا دورہ کیا جہاں ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) نیب لاہور نے شریف خاندان سے متعلق مقدمات سمیت دیگر میگا کرپشن کے مقدمات پر بریفنگ دی۔

بیان کے مطابق 'چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے نصرت شہباز، رابعہ عمران اور جویریہ علی کو نیب لاہور کی جانب سے بھجوائے گئے طلبی کے نوٹسز کو منسوخ کرنے اور کیس کے حوالے سے نیب کو مطلوب معلومات کے حصول کے لیے سوال نامہ ارسال کرنے کے احکامات صادر کیے'۔

خیال رہے کہ نیب لاہور نے شہباز شریف کی اہلیہ نصرت شہباز کو 17 اپریل، اثاثہ جات کیس میں رابعہ عمران کو 18 اور جویریہ علی کو 19 اپریل کو طلبی کے نوٹسز جاری کردیے تھے۔

مزید پڑھیں:شہباز شریف کی بیٹیوں کے گھر چھاپے کا دعویٰ، نیب کی تردید

علاوہ ازیں نیب لاہور نے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل (امیگریشن) کو خط لکھ کر نصرت شہباز، رابعہ عمران، جویریہ علی اور عائشہ ہارون کا نام پرووژنل نیشنل آئیڈینٹی فیکیشن لسٹ (پی این آئی ایل) میں ڈالنے کی درخواست کی تھی۔

نیب کا کہنا تھا کہ ’ان تمام افراد کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالنے کی کارروائی عمل میں لائی جارہی ہے جب تک ان کا نام پی این آئی ایل میں ڈال جائے گا‘۔

چیئرمین نیب کے احکامات کے بعد نیب لاہور کا کہنا ہے کہ شہباز شریف کی اہلیہ اور بیٹیوں کو آمدن سے زائد اثاثہ جات اور مبینہ منی لانڈرنگ کیس میں سوال نامے ارسال کردیے جائیں گے۔

نیب لاہور کا کہنا ہے کہ 'مذکورہ اقدامات اس بات کے غماز ہیں کہ نیب خواتین کی تقدیس، حرمت، عزت اور چادر دیواری پر مکمل یقین رکھتا ہے'۔

یہ بھی پڑھیں:نیب نے جعلی ڈگری کے حوالے سے حمزہ شہباز کے بیان کو مسترد کردیا

اعلامیے کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس(ر) جاوید اقبال نے کہا 'نیب احتساب سب کے لیے کی پالیسی پر سختی سے گامزن ہے اور نیب کی کسی سیاسی پارٹی سے وابستگی نہیں ہے'۔

جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ 'نیب ایک خود مختار ادارہ ہے اور کسی بھی دباو کو بالائے طاق رکھتے ہوئے قانون اور آئین پاکستان کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنے اقدامات سرانجام دیتا ہے'۔

یاد رہے کہ 13 اپریل کو پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنماوں نے دعویٰ کیا تھا کہ نیب لاہور نے شہباز شریف کی بیٹیوں کے گھر کا محاصرہ کرکے چھاپہ مارا ہے جبکہ نیب نے اس بیان کو مسترد کردیا تھا۔

نیب لاہور نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ شہبازشریف کی صاحبزادی کے گھر کا گھیراؤ کرنے کی خبر میں کوئی صداقت نہیں،نیب کی ٹیم شہباز شریف کی صاحبزادیوں کے گھر طلبی کے نوٹسز پہنچانے گئی اور ٹیم کے ساتھ پولیس بھی تھی۔

واضح رہے کہ قومی احتساب بیورو اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کے ساتھ ساتھ ان کے صاحبزادے حمزہ شہباز کے خلاف بھی تحقیقات کر رہا ہے اور اس سلسلے میں وہ کئی مرتبہ نیب کے سامنے بھی پیش ہوچکے ہیں۔

اسی تحقیقات کی روشنی میں نیب حکام کی درخواست پر ان کا نام بھی ای سی ایل میں شامل کیا گیا تھا جبکہ انہیں ایک مرتبہ بیرون ملک جانے سے بھی روکا گیا تھا۔

تاہم بعد ازاں اس اقدام کو عدالت میں چیلنج کردیا گیا تھا اور لاہور ہائیکورٹ نے حمزہ شہباز کو بیرون ملک جانے کی اجازت دے دی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں