نیشنل ایکشن پلان پر مزید کام کیا جائے گا، صدر مملکت

16 اپريل 2019
صدر مملکت عارف علوی نے کوئٹہ دھماکے میں جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین سے تعزیت کی—تصویر:ڈان نیوزْفائل
صدر مملکت عارف علوی نے کوئٹہ دھماکے میں جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین سے تعزیت کی—تصویر:ڈان نیوزْفائل

صدر مملکت عارف علوی نے کہا ہے کہ شہریوں کی حفاظت ریاست کی ذمہ داری ہے جس بارے میں حکمرانوں سے آخرت میں سوال بھی ہوگا۔

کوئٹہ کے علاقے ہزار گنجی کی سبزی منڈی کے بم دھماکے میں جاں بحق افراد کے لواحقین سے تعزیت کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے لواحقین کو یقین دہانی کروائی کہ ان کے ساتھ ہر ممکن تعاون کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان پر مزید کام کیا جائے گا شہدا کے لواحقین کے معاوضے کا اعلان کیا گیا ہے جو وقتی مسائل کا حل ہے لیکن انسانی جانوں کو نعم البدل نہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کوئٹہ: سبزی منڈی میں خودکش حملہ، 20 افراد جاں بحق

ان کا کہنا تھا کہ مغرب میں جس طرح لوگوں کے درمیان نفاق سے پوری قوم تباہ ہوگئی مجھے فخر ہے اس بات پر کہ پاکستان کے عوام اس سے محفوظ ہیں۔

صدر مملکت کا کہنا تھا کہ جہاں نفرتیں پیدا کی جاتی ہیں وہاں تباہی جنم لے لیتی ہے اور پاکستان کا آئین ہر انسان بشمول اقلیتوں کو تحفظ فراہم کرتا ہے اور ہم مسلمان ہیں ہمیں ایک دوسرے کے تحفظ کے لیے کام کرنا چاہیے۔

انہوں نے مزید کہا کہ لواحقین کے ساتھ احساسِ ہمدری کرتا ہوں اور دعا ہے کہ اللہ ان کو صبر عطا کرے۔

انہوں نے کہا کہ کبھی انسان خود اپنی جان قربان کرتا ہے جس طرح ہمارے سیکورٹی اہلکار اور کبھی اللہ پاک خود دوسروں کو شہادت کے لیے منتخب کرتا ہے۔

خیال رہے کہ 12 اپریل کو صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کے نواحی علاقے ہزار گنجی میں قائم سبزی منڈی میں خود کش حملے میں 20 افراد جاں بحق اور 48 افراد زخمی ہوگئے تھے۔

مزید پڑھیں: کوئٹہ: سبزی منڈی میں بم دھماکے کی ذمہ داری داعش نے قبول کرلی

وزیرداخلہ ضیا اللہ لانگو نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا تھا کہ دھماکے میں کسی خاص کمیونٹی کو نشانہ نہیں بنایا گیا تاہم جاں بحق افراد میں ہزارہ برادری سے تعلق رکھنے والے افراد کی تعداد زیادہ ہے۔

قبل ازیں ڈپٹی جائے وقوع پر موجود انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) بلوچستان عبدالرزاق چیمہ نے بتایا تھا کہ دھماکے میں ہزارہ برادری کو نشانہ بنایا گیا تھا۔

بعدازاں خبررساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ داعش کی نیوز ایجنسی ’عماق‘ نے مذکورہ حملے ذمہ داری قبول کرنے کی تصدیق کی جبکہ عماق نیوز ایجنسی کی جانب سے حملہ آور کی تصویر اور نام بھی جاری کیے گئے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں