سعودی جیلوں سے پاکستانی قیدیوں کی رہائی، رمضان میں اچھی خبر ملنے کا امکان

18 اپريل 2019
سعودی ولی عہد کے دورے سے پاکستان اور سعودی عرب کے  تعلقات میں نئے دور کا آغاز ہوا ہے—تصویر:اے ایف پی/فائل
سعودی ولی عہد کے دورے سے پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات میں نئے دور کا آغاز ہوا ہے—تصویر:اے ایف پی/فائل

اسلام آباد: سعودی عرب میں پاکستانی سفیر راجہ علی اعجاز نے کہا ہے کہ سعودی جیلوں سے پاکستانی شہریوں کی رہائی کا عمل جاری ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سفیر کا کہنا تھا کہ قوم کی اس حوالے سے رمضان کے مہینے میں ’خوشخبری‘ سننے کو مل سکتی ہے جس کا آغاز مئی کے پہلے ہفتے سے ہورہا ہے۔

اسلام آباد سے جاری ہونے والی پریس ریلیز کے مطابق چند ماہ قبل ہی سعودی عرب میں تعینات ہونے والے پاکستانی سفیر کے اعزاز میں ’خیر مقدمی عشایئے‘ کا اہتمام کیا گیا جس میں پاکستانی براردی کے نمائندوں نے شرکت کی۔

یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب میں قید 2 ہزار سے زائد پاکستانیوں کی فوری رہائی کا حکم

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’سعودی ولی عہد کی جانب سے پاکستانیوں کی سعودی جیلوں سے رہائی کا عمل جاری ہے اور ہمیں رمضان کے مقدس مہینے میں اس اعلان کے حوالے سے کچھ اچھی اطلاعات ملنے کی توقع ہے‘۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ قیدیوں کی منتقلی کے معاہدے کے بارے میں بات چیت جاری ہے اور جب معاہدے پر دستخط ہوجائیں گے تو قیدی اپنی سزا اپنے ملک میں پوری کرنے کے اہل ہوجائیں گے۔

راجہ علی اعجاز نے سعودی ولی عہد کے دورہ پاکستان کو ’بڑی کامیابی‘ قرار دیا، اور کہا کہ ان کے دورے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کے نئے دور کا آغاز ہوا ہے۔

مزید پڑھیں: ’میرا بھائی سعودی عرب کی جیل میں سزائے موت کا منتظر ہے‘

انہوں نے کہا کہ دورے کے دوران متعدد معاہدات اور مفاہمت کی یاداشتوں پر دستخط کیے گئے جس میں سے ایک قیدیوں کی منتقلی کے حوالے سے تھا۔

خیال رہے کہ سعودی ولی عہد کے خیر مقدم کے لیے منعقدہ ایک تقریب میں وزیراعظم عمران خان نے ان سے سعودی عرب میں موجود پاکستانی مزدوروں کو درپیش مشکلات کی طرف توجہ دینے اور ’ان پر اپنے عوام کی طرح نظر ڈالنے‘ کی خصوصی درخواست کی تھی۔

عمران خان نے محمد بن سلمان سے کہا تھا کہ 3 ہزار پاکستانی معمولی جرائم کے باعث سعودی جیلوں میں قید ہیں، وہ غریب ہیں اور ان کے بچے اور اہل خانہ یہاں پاکستان میں انتہائی پریشان ہیں، میری سعودی عرب سے خصوصی درخواست ہے کہ وہ ان مقید پاکستانیوں کو اپنے لوگوں کی طرح سمجھیں کیونکہ ہم سعودیوں کو اپنا سمجھتے ہیں اور اسی طرح آپ بھی انہیں اپنا سمجھیں۔

یہ بھی پڑھیں: بیرونِ ملک قید پاکستانی اور حکومتی لاپرواہی

جس کے جواب میں سعودی ولی عہد نے وزیراعظم پاکستان کی درخواست پر سعودی عرب میں قید پاکستانیوں اور مزدوروں کے معاملے کا جائزہ لینے کا یقین دلاتے ہوئے کہا تھا کہ مجھے سعودی عرب میں پاکستان کا سفیر سمجھیں۔

وزیراعظم کی درخواست کے ایک روز بعد ہی سعودی ولی عہد نے جیلوں سے پاکستانی قیدیوں کی رہائی کے احکامات جاری کردیے تھے۔

اس بارے میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم ولی عہد محمد بن سلمان کے بے حد شکر گزار ہیں، جنہوں نے وزیر اعظم پاکستان عمران خان کی درخواست پر فی الفور سعودی عرب کی جیلوں میں قید 2 ہزار ایک سو 7 قیدیوں کی رہائی کا حکم دے دیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں