ناشتہ نہ کرنے کا ایک اور نقصان سامنے آگیا

18 اپريل 2019
یہ بات برازیل میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی— شٹر اسٹاک فوٹو
یہ بات برازیل میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی— شٹر اسٹاک فوٹو

وہ افراد جو ناشتہ نہیں کرتے یا رات کو سونے سے کچھ دیر پہلے کھانا کھاتے ہیں، ان میں ہارٹ اٹیک کا خطرہ دیگر کے مقابلے میں زیادہ ہوتا ہے۔

یہ بات برازیل میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

ساﺅ پاﺅلو یونیورسٹی کی تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ ناشتہ نہ کرنا اور رات کو دیر سے کھانا ایسی غذائی عادات ہیں جو ہارٹ اٹیک کے ایک ماہ بعد انجائنا، ایک اور ہارٹ اٹیک اور موت کا خطرہ بڑھاتی ہیں۔

تحقیق میں ناشتہ نہ کرنے سے یہ خطرہ 58 فیصد، سونے سے کچھ دیر پہلے کھانے کی عادت سے 51 فیصد جبکہ دونوں عادتیں کسی فرد میں موجود ہونا یہ خطرہ 41 فیصد تک بڑھا دیتی ہیں۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ صحت بخش ناشتہ دودھ سے بنی مصنوعات، کاربوہائیڈریٹ اور پھلوں پر مشتمل ہوتا ہے اور اس کے ذریعے دن بھر کی کیلوریز کا 15 سے 35 فیصد حصہ جسم کا حصہ بننا چاہیے۔

اس کے مقابلے میں رات کو سونے سے 2 گھنٹے پہلے کھانا کھا لینا صحت کے لیے فائدہ مند ہے تاہم ایسا نہ کرنا ہارٹ اٹیک کا خطرہ بڑھا سکتا ہے۔

اس سے قبل ماضی میں تحقیقی رپورٹس میں یہ بات سامنے آچکی ہے کہ جو لوگ ناشتہ نہیں کرتے یا سونے سے کچھ دیر پہلے کھانا کھاتے ہیں، ان میں تمباکو نوشی اور جسمانی طور پر متحرک نہ ہونے کا امکان زیادہ ہوتا ہے جو صحت کے لیے نقصان دہ عادات ہیں۔

اس نئی تحقیق میں شامل ماہرین کا کہنا تھا کہ ناشتہ نہ کرنا اور رات کو دیر سے کھانا صحت کے لیے نقصان دہ مختلف عادات کا باعث بنتی ہیں، جس سے حالات زیادہ خراب ہوتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ رات گئے کھانے والے افراد صبح اٹھنے کے بعد بھوک محسوس نہیں کرتے تو اس وجہ سے ناشتہ کرنے سے گریز کرتے ہیں۔

اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے یورپین جرنل آف پرینیٹو کارڈیالوجی میں شائع ہوئے۔

تبصرے (0) بند ہیں