ملک میں بارشوں کے باوجود خوراک کی کمی کا کوئی خطرہ نہیں، حکومت

اپ ڈیٹ 20 اپريل 2019
بارش سے گندم کی فصلیں متاثر ہوئی تھیں — فوٹو: اے ایف پی
بارش سے گندم کی فصلیں متاثر ہوئی تھیں — فوٹو: اے ایف پی

اسلام آباد: وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ نے اعلان کیا ہے کہ ملک میں فوڈ سیکیورٹی (خوراک کی حفاظت) یا گندم کی قلت کا کوئی خطرہ نہیں ہے اور حالیہ بارشوں اور طوفانی موسم سے گندم، مکئی اور چنے کی فصلوں کو جو نقصان پہنچا ہے وہ صرف درمیانے درجے کا تھا۔

ایک بیان میں وزارت خوراک کی جانب سے کہا گیا کہ ’صورتحال گندم کی کمی کی جانب اشارہ نہیں کرتی اور گندم کی قلت سے متعلق قیاس آرائیاں غلط ہیں‘۔

اس حوالے سے وزارت حالیہ بارشوں، خاص طور پر پنجاب میں فصلوں کے نقصانات اور متاثرہ گاؤں سے متعلق اپ ڈیٹ کے لیے صوبائی محکمہ زراعت سے مکمل رابطے میں ہے۔

مزید پڑھیں: ملک کے مختلف علاقوں میں بارش اور گرد آلود طوفان، ہلاکتیں 25 ہوگئیں

بیان میں کہا گیا کہ وزیر برائے نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ محبوب سلطان خود اس تمام صورتحال کی نگرانی کر رہے ہیں اور وہ پنجاب اور خیبرپختونخوا کے متاثرہ اضلاع کا دورہ کر رہے ہیں۔

اس کے ساتھ ساتھ وزارت دیگر فصلوں کا ڈیٹا حاصل کر رہی ہے اور محکمہ زراعت پنجاب نقصانات کا اندازہ لگانے کے لیے تمام علاقوں تک رسائی کے لیے کام کر رہا ہے جبکہ وزارت دیگر صوبوں سے بھی ڈیٹا حاصل کر رہی ہے۔

اعلامیے میں کہا گیا کہ کسانوں کو پہنچنے والا نقصان ظاہر ہے کہ ایک تکلیف دہ رپورٹ ہے اور وزیر نیشنل فوڈ سیکیورٹی نے اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ حکومت نقصان کا اندازہ لگانے کی پوری کوشش کر رہی ہے اور جانی و مالی نقصان کا جائزہ لے کر جلد ہی متاثرہ کسانوں کے لیے ریلیف کا اعلان کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: بارشوں سے گندم کی فصل کو نقصان، حکومتی ہدف پانا مشکل ہوگیا

محبوب سلطان کی جانب سے زور دیا گیا کہ مصیبت کی اس گھڑی میں حکومت کسانوں کے ساتھ کھڑی ہے اور ان کے درمیان کوئی بے چینی نہیں ہوگی، ساتھ ہی انہوں نے اس بات کی یقین دہانی بھی کروائی کے متاثرہ کسانوں کو حکومت کی جانب سے ہرممکن سہولت فراہم کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے احکامات جاری کیے ہیں کہ بارش سے متاثرہ کسانوں کو ریلیف فراہم کرنے میں کوئی کسر نہ چھوڑی جائے۔

علاوہ ازیں محکمہ موسمیات نے بھی زراعت کے صوبائی محکموں کو ہائی الرٹ اور مسلسل رابطے میں رہنے کا کہا ہے تاکہ کسانوں کو موسم کی صورتحال کے بارے میں وقت پر آگاہ کیا جاسکے۔


یہ خبر 20 اپریل 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں