’کوئی قانون سے بالاتر نہیں‘ ڈونلڈ ٹرمپ کے مواخذے کا مطالبہ

اپ ڈیٹ 21 اپريل 2019
امریکی اٹارنی جنرل  نے  رابرٹ میولر کی رپورٹ کے اہم حصوں کو توڑ مروڑ کر پیش کیا — فوٹو: اے ایف پی /فائل
امریکی اٹارنی جنرل نے رابرٹ میولر کی رپورٹ کے اہم حصوں کو توڑ مروڑ کر پیش کیا — فوٹو: اے ایف پی /فائل

امریکا کے صدارتی انتخابات میں روسی مداخلت سے متعلق خصوصی تفتیش کار رابرٹ میولر کی رپورٹ شائع ہونے کے بعد امریکی قانون سازوں نے مختلف ٹی وی شوز میں تبصرے کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ کے مواخذے کا مطالبہ کیا ہے۔

رابرٹ میولر کی جانب سے چند روز قبل جاری کی گئی رپورٹ میں ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے اتحادیوں پر روس سے ملی بھگت کا الزام عائد کرنے سے متعلق ٹھوس شواہد پیش نہیں کیے گئے لیکن اس میں کہا گیا کہ ٹرمپ نے سازش کی تھی۔

ڈیموکریٹ سینیٹر الزبتھ وارن صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مواخذے کا مطالبہ کرنے والی 2020 کی پہلی صدارتی امیدوار بن گئیں۔

مزید پڑھیں: ٹرمپ اور روس نے انتخابات میں مداخلت کے حوالے سے رپورٹ مسترد کردی

انہوں نے سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کیے گئے ٹوئٹ میں کہا کہ ’ میں نے رابرٹ میولر کی رپورٹ پڑھی اور اس کے اختتام پر مجھے احساس ہوا کہ مواخذہ ہونا اصولی ہے‘۔

الزبتھ وارن نے ٹوئٹ میں مزید کہا کہ ’ یہ صرف موجوہ صدر کے لیے نہیں بلکہ مستقبل کے تمام صدور کا معاملہ ہے، کوئی قانون سے بالاتر نہیں ہے‘۔

اسپیکر نینسی پیلوسی نے کہا کہ ’ رابرٹ میولر کی رپورٹ میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ایک پریشان کن تصویر موجود ہے، جو دھوکے، جھوٹ اور غیر منصفانہ رویے کا جال بُن رہے ہیں اور ایسے ظاہر کررہے ہیں جیسے قانون ان پر لاگو نہیں ہوتا‘۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ امریکی اٹارنی جنرل ولیم بر نے دانستہ طور پر رابرٹ میولر کی رپورٹ کے اہم حصوں کو توڑ مروڑ کر پیش کیا۔

نیویارک ڈیموکریٹ الیگزینڈریا اوکاسیو-کورٹیز نے کہا کہ وہ ڈونلڈٹرمپ کے خلاف تحقیقات کے مطالبے کی قرارداد پر دستخط کریں گی کہ ان کا مواخذہ ہونا چاہیے یا نہیں۔

انہوں نے ٹوئٹ کیا کہ ’ رابرٹ میولر کی رپورٹ کانگریس کی ذمہ داری کی جانب واضح اشارہ ہے کہ وہ صدر کی جانب سے انصاف میں رکاوٹ ڈالنے کی تحقیقات کریں ‘۔

امریکی کانگریس میں سینئر ڈیموکریٹس ارکان رابرٹ میولر کی مکمل رپورٹ پر رسائی حاصل کرنے پر توجہ مرکوز کررہے ہیں تاکہ مواخذے سے متعلق فیصلہ کیا جاسکے۔

یہ بھی پڑھیں: شٹ ڈاؤن ختم کرنے کیلئے 6 بل منظور، ڈونلڈ ٹرمپ کا بل مسترد

کانگریس کی کمیٹی برائے عدلیہ کی چیئرمین جیرالڈ نیڈلر نے کہا کہ وہ کسی تدوین کے بغیر رابرٹ میولر کی رپورٹ طلب کریں گے۔

جیرالڈ نیڈلر، نینسی پیلوسی اور اکثریتی رہنما اسٹینی ہوایر نے کو خدشہ ہے کہ سینیٹ میں ری پبلکنز کی جانب سے امریکی صدر کی حمایت کیے جانے کی وجہ سے مواخذے کی کوشش ناکام ہوجائے گی جو 2020 کے انتخابات پر منفی اثرات مرتب کرے گی۔

خیال رہے کہ 1990 میں ڈیموکریٹک صدر بل کلنٹن کے مواخذے کی کوشش میں ناکام ہونے کے بعد ری پبلکنز کانگریس کی اکثر نشستیں حاصل نہیں کرسکے تھے۔

تاہم 22 ماہ کی طویل تحقیقات کے بعد 2016 کے انتخابات میں روس کی مداخلت سے متعلق شائع کی گئی رابرٹ میولر کی رپورٹ قانون سازوں کو اس بحث کو جاری رکھنے کا موقع فراہم کرتی ہے۔


یہ خبر ڈان اخبار میں 21 اپریل 2019 کو شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں