سپریم کورٹ نے افغان صدر اشرف غنی کے عہدے کی مدت میں توسیع کردی

22 اپريل 2019
صدارتی انتخاب 23 ستمبر تک ملتوی کردیے گئے — فوٹو: اے پی/فائل
صدارتی انتخاب 23 ستمبر تک ملتوی کردیے گئے — فوٹو: اے پی/فائل

افغانستان کی سپریم کورٹ نے ملک میں انتخابات کے انعقاد تک صدر اشرف غنی کے عہدے کی مدت میں توسیع کردی۔

سپریم کورٹ کے فیصلے نے 22 مئی کو صدر اشرف غنی کے عہدے کی مدت ختم ہونے سے متعلق اٹھنے والے سوالات کو حل کردیا ہے۔

افغانستان میں رواں ماہ 20 اپریل کو انتخابات منعقد ہونے تھے لیکن گزشتہ برس اکتوبر میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے بعد الیکشن حکام ملک میں بھر ایک اور انتخاب کے لیے تیار نہیں تھے۔

اکتوبر میں ہونے والے انتخابات کے کچھ حتمی نتائج التوا میں ہونے کی وجہ سے صدارتی انتخابات 20 جولائی اور اس کے بعد 28 ستمبر تک ملتوی کردیے گئے تھے۔

مزید پڑھیں: افغانستان: صدارتی انتخابات 3 ماہ کیلئے ملتوی

آریانا نیوز کی جانب سے شائع کیے گئے عدالتی بیان میں کہا گیا کہ ’ عدالت نے نئے صدر کے دوبارہ انتخاب تک صدر اشرف غنی کے عہدے کی مدت میں توسیع کردی ہے‘۔

افغان چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ کے ڈپٹی ترجمان فریدون خوازون نے کہا کہ ’ سپریم کورٹ، الیکشن کمیشن کو درپیش مالی اور سیکیورٹی چیلنجز کو سمجھتی ہے‘۔

سپریم کورٹ کی جانب سے کوئی اعلامیہ نہیں جاری کیا گیا تاہم فریدون خوازون نے اشرف غنی کے عہدے کی مدت میں توسیع کی تصدیق کی اور بتایا کہ عبداللہ عبداللہ کی مدت میں بھی توسیع کی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’ سپریم کورٹ نے آئین کی بنیاد پر صدر کی مدت میں توسیع کا فیصلہ کیا ہے، جو کہ صرف نئے صدر کے منتخب ہونے تک ہے‘۔

یہ بھی پڑھیں: افغانستان کا صدارتی انتخاب غیر معینہ مدت تک ملتوی

مدت میں توسیع کے حوالے سے اشرف غنی کے صدارتی آفس سے کوئی رابطہ نہیں ہوسکا۔

دوسری جانب اپوزیشن رہنماؤں اور صدارتی امیدواروں نے اشرف غنی کے عہدہ صدارت کی مدت ختم ہونے اور صدارتی انتخاب کے عرصے کے دوران ایک نگران حکومت قائم کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

سپریم کورٹ نے کہا کہ ‘ صدارتی امیدوار، صدارتی انتخابات میں تاخیر کا احترام کریں‘۔

خیال رہے کہ اشرف غنی 2014 میں صدر منتخب ہوئے تھے تاہم ان پر دھاندلی اور فراڈ کے ذریعے جیتنے کا الزام عائد کیا جاتا ہے۔


یہ خبر ڈان اخبار میں 22 اپریل 2019 کو شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں