کراچی میں ایک اور بچی مبینہ غلط انجیکشن سے جاں بحق

اپ ڈیٹ 22 اپريل 2019
غلط انجیکشن سے موت کا یہ کوئی پہلا واقعہ نہیں—فائل فوٹو: اے ایف پی
غلط انجیکشن سے موت کا یہ کوئی پہلا واقعہ نہیں—فائل فوٹو: اے ایف پی

کراچی میں مبینہ طور پر غلط انجیکشن دینے سے ایک اور بچی کی موت کا واقعہ سامنے آگیا۔

کورنگی انڈسٹریل ایریا پولس نے بلال کالونی میں 4 سالہ بچی رضیہ کو مبینہ طور پر غلط انجیکشن دینے والے ڈاکٹر عمران کو حراست میں لے لیا۔

تاہم پولیس حکام کا کہنا تھا کہ اب تک متاثرہ اہل خانہ کی جانب سے بچی کے پوسٹ مارٹم کے لیے پولیس سے رابطہ نہیں کیا گیا تاکہ موت کی اصل وجہ معلوم ہوسکے۔

مزید پڑھیں: کراچی: غلط انجیکشن کا شکار 9 ماہ کی بچی انتقال کرگئی

پولیس نے مزید بتایا کہ اہل خانہ نے ڈاکٹروں کے خلاف کیس درج کروانے سے انکار کردیا ہے جو گزشتہ دو برس سے کلینک چلا رہے تھے۔

دوسری جانب بچی کے لواحقین نے ڈاکٹر عمران کے خلاف کسی بھی قسم کی قانونی کارروائی سے انکار کردیا ہے۔

بچی کے والد کا کہنا تھا کہ بچی کو تیز بخار کے باعث کلینک لائے تھے جبکہ منع کرنے کے باوجود ڈاکٹر نے بچی کو انجیکشن لگایا۔

واضح رہے کہ کراچی میں غلط انجیکشن سے موت کا یہ کوئی پہلا واقعہ نہیں، گزشتہ دنوں گلستان جوہر میں واقع دارالصحت ہسپتال میں بھی 9 ماہ کی بچی کو غلط انجیکشن لگایا تھا جو جان لیوا ثابت ہوا۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی: نوماہ کی بچی کو انجیکشن لگانے کا کیس، ڈاکٹر سمیت 3 افراد گرفتار

6 اپریل کو ہسپتال لائی گئی نشوا کو 7 اپریل کو ہسپتال کے ملازم نے غلط انجیکشن لگایا، جس سے اس کے ہاتھ پاؤں ٹیڑھے ہوگئے اور اس کے دماغ کو نقصان پہنچا۔

بعد ازاں بچی کو لیاقت نیشنل ہسپتال منتقل کیا گیا، جہاں وہ آئی سی یو میں کئی روز تک زیر علاج رہی اور 22 اپریل کی صبح زندگی کی بازی ہارگئی اور خالق حقیقی سے جاملی۔

اس کے ساتھ ساتھ کورنگی کے علاقے میں بھی دانت کے درد کے علاج کے لیے گئی لڑکی کو غلط انجیکشن لگانے کا انکشاف ہوا تھا، جو اس کی موت کا باعث بنا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں