کراچی: وزیراعلیٰ نے ہسپتال میں مریضہ سے مبینہ زیادتی، قتل کا نوٹس لے لیا

اپ ڈیٹ 23 اپريل 2019
آئی جی سندھ اور چیف سیکریٹری سندھ بھی واقعے کا نوٹس لے لیا—فائل/فوٹو:اے ایف پی
آئی جی سندھ اور چیف سیکریٹری سندھ بھی واقعے کا نوٹس لے لیا—فائل/فوٹو:اے ایف پی

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کراچی کے علاقے کورنگی کے مقامی ہسپتال میں مبینہ طور پر مریضہ کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے اور قتل کرنے کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔

وزیراعلیٰ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ مراد علی شاہ نے خاتون سے مبینہ زیادتی اور قتل کا نوٹس لے لیا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے عوامی کالونی پولیس نے مقامی ہسپتال کے پیرامیڈیکل اسٹاف کو 24 سالہ لڑکی کو 'غلط دوائی' دے کر غیر ارادی طور پرقتل کرنے کے الزام میں گرفتار کرلیا تھا۔

متاثرہ خاندان کا کہنا تھا کہ لڑکی کو کورنگی کے ایک معروف ہسپتال میں دانت کے علاج کے لیے لے جایا گیا تھا لیکن وہ ہسپتال میں ہی دم توڑ گئی تھیں۔

جاں بحق خاتون کے بھائی کی مدعیت میں درج فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) میں پیرامیڈیکل اسٹاف کے رکن شاہ زیب اور ڈاکٹر ایاز عباسی کو نامزد کیا گیا تھا جس کے بعد ڈاکٹر عباسی نے مقامی عدالت سے ضمانت قبل از گرفتاری حاصل کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں:کراچی: غلط انجیکشن کا شکار 9 ماہ کی بچی انتقال کرگئیں

متاثرہ خاندان کا کہنا تھا کہ لڑکی کو انجیکشن دینے سے قبل جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا تاہم ایف آئی آر میں متعلقہ سیکشن شامل نہیں کیا گیا تھا۔

ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) ایسٹ عامر فاروقی نے ڈان کو بتایا کہ پولیس ان الزامات کی تحقیقات کررہی ہے اور جیسے ہی تفتیش مکمل ہوگی تو جرم بھی واضح ہوجائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ متاثرہ لڑکی کے ڈی این اے ٹیسٹ کے لیے نمونے حاصل کرلیے گئے ہیں اور جائزے کے لیے بھیج دیے گئے ہیں۔

ڈی آئی جی ایسٹ نے کہا کہ ابتدائی میڈیکل رپورٹ میں 'جنسی زیادتی' کا انکشاف ہوا ہے لیکن جناح ہسپتال سے ملنے والی آخری رپورٹ کا انتظار ہے۔

وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی جانب سے جاری بیان میں اس واقعے کو 'ناقابل قبول' قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ واقعے کی تفتیش کی جائے۔

مزید پڑھیں:کراچی: نوماہ کی بچی کو انجیکشن لگانے کا کیس، ڈاکٹر سمیت 3 افراد گرفتار

انسپکٹر جنرل پولیس (آئی جی پی) سندھ ڈاکٹر کلیم امام نے کورنگی کے سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس پی) اور ایس ایس پی انویسٹی گیشن سے واقعے کے حوالےسے رپورٹ طلب کی ہے۔

سندھ کے چیف سیکریٹری سید ممتازعلی شاہ نے بھی واقعے کا نوٹس لیا اور صوبائی محکمہ صحت سے واقعے کی رپورٹ طلب کی ہے اور انہوں نے آئی جی سندھ کو ملزمان کی گرفتاری کو یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔

خیال رہے کہ کراچی میں پیرا میڈیکل اسٹاف اور ڈیوٹی پر موجود ڈاکٹروں کی غفلت کا یہ کوئی پہلا واقعہ نہیں ہے بلکہ گزشتہ ہفتے کے دوران ہی گلستان جوہر میں نجی ہسپتال دارالصحت میں 9 ماہ کی بچی کو غلط انجکشن دینے کا واقعہ پیش آیا تھا جو بعد میں دوران علاج ہسپتال میں انتقال کرگئی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں