چہرہ پہچاننے والے سافٹ ویئر کی غلطی، ایپل پر ایک ارب ڈالر ہرجانے کا دعویٰ

اپ ڈیٹ 23 اپريل 2019
18 سالہ نوجوان نے دعویٰ کیا کہ کمپنی کا چہرہ پہچاننے والا سافٹ ویئر ایپل کے متعدد اسٹورز میں اسے چور بتاتا ہے۔ — فائل فوٹو/اے ایف پی
18 سالہ نوجوان نے دعویٰ کیا کہ کمپنی کا چہرہ پہچاننے والا سافٹ ویئر ایپل کے متعدد اسٹورز میں اسے چور بتاتا ہے۔ — فائل فوٹو/اے ایف پی

نیو یارک کے رہائشی 18 سالہ نوجوان نے ایپل کمپنی پر 1 ارب ڈالر ہرجانے کا دعویٰ کردیا۔

خبر رساں ویب سائٹ سی نیٹ کی رپورٹ کے مطابق نوجوان نے دعویٰ کیا کہ کمپنی کا چہرہ پہچاننے والا سافٹ ویئر ایپل کے متعدد اسٹورز میں اسے چور بتاتا ہے۔

قانونی دعوے کے مطابق اوسمانے باہ کو 29 نومبر کو نیو یارک پولیس ڈپارٹمنٹ نے بوسٹن، نیو جرسی، ڈیلویر اور مین ہیٹن میں قائم ایپل کے اسٹوروں میں چوری کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: ایپل کی جانب سے 5 نئے آئی فونز متعارف کرائے جانے کا امکان

شکایت میں ان کا کہنا تھا کہ اصل چور کو 1200 ڈالر کی ایپل کی ایسسریز (بالخصوص ایپل پیسلز) چوری کرتے ہوئے بوسٹن کے اسٹور سے گزشتہ سال مئی کے مہینے میں پکڑا گیا تھا۔

ان کے مطابق مبینہ چور نے ان کی آئی ڈی استعمال کی جس میں ان کا نام، پتہ اور دیگر نجی تفصیلات موجود تھیں تاہم ان کی تصویر نہیں تھی۔

اوسمانے باہ نے نشاندہی کی کہ وہ چوری کے دن شہر میں موجود ہی نہیں تھے اور مین ہیٹن میں سینیئر پروم میں شرکت کے لیے گئے ہوئے تھے۔

واضح رہے کہ ایپل نے مبینہ طور پر اپنے اسٹورز میں چہرہ پہنچاننے والا سسٹم نصب کر رکھا ہے جو اوسمانے باہ کو اصل چور بتاتا ہے جس کی وجہ سے ان پر چوریوں کا الزام عائد ہوا۔

یہ بھی پڑھیں: ایپل کا آئی فون ایکس میں سنگین ہارڈوئیر مسئلے کا اعتراف

تاہم نیو یارک پولیس کے تفتیش کار جنہوں نے مین ہیٹن کے اسٹور کی فوٹیج دیکھی ہے کا کہنا تھا کہ ’ملزم اوسمانے باہ جیسا بالکل نہیں دکھتا‘۔

قانونی دعوے میں کہا گیا کہ ’ایپل کے اسٹور میں استعمال ہونے والے چہرہ پہچاننے والے سافٹ ویئر سے صارفین میں خدشات پیدا ہورہے ہیں کیونکہ زیادہ تر صارفین کو یہ معلوم ہی نہیں کہ ان کے چہرے کا خفیہ طور پر معائنہ کیا جارہا ہے‘۔

ایپل کی جانب سے معاملے پر تاحال کوئی رائے سامنے نہیں آئی ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں