العزیزیہ ریفرنس: سزا کے خلاف درخواست، نواز شریف کو حاضری سے استثنیٰ حاصل

24 اپريل 2019
اسلام آباد ہائی کورٹ نے ڈویژن بینچ نے مذکورہ فیصلہ سنایا—تصویر:اےپی/فائل
اسلام آباد ہائی کورٹ نے ڈویژن بینچ نے مذکورہ فیصلہ سنایا—تصویر:اےپی/فائل

اسلام آباد: ہائی کورٹ نے العزیزیہ اسٹیل ملز میں سزا کے خلاف درخواست کی سماعت میں سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے سے استثنیٰ فراہم کردیا۔

جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل اسلام آباد ہائی کورٹ نے ڈویژن بینچ نے مذکورہ فیصلہ سناتے ہوئے رجسٹرار کو کیس کی پیپر بک مناسب طریقے سے مرتب کرنے کی بھی ہدایت کی اور مزید سماعت 9 مئی تک کے لیے ملتوی کردی۔

خیال رہے کہ اسلام ااباد کی احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم اور حزبِ اختلاف کی مرکزی جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن) کے تا حیات قائد نواز شریف کو گزشتہ برس 24 دسمبر کو العزیزیہ اسٹیلز ملز ریفرنس میں مجرم قرار دیتے ہوئے 7 سال قید کی سزا سنائی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: العزیزیہ ریفرنس میں نواز شریف کو 7 سال قید، فلیگ شپ ریفرنس میں بری

قبل ازیں نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے بینچ کے سامنے پیش ہو کہ انکشاف کیا تھا کہ انہیں موصول ہونے والی کیس کی پیپر بک میں ضروری دستاویزات موجود نہیں۔

انہوں نے موقف اختیار کیا کہ ان کے موکل کو فراہم کیے گئے ریکارڈ کا حصہ اول اس ریکارڈ سے مختلف ہے جو ہائی کورٹ کے بینچ کو فراہم کیے گئے جبکہ اس پیپر بک میں کچھ اکاؤنٹس کی تفصیلات بھی موجود نہیں۔

اس موقع پر جسٹس عامتر فاروق نے کہا کہ متعلقہ برانچ میں کال کرکے یہ تفصیلات معلوم کرنا بہت آسان ہے کہ آیا انہوں نے ریکارڈ کی نقول رکھی ہیں یا نہیں۔

مزید پڑھیں:نواز شریف نے العزیزیہ ریفرنس کا فیصلہ چیلنج کردیا

جس کے بعد بینچ نے 9 مئی کو ہونے والی سماعت تک رجسٹرار آفس کو پیپر بک ریکارڈ مکمل کرنے کی ہدایت کردی۔

خیال رہے کہ ایک روز قبل سابق وزیراعظم نے اپنے وکیل کے ذریعے اپنی سزا کے خلاف دائر درخواست میں میڈیکل سرٹیفکیٹس کے ہمراہ ذاتی حیثیت میں پیش ہونے سے استثنیٰ کی استدعا کی تھی۔

وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا تھا کہ ان کے موکل ناسازی طبعیت کی وجہ سے عدالتی کارروائی کے دوران پیش ہونے سے قاصر ہیں۔

سابق وزیراعظم کی صحت سے متعلق سرٹیفکیٹ 22 اپریل کو شریف میڈیکل سٹی سے جاری کیا گیا جس کے مطابق ’شریف میڈیکل سٹی میں تشکیل دیا جانے والے خصوصی میڈیکل بورڈ نے محمد نواز شریف کو مکمل آرام اور ذہنی دباؤ سے دور رہنے کی تجویز دی ہے کیوں کہ یہ ان کی صحت کے لیے سخت نقصان دہ ہے‘۔

یہ بھی پڑھیں: سابق وزیراعظم نواز شریف کوٹ لکھپت جیل سے رہا

سرٹیفکیٹ میں مزید کہا گیا کہ ’نواز شریف کو ابھی ابتدائی علاج معالجہ فراہم کیا جارہا ہے جس کے بعد تمام متعلقہ اسپیشلسٹس اور ماہرین طب ان کے علاج کے حوالے سے جامع اور حتمی تجاویز دیں گے‘۔

جس کے بعد بینچ نے سماعت سے سابق وزیراعظم کو حاضری سے استثنیٰ دیتے ہوئے سماعت 9 مئی تک کے لیے ملتوی کردی۔

یاد رہے کہ مسلم لیگ (ن) کے قائد کو سپریم کورٹ نے 26 مارچ کو طبی بنیاد پر 6 ہفتوں کے لیے ضمانت پر رہا کیا تھا اور ضمانت کی مدت العزیزیہ کیس میں احتساب عدالت کے فیصلے کے خلاف دائر درخواست کی آئندہ سماعت سے قبل اختتام پذیر ہوجائے گی۔


یہ خبر 24 اپریل 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں