مصر میں ریفرنڈم: السیسی 2030 تک صدارت کی کرسی پر براجمان

24 اپريل 2019
السیسی کی حمایت میں 88.83 فیصد ووٹ آئے۔ — فائل فوٹو: رائٹرز
السیسی کی حمایت میں 88.83 فیصد ووٹ آئے۔ — فائل فوٹو: رائٹرز

مصر میں ریفرنڈم میں کامیابی کے بعد موجودہ سربراہ عبدالفتح السیسی 2030 تک صدارت کی کرسی پر براجمان ہوگئے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق آئینی ترمیم کے لیے گزشتہ تین روز سے جاری ریفرنڈم کے نتائج کا اعلان مصر کے الیکٹرول بورڈ نے کیا۔

نیشنل الیکشن اتھارٹی کے سبراہ لاسن ابراہیم کا کہنا تھا کہ عوام نے واضح اکثریت کے ساتھ آئینی تبدیلی کو منظور کیا ہے جس میں 88.83 فیصد افراد نے'ہاں' جبکہ 11.17 فیصد افراد نے 'نہیں' پر ووٹ دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ ریفرنڈم آزادی کے طاقتور جمہوری ماحول میں ہوئے۔

مزید پڑھیں: مصر: السیسی کو 2030 تک اقتدار میں رکھنے کیلئے ریفرنڈم

ادھر انسانی حقوق کی تنظیموں نے ریفرنڈم پر عائد کی جانے والی شرائط اور اس کی مخالفت کرنے والوں کو دباؤ میں رکھنے کی وجہ سے انہیں سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔

خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے پارلیمنٹ نے السیسی کے حق میں کی جانے والی آئینی تبدیلی کے حق میں ووٹ دیا تھا۔

مصر کے آئین میں 20 ترامیم کی جائیں گی جن میں 64 سالہ السیسی کے اقتدار کو نہ صرف بڑھانے بلکہ انہیں اس کے بعد تیسری مرتبہ اقتدار دینا شامل ہے۔

ایک ترمیم کی مدد سے السیسی کا اقتدار 6 سال کے عرصے پر محیط ہوجائے گا اور یوں موجودہ دورِ اقتدار 2024 میں اختتام پذیر ہوگا جبکہ ایک دوسری ترمیم کی مدد سے السیسی کو 2030 تک صدر رہنے کا اختیار حاصل ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: مصری صدر سیسی افریقی یونین کے سربراہ منتخب

اس سے قبل مصر کے آئین میں صدارتی مدت 4 سال پر محیط تھی جس کے تحت عبدالفتح السیسی کے اقتدار کی مدت 2022 میں اختتام پذیر ہونی تھی۔

عبدالفتح السیسی گزشتہ برس ریفرنڈم کے ہی ذریعے 2022 تک دوسری مرتبہ ملک سے صدر منتخب ہوئے تھے۔

یاد رہے کہ فوجی بغاوت کے ذریعے منتخب صدر محمد مرسی کے اقتدار کے خاتمے کے بعد 2014 میں عبدالفتح السیسی پہلی مرتبہ مصر کے صدر بنے تھے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

Farhat faisal Apr 24, 2019 01:57pm
isriel k kehnay pay ye kuch bhi karsaktay hain