’میرے سامنے میری تصاویر کچرے میں پھینک دی گئیں‘

24 اپريل 2019
اداکار نے کئی کامیاب فلموں میں کام کیا، جس میں ایک بھول بھلییاں بھی ہے —فوٹو/ اسکرین شاٹ
اداکار نے کئی کامیاب فلموں میں کام کیا، جس میں ایک بھول بھلییاں بھی ہے —فوٹو/ اسکرین شاٹ

جہاں آج کل بولی وڈ میں نامور اسٹارز پر اپنے بچوں کو لانچ کرنے پر اقرباءپروری کا الزام عائد کیا جارہا ہے، وہیں حال اور ماضی میں ایسے بھی کئی اداکار سامنے آئے جنہوں نے بولی وڈ کا حصہ بننے پر بہت جدوجہد کرنی پڑی۔

ایسے ہی ایک اداکار منوج جوشی ہیں جو اپنے کیریئر میں مزاحیہ اور سنجیدہ دونوں انداز کے کردار ادا کرچکے ہیں جو فلموں میں بےحد مقبول بھی ہوئے۔

چاہے کردار کتنا ہی چھوٹا یا بڑا ہو، منوج جوشی نے ہمیشہ ہی تجزیہ کاروں اور مداحوں کو متاثر کیا، بولی وڈ میں دو دہائی کا کیریئر گزارنے کے بعد منوج جوشی کو گزشتہ سال پدمہ شری ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔

ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق منوج جوشی نے بتایا کہ انہوں نے بھی اپنے کیریئر میں کئی مشکلات کا سامنا کیا، جبکہ بولی وڈ کا حصہ بننا بھی ان کے لیے بےحد مشکل تھا۔

اداکار نے کہا کہ ’میرے مسائل کا آغاز 1990 میں ہوا، جب میں نے تھیٹر سے فلموں میں جانے کا ارادہ کیا، چیلنج یہ تھا کہ مجھے کرداری اداکار کہا جاتا تھا اور میں کسی نامور اداکار کا بیٹا بھی نہیں تھا جو مجھے فلم باآسانی مل جاتی‘۔

منوج کے مطابق ’میں اپنے فوٹو شوٹ کے ساتھ اسٹوڈیوز کا چکر لگاتا، لوگ دیکھتے اور سائڈ پر رکھ دیتے، مجھے پتا تھا کہ جس طرح انہوں نے تصاویر لی، مجھے جلدی کام نہیں ملے گا، ایک وقت ایسا بھی تھا جب ایک ہدایت کار نے میرے سامنے میری تصاویر کچرے میں پھینک دی‘۔

منوج جوشی کا کہنا تھا کہ اس دن کے بعد سے انہوں نے فیصلہ کیا کہ وہ کسی پورٹ فولیو شوٹ نہیں کریں گے۔

اداکار نے بتایا کہ ’اس واقعے نے مجھے حیران کردیا، میں نے بےعزتی محسوس کی، اس وقت بھی ایک تصویر کے ہمیں 8 روپے دینا پڑتے تھے اور دس تصاویر کے لیے 800 یا 100 روپے دینے پڑتے تھے، جو کہ بہت بڑی رقم تھی، میں اسٹوڈیوز جاتا، اداکاری کرکے دکھاتا، اور یہی کہتا کہ میرے پاس پورٹ فولیو نہیں، وہ میری اداکاری کو دیکھ کر فیصلہ کرلیں‘۔

منوج جوشی نے 1999 کی فلم ’سرفروش‘ کے ساتھ بولی وڈ میں قدم رکھا تھا۔

اس حوالے سے اداکار نے بتایا کہ ’ایک وقت ایسا آیا کہ میں نے فیصلہ کیا کہ میں تھیٹر ہی کرتا رہوں، لیکن پھر ہدایت کار جون میتھیو میرے پاس آئے اور انہوں نے مجھے سرفروش میں ایک پولیس اہلکار کا کردار آفر کیا، انہوں نے میرا ایک تھیٹر ڈرامہ دیکھا تھا، اس وقت میں نے سوچا کہ یہ ایک سین کا کردار ہوگا لیکن جب میں نے اسکرپٹ پڑھا تو مجھے بےحد پسند آیا اور میں نے فلم میں کام کرنے کا فیصلہ کیا‘۔

اس فلم کے بعد منوج جوشی کئی کامیاب بولی وڈ فلمز کا حصہ بنے، ان میں ’دیوداس‘، ’دھوم‘، ’پھر ہیرا پھیری‘، ’گول مال‘ اور ’پریم رتن دھن پایو‘ شامل ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں