چین کا دہشت گردی، انتہاپسندی کے خلاف پاکستانی کوششوں کا اعتراف

24 اپريل 2019
وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی چین کےدورے پر موجود ہیں—فوٹو:دفتر خارجہ
وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی چین کےدورے پر موجود ہیں—فوٹو:دفتر خارجہ

چین کے وزیرخارجہ وانگ یی نے دہشت گردی اور انتہاپسندی کے خلاف پاکستانی کوششوں پر خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان (نیپ) پر عمل درآمد کے لیے چینی حمایت حاصل ہے۔

چین کے دورے میں موجود وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات کے بعد دونوں ممالک کی جانب سے جاری مشترکہ اعلامیے کے مطابق'چین نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ انسداد دہشت گردی کے لیے کوششوں اور پاکستان سے مستحکم مذاکرات اور تعاون پر نظر ڈالے'۔

دونوں ممالک نے سدابہار تعلقات کو مزید بہتر بنانے کو سفارتی ترجیح قرار دے دیا۔

اعلامیے کے مطابق 'چین نے پاکستان میں خودمختاری، سرحدی بالادستی، آزادی، قومی وقار، قومی شرائط پر ترقی کا انتخاب اور بہتر سیکیورٹی ماحول بنانے کے لیے اپنے غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کیا'۔

مزید پڑھیں:وزیراعظم چین سے آزادانہ تجارت کا معاہدہ کرنے جارہے ہیں، فردوس عاشق

چین نے عالمی اور خطے کے مسائل پر بھی پاکستان کے تعمیری کردار کی بھی تعریف کی۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ 'دونوں فریقین مزید اس بات پر متفق ہیں کہ اقوام متحدہ سمیت مالی اداروں، ایس سی او اور سارک کے مختلف فورمز میں قریبی رابطہ اور تعاون جاری رکھا جائے'۔

پاکستان اور چین نے 'پرامن، مستحکم تعاون اور خود مختار جنوبی ایشیا تمام فریقین کے مفاد میں ہے'۔

شاہ محمود قریشی کے دورے میں دونوں وزرائے خارجہ نے تصفیہ طلب مسائل پر باہمی احترام اور برابری کی بنیاد پر مذاکرات کی اہمیت پر بھی زور دیا۔

بیان کے مطابق 'دونوں ممالک نے خطے کے استحکام اور عالمی صورت حال کے لیے پاک-چین تعلقات ایک اہم پہلو تھے اور مزید استحکام کے لیے تعاون جاری رکھنے کا اعادہ کیا'۔

یہ بھی پڑھیں:وزیراعظم عمران خان 25 اپریل کو 4روزہ دورے پر چین جائیں گے

خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان بھی دورہ چین بھی متوقع ہے جس کے حوالے سے معاون خصوصی اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا تھا کہ وزیراعظم چین کے ساتھ آزادانہ تجارت کے معاہدے کرنے کے لیے جارہے ہیں۔

وزیراعظم عمران خان نے منتخب ہونے کے بعد چین کا دورہ کیا تھا جہاں پاک-چین اقتصادی راہداری (سی پیک) سمیت باہمی تعلقات پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔

اسلام آباد میں تعینات چین کے ڈپٹی چیف آف مشن چاؤ لی چیئن نے ایک پیغام میں اس حوالے سے کہا تھا کہ پاکستان کو ایک پیکیج دینے سے متعلق بات چیت جاری ہے جبکہ وزیرِ اعظم عمران خان کے دورہ چین کے دوران بیجنگ نے اسلام آباد کی مدد کرنے پر رضامندی کا اظہار کیا تھا۔

چینی سفارت کار کا کہنا تھا کہ وزیراعظم پاکستان کے دورہ چین نے دونوں ممالک کے لیے آئندہ 5 سال کی سمت کا تعین ہوا ہے۔

مزید پڑھیں:’وزیرِاعظم عمران خان کا دورہ چین، پاکستان کے لیے مثبت رہا‘

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ دونوں ممالک نے ایک ماہ کے اندر سی پیک کی مشترکہ رابطہ کمیٹی (جے سی سی) کا 8 واں اجلاس طلب کروانے پر بھی رضامندی کا اظہار کیا ہے۔

چاؤ لی چیئن نے اپنے پیغام میں کہا تھا کہ چین نے پاکستان کے ساتھ فری ٹریڈ معاہدے (ایف ٹی اے) کو بہتر کرنے اور پاکستان سے درآمدات کو بڑھانے پر بھی رضامندی کا اظہار کیا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں