پاکستان نے منصوبوں کی منسوخی کیلئے رابطہ نہیں کیا، ورلڈ بینک

اپ ڈیٹ 27 اپريل 2019
ایک ارب 60 کروڑ ڈالر کے منصوبے کی تیاری کرلی گئی ہے، حکومتی منظوری درکار ہے، ورلڈ بینک — فائل فوٹو: ڈان اخبار
ایک ارب 60 کروڑ ڈالر کے منصوبے کی تیاری کرلی گئی ہے، حکومتی منظوری درکار ہے، ورلڈ بینک — فائل فوٹو: ڈان اخبار

ورلڈ بینک نے پاکستانی خدشات پر ردِ عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسلام آباد نے عالمی ادارے سے ملک میں جاری منصوبوں کو منسوخ کرنے کے لیے رابطہ نہیں کیا۔

عالمی بینک نے 24 اپریل کو شائع ہونے والی خبر 'کابل کی ہٹ دھرمی، اسلام آباد نے ورلڈبینک سے 50 کروڑ ڈالر کا فنڈ چھوڑدیا' کے ردِ عمل میں پریس ریلیز جاری کی۔

پاکستان میں عالمی بینک کے ڈائریکٹر نے دعویٰ کیا کہ حکومت پاکستان نے اپنے ان منصوبوں کو منسوخ کرنے کے لیے باقاعدہ طور پر رابطہ نہیں کیا جن کا ذکر خبر میں کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستان کی شرح نمو 2019 میں 3.4 فیصد تک پہنچ جائے گی، عالمی بینک

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے اقتصادی امور ڈویژن (ای اے ڈی) کی درخواست پر منصوبوں کو تیار کیا جارہا ہے جنہیں گزشتہ برس ورلڈ بینک کے ایگزیکٹو ڈائریکٹرز نے منظور کیا تھا۔

ورلڈ بینک ڈائریکٹر برائے پاکستان نے دعویٰ کیا کہ سیکریٹری ای اے ڈی نے ان سے رابطہ کرکے یقین دہائی کروائی ہے کہ 'ایسا کوئی فیصلہ نہیں لیا گیا۔'

عالمی ادارے کے بیان کے مطابق مالی سال 2019 میں رعایتی شرائط پر ایک ارب 60 کروڑ ڈالر کے منصوبے کی تیاری کرلی گئی ہے جس کے لیے حکومتی منظوری درکار ہے۔

یہ بھی پڑھیں: چین میں وزیراعظم عمران خان کی عالمی بینک، آئی ایم ایف کی قیادت سے ملاقاتیں

اس میں مزید یہ بھی بتایا گیا کہ عالمی بینک کے بورڈ نے رواں مالی سال کے لیے کوئی دوسرا منصوبہ تیار نہیں کیا۔

آئندہ کے منصوبوں میں خیبرپختونخوا میں مقامی سطح پر آمدن کی موبلائزیشن، ہائیر ایجوکیشن، سیاحت اور زراعتی ترقی کے ساتھ ساتھ کراچی میں انفرا اسٹرکچر کی بہتری، کاروبار کو آسان بنانے کے لیے اقدامات اور بلدیاتی حکومت کی سروسز شامل ہیں۔


یہ خبر 27 اپریل 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں