آزادی صحافت کا عالمی دن، وزیراعظم کی جعلی خبروں کے حوالے سے تنبیہ

اپ ڈیٹ 03 مئ 2019
عمران خان نے اپنے پیغام میں سورۃ البقرہ کی آیت ٹوئٹ کی — فوٹو: بشکریہ عمران خان
عمران خان نے اپنے پیغام میں سورۃ البقرہ کی آیت ٹوئٹ کی — فوٹو: بشکریہ عمران خان

وزیراعظم عمران خان نے آزادی صحافت کے عالمی دن پر عوام کو دیے گئے پیغام میں جعلی خبریں پھیلانے سے متعلق تنبیہ کی ہے۔

عمران خان نے سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر دیے گئے پیغام میں سورۃ البقرہ کی آیت نمبر 42 کا حوالہ دیا جس کا ترجمہ ہے کہ ’ اور حق کو باطل کے ساتھ نہ ملاؤ، اور سچی بات کو جان بوجھ کر نہ چھپاؤ ‘۔

پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے اقتدار کے 8 ماہ میں مبینہ طور پر جعلی خبریں پھیلانے کے خلاف کریک ڈاؤن کا آغاز کیا ہے یہاں تک کہ جعلی خبروں سے متعلق آگاہ کرنے کے لیے اس حوالے سے ٹوئٹر اکاؤنٹ بھی بنایا ہے۔

بعض رپورٹس کے مطابق فیک نیوز بسٹر اکاؤنٹ نے جن خبروں کو جعلی قرار دے کر مسترد کیا تھا جن میں کابینہ میں وزیر خزانہ اسد عمر سمیت رد و بدل، وفاقی وزیر اعظم سواتی سے تنازع پر آئی جی اسلام آباد کے تبادلے اور پاکستان تحریک انصاف کے 18 غیر اعلانیہ بینک اکاؤنٹ سے متعلق رپورٹ نے اس اکاؤنت کی صداقت پر سوال اٹھادیے ہیں۔

جمہوری معاشرے میں صحافت کا کردار انتہائی اہم، اسپیکر قومی اسمبلی

صحافت کے عالمی دن کی مناسبت سے اسپیکر قومی اسمبلی قیصر نے پیغام میں کہا کہ جمہوری معاشرے کی تشکیل میں صحافت کا کردار انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔

انہوں نے کہا کہ اپنی اہمیت اور افادیت کی وجہ سے عصرِ حاضر میں میڈیا کو ریاست کا چوتھا ستون مانا جاتا ہے۔

مزید پڑھیں: یوم آزادی صحافت اور بے سہارا صحافی

اسد قیصر نے کہا کہ پاکستان میں جمہوریت کی بحالی اور جمہوری اداروں کے استحکام کے لئے صحافتی برادری کی جدوجہد قابلِ ستائش ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت آزادی اظہارِ رائے پر مکمل یقین رکھتی ہے اور صحافتی برادری کے حقوق کے تحفظ کے لئے ترجیح بنیادوں پر اقدامات اُٹھا رہی ہے۔

اسپیکر اسد قیصر نے کہا کہ پارلیمان کی کاروائی اور دیگر سرگرمیوں کو عوام تک پہنچانے میں پریس گیلری کے صحافیوں کا کردار قابلِ تحسین ہے۔

انہوں نے کہا کہ آزادی صحافت کے لئے صحافتی برادی نے لازوال قُربانیاں پیش کی ہیں۔

اسد قیصر نے کہا کہ آزادی صحافت کے دن کے منانے کا مقصد آزادیِ صحافت کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ ایسے اقدامات اُٹھانا ہے جس سے آزادیِ صحافت کی راہ میں پیش آنے والی رُکاوٹوں کو دور کیا جا سکے۔

آزادی صحافت کے لیے خطرات میں مسلسل اضافہ، بلاول بھٹو

دوسری جانب پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اپنے پیغام میں کہا کہ ابھرتے ہوئے جمہوری ممالک میں میڈیا کا گلا دبانے کی خاطر نت نئے ہتھکنڈے آزمائے جارہے ہیں۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ تیسری دنیا کے ممالک میں آزادی صحافت کے لیے خطرات میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میڈیا ہاؤسز اور صحافتی پیشے سے وابستہ افراد کے لیے وعدوں اور دھمکیوں کی پالیسی چلائی جارہی ہے، ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں بھی صورتحال اس سے مختلف نہیں ہے۔

چیئرمین پی پی نے کہا کہ ایک ابھرتے ہوئے جمہوری ملک کے لیئے متحرک اور آزاد میڈیا کا ہونا اشد ضروری ہے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلز پارٹی میڈیا و صحافت کی آزادی کے خلاف دھونس دھمکیوں کا مقابلہ کرے گی۔

یہ بھی پڑھیں: مقتول صحافیوں کے اہلِ خانہ آج بھی انصاف کے منتظر

ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے آمروں کی جانب سے صحافت اور نشر و اشاعت پر لاگو کالے قوانین کو اچھال پھینک دیا تھا۔

چیئرمین پی پی نے کہا کہ پیپلز پارٹی پارٹی مختلف ہتھکنڈوں کا نشانہ بننے کے باوجود آزادیِ صحافتی کے لیئے ایک چھتری کا کام کرتی رہے گی۔

انہوں نے کہا ک صحافی اور پی پی پی قیادت و کارکنان گزشتہ پانچ دہائیوں سے آمریتوں و غیرجمہوری قوتوں کے خلاف شانہ بشانہ لڑتے آئے ہیں۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ آمروں نے ہماری قیادت کے خلاف دنیا کا مہنگا ترین میڈیا ٹرائیل بھی چلا چکے۔

ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی آزادیِ صحافت کی حفاظت و فروغ کے لیے خبرنگاروں کا ہاتھ تھام کر رکھے گی۔

دنیا بھر میں میڈیا دباؤ کا شکار ہے، آصف زرداری

سابق صدر آصف علی زرداری نے عالمی یوم آزادی صحافت پر دیے گیے پیغام میں کہا کہ دنیا بھر میں میڈیا دباؤ کا شکار ہے۔

انہوں نے کہا کہ آمرانہ سوچ میڈیا کی آزادی سلب کرتی ہے، قوم ان ہیروز کو سلام کرتی ہے جنہوں نے آزادی صحافت کی خاطر کوڑے کھائے۔

آصف زداری نے کہا کہ ملک میں غیر اعلانیہ سینسر شپ ہے، پیپلز پارٹی صحافتی آزادی پر یقین رکھتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی آزادی صحافت کی جدوجہد میں شانہ بشانہ کھڑی ہے۔

آزادی صحافت امن کے لیے ضروری ہے، اقوام متحدہ

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گیوتیرس نے آزادی صحافت کے عالمی دن پر ٹوئٹر پر شیئر کیے گئے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ ’ آزادی صحافت امن، انصاف، مستحکم ترقی اور انسانی حقوق کے لیے ضروری ہے‘۔

انہوں نے مزید کہا کہ کوئی بھی جمہوریت شفاف اور قابل اعتماد معلومات تک رسائی کے بغیر مکمل نہیں‘۔

انتونیو گیوتیرس نے کہا کہ ’ آزاد صحافت شفاف اور غیر جانبدار اداروں کی تعمیر، رہنماؤں کے احتساب اور ’ طاقتوروں کے خلاف سچ بولنے کی بنیاد تھی‘۔

انتونیو گیوتیرس نے کہا کہ رواں برس آزادی صحافت کے عالمی دن پر توجہ مختلف ممالک میں انتخابات پر مرکوز ہے۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ ’ جھوٹ نہیں حقائق کے ذریعے لوگوں کی رہنمائی کرنی چاہیے تاکہ وہ اپنے نمائندے منتخب کریں‘۔

تبصرے (0) بند ہیں