خیبرپختونخوا کے بعض اضلاع میں آج پہلا روزہ

اپ ڈیٹ 06 مئ 2019
پشاور میں مفتی شہاب الدین پوپلزئی نے  چاند نظر آنے کا اعلان کیا تھا— فائل فوٹو/اے ایف پی
پشاور میں مفتی شہاب الدین پوپلزئی نے چاند نظر آنے کا اعلان کیا تھا— فائل فوٹو/اے ایف پی

ملک میں رمضان المبارک کا آغاز کل (منگل) سے ہورہا ہے جبکہ خیبرپختونخوا کے بعض اضلاع میں آج (پیر کو) پہلا روزہ رکھ لیا گیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز مرکزی رویت ہلال کمیٹی نے اعلان کیا تھا کہ رمضان المبارک کا چاند نظر نہیں آیا، اس لیے پہلا روزہ 7 مئی بروز منگل کو ہوگا۔

رویت ہلال کمیٹی کے چیئرمین مفتی منیب الرحمٰن نے کراچی میں قائم محکمہ موسمیات کے دفتر میں منعقدہ اجلاس کے بعد چاند کی رویت سے متعلق اعلان کیا تھا۔

انہوں نے کہا تھا کہ ملک کے کسی حصے سے چاند نظر آنے کی کوئی شہادت موصول نہیں ہوئی۔

گزشتہ روز کراچی کے علاوہ ملک کے 50 مختلف مقامات پر ماہ رمضان کا چاند دیکھنے کے لیے اجلاس منعقد کیے گئے تھے۔

مزید پڑھیں: رمضان المبارک کا چاند نظر نہیں آیا، پہلا روزہ منگل کو ہوگا

مفتی منیب الرحمٰن نے کہا تھا کہ ’کراچی اور زونل کمیٹیوں کے اجلاس کے شرکا نے مشترکہ رائے دی کہ ملک کے کسی حصے میں چاند نظر نہیں آیا لہذا پہلا روزہ 7 مئی کو ہوگا‘۔

انہوں نے کہا تھا کہ یہ میرا ذاتی فیصلہ نہیں، رویت ہلال کمیٹی کے اراکین مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھتے ہیں جو میرے زیرِ اثر نہیں ہیں۔

تاہم رواں برس ایک مرتبہ پھر پشاور کی مسجد قاسم خان کی غیر سرکاری کمیٹی نے دعویٰ کیا کہ انہیں صوبے کے مختلف اضلاع سے چاند نظر آنے کی شہادتیں موصول ہوئی تھیں، اس لیے صوبے بھر میں رمضان المبارک کا آغاز پیر (آج) سے ہوگا۔

اجلاس کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے غیر سرکاری کمیٹی کے سربراہ اور جمیعت علمائے اسلام (ف) کے رہنما مفتی شہاب الدین پوپلزئی نے کہا تھا کہ کمیٹی کو صرف صوبائی دارالحکومت ہی کے مختلف علاقوں سے چاند نظر آنے کی 22 شہادتیں موصول ہوئی تھیں۔

یہ بھی پڑھیں: چاند دیکھنے کا معاملہ: حکومت کا مفتی پوپلزئی کے ساتھ سختی سے نمٹنے کا فیصلہ

مفتی شہاب الدین پوپلزئی نے کہا تھا کہ ’اس مسجد میں تمام فیصلے قرآن اور سنت کے مطابق کیے جاتے ہیں اور ان فیصلوں کا انا، تکبر اور فرقہ واریت سے کوئی تعلق نہیں‘۔

انہوں نے کہا کہ مرکزی رویت ہلال کمیٹی نے خیبر پختونخوا کی شہادتیں قبول کرنے سے انکار کردیا تھا، مرکزی کمیٹی نے پیش گوئی کی بنیاد پر فیصلہ کیا۔

گزشتہ برس رویت ہلال کمیٹی کے حوالے سے قانون سازی کرنے کے بجائے چاند دیکھنے کے معاملے کو تنازع سے بچانے کے لیے حکومت نے مفتی شہاب الدین پوپلزئی کے ساتھ سخت رویہ اختیار کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

تاہم حکومتی فیصلے کے باوجود گزشتہ برس بھی مفتی پوپلزئی نے غیرسرکاری طور پر عید کا چاند نظر آنے کا اعلان کیا تھا۔

واضح رہے کہ پاکستان میں گزشتہ برسوں کے دوران بیک وقت 2 عیدیں منائی جاتی رہیں ہیں کیونکہ پشاور میں مسجد قاسم علی خان کے عالم دین مفتی شہاب الدین پوپلزئی رویت ہلال کمیٹی کے فیصلے کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے رمضان اور شوال کے چاند کا علیحدہ اعلان کرتے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں