کراچی: ریڈ زون میں سڑکیں بلاک ہونے سے ٹریفک بری طرح متاثر

اپ ڈیٹ 07 مئ 2019
شاہراہ فیصل، عبداللہ ہارون روڈ، نیو پریڈی اسٹریٹ پر ٹریفک کی روانی شدید متاثر ہوئی — فوٹو: اے پی
شاہراہ فیصل، عبداللہ ہارون روڈ، نیو پریڈی اسٹریٹ پر ٹریفک کی روانی شدید متاثر ہوئی — فوٹو: اے پی

کراچی انتظامیہ کی جانب سے احتجاج کرنے والی نرسز کو ریڈ زون میں داخل ہونے سے روکنے کے لیے دین محمد وفائی روڈ، سرور شہید روڈ اور ایوان صدر روڈ بند کیے جانے کے باعث ٹریفک کی روانی شدید متاثر ہوئی۔

رکاوٹوں کی وجہ سے شاہراہ فیصل، عبداللہ ہارون روڈ، نیو پریڈی اسٹریٹ اور دیگر سڑکوں پر شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا جہاں وہ گھنٹوں تک ٹریفک میں پھنسے رہے۔

ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) کراچی جنوبی شرجیل کھرل کا کہنا تھا کہ ’پولیس عوام سے زحمت کے لیے معذرت خواہ ہے تاہم ان کی ذمہ داری ہے کہ وزیر اعلیٰ ہاؤس اور گورنر ہاؤس کو محفوظ بنایا جائے۔

مزید پڑھیں: کراچی: سندھ نرسز الائنس کا احتجاج، خواتین سمیت کئی مظاہرین گرفتار

ان کا کہنا تھا کہ ’کراچی پریس کلب کے نزدیک رکاوٹیں توڑ کر وزیر اعلیٰ ہاؤس کی جانب بڑھنے والی نرسوں کو پولیس نے بغیر طاقت کا استعمال کیے منتشر کردیا ہے اور کسی بھی احتجاجی مظاہرین کے خلاف مقدمہ درج نہیں کیا گیا ہے‘۔

واضح رہے کہ شہر قائد میں سندھ نرسز الائنس کی جانب سے سروس اسٹرکچر کی بحالی اور تنخواہوں میں اضافہ نہ کرنے کے خلاف 5 روز تک احتجاج جاری رہا۔

ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے شرجیل کھرل کا کہنا تھا کہ نرسز نے 5 روز قبل وزیر اعلیٰ ہاؤس کے باہر احتجاج کرنے کی کوشش کی تھی، تاہم پولیس نے انہیں صحت اور شہری انتظامیہ سے بات کرنے پر زور دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: تنخواہوں میں اضافہ نہ کرنے پر ڈاکٹرز سراپا احتجاج، سرکاری ہسپتالوں کی او پی ڈیز بند

انہوں نے دعویٰ کیا کہ ’احتجاجی مظاہرین سے وعدہ کیا گیا تھا کہ ان کے مطالبات پورے کر دیئے جائیں گے تاہم انہوں نے چند روز بھی انتظار نہیں کیا، ان معاملات سے نمٹنے کی ذمہ داری متعلقہ محکموں اور انتظامیہ کی ہوتی ہے اور پولیس صرف مظاہرین اور متعلقہ حکام میں بات چیت کرا سکتی ہے‘۔

احتجاجی مظاہرہ شہری حکومت کے اہلکاروں اور مظاہرین کے درمیان ہونے والے معاہدے کے بعد ختم کردیا گیا۔

تبصرے (0) بند ہیں