سیکیورٹی چوکیاں و تجاوزات کا معاملہ، ڈی جی رینجرز اور آئی جی سندھ پولیس کو نوٹس جاری

عدالت نے ڈی جی رینجرز سندھ اور آئی جی سندھ  پولیس کو نوٹس جاری کردیئے — فائل فوٹو/ پی پی آئی
عدالت نے ڈی جی رینجرز سندھ اور آئی جی سندھ پولیس کو نوٹس جاری کردیئے — فائل فوٹو/ پی پی آئی

کراچی: سپریم کورٹ نے شہر کی شاہراہوں پر پولیس اور رینجرز کی چوکیاں اور تجاوزات قائم کرنے پر برہمی کا اظہار کیا۔

سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں تجاوازت سے متعلق مختلف کیسز کی سماعت ہوئی۔

دوران سماعت میونسپل کمشنر نے عدالت کو بتایا کہ شاہراہوں پر چوکیاں قائم ہونے سے ٹریفک کی روانی متاثر ہوتی ہے۔

مزید پڑھیں: کراچی میں تجاوزات 15 روز میں ختم کرانے کا حکم

جس پر عدالت نے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) رینجرز سندھ اور انسپکٹر جنرل (آئی جی) سندھ پولیس کو نوٹس جاری کردیا۔

سپریم کورٹ نے سڑکوں پر پولیس اور رینجرز کی چوکیاں قائم کرنے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے رینجرز، پولیس اور دیگر اداروں سے مکمل رپورٹ طلب کرلی۔

عدالت نے حکم دیا کہ دونوں افسران دفاتر چوکیوں اور بیریئر سے متعلق رپورٹ پیش کریں۔

یہ بھی پڑھیں: 'دفاع کا محکمہ سپریم کورٹ کے حکم پر عمل نہیں کر رہا، کیا عدالت کو بند کردیں؟'

خیال رہے کہ کچھ عرصہ قبل سپریم کورٹ کے حکم پر رینجرز اور پولیس نے کراچی میں مختلف مقامات اور خصوصی طور پر اپنے اہم دفاتر کے سامنے سے سڑکوں پر رکھی ہوئی رکاوٹیں ہٹا دیں تھی۔

اس سے قبل سپریم کورٹ نے کراچی کے 3 بڑے اہم معاملات پر سماست کی، جن میں سرکلر ریلوے، تجاوزات کے خاتمے کے حوالے سے وزیر بلدیات اور میئر کراچی کے بیانات، راشد منہاس روڈ پر متصل 80 ایکڑ زمین پر قبضے کے معاملات شامل ہیں۔

عدالت عظمیٰ نے سرکلر ریلوے ایک ماہ میں مکمل کرنے کا حکم دیا اس کے علاوہ عدالت نے حکم دیا کہ صوبائی حکومت، مئیر کراچی اور تمام اسٹیک ہولڈرز شہر میں تجاوزات کے خاتمہ کے لیے اقدامات کریں۔

مزید پڑھیں: سپریم کورٹ کا کراچی سرکلر ریلوے کی زمین 15 روز میں واگزار کروانے کا حکم

علاوہ ازیں عدالت نے راشد منہاس روڈ پر متصل 80 ایکڑ زمین پر قبضے کے معاملے پر سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی اور دیگر اداروں کو فوری تعمیرات روکنے کا حکم دیا جبکہ زمین فوری واگزار کراکر تحویل میں لینے کا بھی حکم دیا گیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں