سکھر: مذہبی تنظیم کے مسلح کارکنوں نے ہیٹ اسٹروک سینٹرز بند کرادیئے

10 مئ 2019
بند سینٹرز کو دوبارہ کھول دیا جائے گا—فائل/فوٹو:اے پی پی
بند سینٹرز کو دوبارہ کھول دیا جائے گا—فائل/فوٹو:اے پی پی

سکھر میں چند مذہبی تنظیموں کے مسلح کارکنوں نے شہر میں قائم ایک ہیٹ اسٹرک سینٹر کو اکھاڑ پھینکا اور ہوائی فائرنگ کرتے ہوئے منتظمین کو کام روکنے پر مجبور کر دیا۔

سکھر میونسپل کارپوریشن (ایس ایم سی) کی جانب سے ہیٹ اسٹروک کے متاثرین کی فوری امداد کے لیے ایوب گیٹ میں بھی پانی کا ایک مرکزی کیمپ قائم کیا گیا تھا کیونکہ سندھ کے مختلف علاقوں میں درجہ حرارت 40 سے 47 ڈگری سینٹی گریڈ تھا۔

شہر میں قائم اس طرح کے سینٹر صبح 10 بجے سے شام 5 بجے کے دوران فعال ہوتے ہیں۔

ایس ایم سی کے ٹھکیدار توفیق بندھانی کے مطابق چند مذہبی تنظیموں کے کارکنوں نے احترام رمضان آرڈی نینس کا حوالہ دیتے ہوئے روزہ کے دوران اس طرح کے سینٹر کے قیام پر اعتراض کیا اور انہوں نے کئی منتظمین سے سینٹرز بند کرنے کا مطالبہ کیا ورنہ ‘نتائج کا سامنا’ کرنے کی دھمکی دی۔

خطرات میں گھرے یہ منتظمین ان کی اس دلیل پر آمادہ نہیں تھے کہ پانی پینے والے زیادہ تر افراد کو ہیٹ اسٹروک مسئلہ نہیں ہے۔

مسلسل دھمکیوں اور سینٹرز کے منتظمین کی جانب سے ان کی بات ماننے سے انکار پر ایک مسلح گروہ نے ایوب گوٹھ سینٹر کو نشانہ بنایا اور اس کے منتظمین کو اس سے بندکرنے پر مجبور کیا اور انہوں نے منتظمین ک بھگانے کے لیے ہوائی فائرنگ بھی کی۔

میونسپل واٹر ورکس کے انچارج عطاالرحمٰن کا کہنا تھا کہ حملہ آوروں کا تعلق ایک مذہبی تنظیم سے ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ میونسپل اتھارٹی نے ٹھیکیداروں کو شہر میں قائم پانچ سینٹرز کو وقتی طور پر بند رکھنے کی ہدایت کی ہے تاہم ان سینٹرز کو متعلقہ حکام سے اہم مشاورت کے بعد دوبارہ کھول دیا جائے گا۔


یہ خبر 10 مئی 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں