اقوام متحدہ کے سربراہ کا نیوزی لینڈ میں دہشتگردی سے متاثرہ مسجد کا دورہ

اپ ڈیٹ 14 مئ 2019
انتونیو گیوتیرس نے کرائسٹ چرچ میں دہشت گردی کا نشانہ بننے والی مسجد کا دورہ کیا۔ — فوٹو: اے پی
انتونیو گیوتیرس نے کرائسٹ چرچ میں دہشت گردی کا نشانہ بننے والی مسجد کا دورہ کیا۔ — فوٹو: اے پی

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گیوتیرس نے نیوزی لینڈ کی مسجد النور کا دورہ کیا اور نفرت انگیز بیانات کی بڑھتی ہوئی لہر کا مقابلہ کرنے کے لیے عالمی منصوبہ تشکیل دینے کے عزم کا اظہار کیا۔

برطانوی خبررساں ادارے ’ رائٹرز ‘ کی رپورٹ کے مطابق انتونیو گیوتیرس نے رواں برس مارچ میں نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں دہشت گردی کا نشانہ بننے والی مسجد النور کا دورہ کیا۔

انتونیو گیوتیرس نے مسجد کے باہر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’ منافرت میں اضافہ ہورہا ہے جس سے عوام کے اظہار خیال کو متاثر کیا جارہا ہے‘۔

مزید پڑھیں: کرائسٹ چرچ حملہ: عدالت کا دہشتگرد کے دماغی معائنے کا حکم

انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا کو تعصب پسندی کے اظہار کے پلیٹ فارم کے طور پر استعمال کیا جارہا ہے،ہم سب کو منافرت میں خطرناک اضافے کے ردعمل میں یکجہتی کا اظہار کرنا چاہیے‘۔

انتونیو گیوتیرس نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ نے خصوصی مندوب کو نسل کشی سے بچاؤ کے لیے نفرت کے اظہار کے خلاف کارروائی کے لیے عالمی منصوبہ تشکیل دینے کے لیے ایک ٹیم بنانے کی ہدایت کی ہے۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نیوزی لینڈ کا دورہ ایک ایسے وقت میں کیا ہے جب وزیراعظم جسینڈا آرڈرن فرانس کے ہمراہ آن لائن انتہاپسندی کے اظہار کا مقابلہ کرنے میں عالمی تعاون کے لیے فرانس کے ہمراہ ایک اجلاس کی میزبانی کریں گی۔

یہ بھی پڑھیں: موسمیاتی تبدیلیاں: اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل پیسیفک جزائر کا دورہ کریں گے

انتونیو گیوتیرس عام طور پر رمضان المبارک میں ’ یکجہتی کے دورے‘ کے تحت مسلم ملک کا دورہ کرتے ہیں انہوں نے مزید کہا کہ نیوزی لینڈ میں ہونے والے فائرنگ کے باعث دورے کا فیصلہ کیا۔

نیوزی لینڈ میں 3 روزہ دورے کے بعد انتونیو گیوتیرس موسمیاتی تبدیلیوں پر تبادلہ خیال کے فجی میں پیسیفک رہنماؤں سے ملاقات کریں گے۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اس دوران گلوبل وارمنگ کا شکار بننے والےممالک وانواتو اور تووالو کا دورہ بھی کریں گے۔

نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں 15 مارچ کو 2 مساجد النور مسجد اور لین ووڈ میں دہشت گرد نے اس وقت داخل ہوکر فائرنگ کی تھی جب بڑی تعداد میں نمازی، نمازِ جمعہ کی ادائیگی کے لیے مسجد میں موجود تھے۔

نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا تھا کہ اس افسوسناک واقعے میں 50 افراد جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہوئے، انہوں نے حملے کو دہشت گردی قرار دیا تھا۔

مسجد میں فائرنگ کرنے والے ایک دہشت گرد نے حملے کی لائیو ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر نشر کی، جسے بعد میں نیوزی لینڈ حکام کی درخواست پر دل دہلا دینے والی قرار دیتے ہوئے سوشل میڈیا سے ہٹادیا گیا۔

بعد ازاں نیوزی لینڈ میں مساجد پر حملہ کرنے والے دہشت گرد برینٹن ٹیرنٹ کو عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔

5 اپریل کو نیوزی لینڈ کی عدالت کے جج نے کرائسٹ چرچ کی دو مساجد پر حملہ کرنے والے دہشت گرد کے خلاف ٹرائل سے قبل اس کی دماغی حالت کے 2 معائنوں کا حکم دیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں