بھارت: مسلمان قیدیوں سے اظہار یکجہتی کیلئے ہندو قیدیوں کا ’روزہ‘

اپ ڈیٹ 15 مئ 2019
جیل حکام کے مطابق گزشتہ برس 59 ہندوں نے پورے مہینے ’روزے‘ رکھے تھے — فائل فوٹو/انڈیا ٹوڈے
جیل حکام کے مطابق گزشتہ برس 59 ہندوں نے پورے مہینے ’روزے‘ رکھے تھے — فائل فوٹو/انڈیا ٹوڈے

بھارت کی تہاڑ جیل میں تقریباً ایک سو 50 ہندو قیدیوں نے اپنے ساتھی مسلمان قیدیوں کے ساتھ ’روزہ‘ رکھ کر اظہار یکجہتی کیا۔

ہندوستان ٹائمز میں شائع رپورٹ کے مطابق جیل افسر نے بتایا کہ ہرسال ہندو قیدیوں میں روزہ رکھنے کے رحجان میں اضافہ ہورہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: چین کے ایغور مسلمان بھی آپ کی طرح روزہ رکھنا چاہتے ہیں

ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ برس تقریباً 59 ہندو قیدیوں نے ماہ رمضان میں روزے کے اوقات میں خود کو کھانے پینے سے دور رکھا۔

رپورٹ کے مطابق تہاڑ کی مختلف جیلوں میں تقریباً 16 ہزار 665 قیدی موجود ہیں جس میں سے تقریباً 2 ہزار 658 ہندو اور مسلمان قیدیوں نے روزہ رکھا۔

انہوں نے بتایا کہ ’جیل حکام کی جانب سے مذکورہ قیدیوں کے لیے خصوصی انتظامات کیے گئے تاہم گزشتہ برس کے مقابلے میں ہندو قیدیوں میں روزہ رکھنے کے رحجان میں 3 فیصد اضافہ ہوا ہے‘۔

جیل افسر نے بتایا کہ ہندو قیدیوں نے مسلمان قیدیوں کے ساتھ روزہ رکھنے کی مختلف وجوہات بیان کیں۔

مزیدپڑھیں: بھارت میں برقع سے قبل گھونگھٹ پر پابندی لگائی جائے، جاوید اختر

ان کا کہنا تھا کہ ’بیشتر ہندو قیدیوں نے موقف اختیار کیا کہ وہ اپنے مسلمان دوست قیدیوں سے اظہار یکجہتی کی بنیاد پر روزہ رکھتے ہیں‘۔

جیل حکام نے بتایا کہ ’ہمارے مشاہدے میں ہے کہ 80 سے 90 فیصد قیدی جیل میں مذہبی رحجات کے حامل ہورہے ہیں‘۔

انہوں نے بتایا کہ ’بعض قیدیوں نے اس امر پر یقین کا اظہار کیا کہ اگر وہ خدا کو خوش رکھیں گے تو جلد رہائی مل سکتی ہے‘۔

اس ضمن میں ان کا کہنا تھا کہ ’چند قیدیوں نے مذہب کو سکون حاصل کرنے کا ذریعہ قرار دیا‘۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت: جنونی ہندوؤں کا مسلمان بزرگ پر تشدد، زبردستی سور کا گوشت کھلا دیا

جیل حکام کا یہ بھی کہنا تھا کہ ’اسی طرح ہر سال ہندوؤں کے مذہبی تہوار نوراتری میں مسلمان قیدیوں کی بڑی تعداد اظہار یکجہتی کی بنیاد پر خود کو کھانے پینے سے دور رکھتی ہے‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’مذکورہ عمل صرف تہاڑ جیل میں نہیں بلکہ دیگر جیلوں میں بھی دیکھنے میں آتا ہے‘۔

تبصرے (0) بند ہیں