اشتعال انگیز تقریر پر کالعدم جماعت الدعوۃ کے نائب امیر عبدالرحمٰن مکی گرفتار

اپ ڈیٹ 16 مئ 2019
جماعت الدعوۃ کے نائب امیر کو اشتعال انگیز تقریر کرنے پر گرفتار کیا گیا — فوٹو بشکریہ ٹوئٹر
جماعت الدعوۃ کے نائب امیر کو اشتعال انگیز تقریر کرنے پر گرفتار کیا گیا — فوٹو بشکریہ ٹوئٹر

لاہور: کالعدم جماعت الدعوۃ کے سربراہ حافظ محمد سعید کے برادرنسبتی اور تنظیم کے نائب امیر عبدالرحمٰن مکی کو اشتعال انگیز تقریر کرنے کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا۔

یہ گرفتاری لاہور میں تنظیم کے القادسیہ مرکز سے رات ایک بجے عمل میں لائی گئی، جہاں رات کو کالعدم تنظیم کے نائب امیر نے خطاب کیا تھا۔

مزید پڑھیں: جماعت الدعوۃ، فلاح انسانیت فاؤنڈیشن پر پابندی کا نوٹی فکیشن جاری

سیکیورٹی اداروں نے مبینہ طور پر اشتعال انگیز تقریر کرنے کے الزام میں انہیں حراست میں لے لیا۔

ذرائع کے مطابق عبدالرحمٰن مکی پر تھانہ سبزی منڈی گوجرانوالہ میں جماعت الدعوۃ کے مرکز مسجد اقصی میں اشتعال انگیز تقریر کرنے کے الزام میں پہلے سے ہی ایک مقدمہ درج تھا جس میں ان کی گرفتاری ڈالی گئی۔

پولیس نے ان کے ساتھ تنظیم کے سینئر رہنما محمد شاہزیب کو بھی گرفتار کیا۔

حکام نے نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست پر بتایا کہ کالعدم تنظیم کے دونوں رہنماؤں کی گرفتاری کے احکامات لاہور کے ڈپٹی کمشنر صالح سعید نے جاری کیے، گرفتاری کے احکامات ایم پی او آرڈینیس کی دفعہ 3 کے تحت جاری کیے گئے۔

انہوں نے بتایا کہ پولیس نے دونوں کو 90 روز کے کے لیے کیمپ جیل منتقل کردیا۔

جماعت الدعوۃ کو کب کالعدم قرار دیا گیا؟

واضح رہے کہ وزارت داخلہ نے رواں سال 21 فروری کو دونوں تنظیموں، جماعت الدعوة اور اس کی ذیلی فلاحی تنظیم فلاح انسانیت فاؤنڈیشن (ایف آئی ایف)، کو کالعدم قرار دیتے ہوئے ان پر پابندی عائد کی تھی۔

5 مارچ 2019 کو وزارت داخلہ نے مذکورہ تنظیموں پر پابندی کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔

نوٹیفکیشن کے مطابق دونوں تنظیموں پر انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 کے تحت پابندی عائد کی گئی اور ان کے ناموں کو ایکٹ کے شیڈول 'ون' میں شامل کر دیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: جماعت الدعوۃ کےسربراہ حافظ سعید کو نماز کی امامت سے روک دیا گیا

دونوں تنظیموں کو شیڈول ون میں شامل کرنے کے بعد فہرست میں شامل تنظیموں کی تعداد 70 ہوگئی ہے۔

یاد رہے کہ فروری 2018 میں یہ اطلاعات سامنے آئی تھیں کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے اجلاس منعقد کیا جائے جس میں پاکستان کا نام دہشت گردوں کو مالی معاونت کرنے والے ممالک کی فہرست میں شامل کرلیا جائے گا۔

یہاں مالی معاونت سے مراد کسی بھی ملک میں دہشت گردوں کے لیے بین الاقوامی لین دین اور بینک ٹرانزیکشن کا آزادانہ استعمال شامل تھا۔

بعد ازاں امریکا اور برطانیہ کی جانب سے منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی امداد کرنے والوں کی نگرانی کرنے والے ادارے ایف اے ٹی ایف کے سامنے قرارداد پیش کی گئی تھی، جس میں پاکستان کا نام دہشت گردوں کی مالی معاونت کرنے والے ممالک کی فہرست میں شامل کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

تاہم 23 فروری کو ایف اے ٹی ایف کے اجلاس کے اختتام پر جاری بیان کے مطابق فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے اجلاس میں پاکستان کا نام دہشت گردوں کی مالی معاونت کرنے والے ممالک کی گرے لسٹ میں شامل نہیں کیا گیا تھا اور پاکستان کو دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے کے لیے مزید وقت دیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: ’فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کی میڈیا کوریج پر پابندی فنڈنگ روکنے کیلئے لگائی‘

اس کے بعد پاکستانی حکام نے ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں شامل ہونے سے بچنے کے لیے کالعدم تنظیم جماعت الدعوۃ اور اس کی فلاحی تنظیم ایف آئی ایف کے دفاتر کو سیل جبکہ ان کے بینک اکاؤنٹس کو منجمد کردیا گیا تھا۔

گزشتہ برس 24 نومبر کو وزارتِ خارجہ کی جانب اسلام آباد ہائیکورٹ کو بتایا گیا تھا کہ جماعت الدعوۃ کی ذیلی تنظیم فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کی میڈیا کوریج پر پابندی عائد کردی گئی ہے تاکہ ان کی فنڈریزنگ کو روکا جاسکے۔

قبل ازیں پاکستان کا نام 2012 سے 2015 کے درمیان پاکستان ایف اے ٹی ایف کی واچ لسٹ میں شامل تھا تاہم 2015 میں پاکستان کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اس فہرست سے نام خارج کردیا گیا تھا۔

(نوٹ: مذکورہ رپورٹ کی تیاری میں گوجرانوالہ سے ہمارے نمائندے اقبال نے معلومات فراہم کی ہیں۔)

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں