سپریم کورٹ کا سکھر پریس کلب کو کھولنے کا حکم

15 مئ 2019
عدالت نے صحافیوں کو سڑک پر بٹھانے کا نہیں کہا تھا، کلب کیلئے متبادل جگہ کا معاملہ آئندہ سماعت پر پیش کیا جائے، چیف جسٹس۔ فوٹو: سکھر پریس کلب،فیس بک
عدالت نے صحافیوں کو سڑک پر بٹھانے کا نہیں کہا تھا، کلب کیلئے متبادل جگہ کا معاملہ آئندہ سماعت پر پیش کیا جائے، چیف جسٹس۔ فوٹو: سکھر پریس کلب،فیس بک

قائم مقام چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد نے سکھر پریس کلب کو کھولنے کا حکم دے دیا۔

سکھر پریس کلب کو سیل کرنے سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران قائم مقام چیف جسٹس جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیے کہ عدالت نے سکھر پریس کلب کے صحافیوں کو سڑک پر بٹھانے کا نہیں کہا تھا، سکھر پریس کلب کے لیے متبادل جگہ کا معاملہ مناسب حل کے ساتھ آئندہ سماعت پر پیش کیا جائے۔

آج سپریم کورٹ میں سکھر پریس کلب کو سیل کرنے سے متعلق کیس کی سماعت قائم مقام چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں قائم تین رکنی بینچ نے کی۔

قائم مقام چیف جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ سکھر پریس کلب کا قبضہ فوری طور پر ممبران کو دیا جائے اور پریس کلب کے لیے متبادل جگہ کا معاملہ آئندہ سماعت پر پیش کیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: یوم آزادی صحافت اور بے سہارا صحافی

دوران سماعت میونسپل کمشنر سکھر نے عدالت کو بتایا کہ پریس کلب کو ہائیکورٹ کے فیصلے پر خالی کرایا گیا۔

جس پر قائم مقام چیف جسٹس نے کہا کہ انسانوں کے ساتھ سلوک کرنے ایک طریقہ ہوتا ہے، کس کے حکم کے تحت صحافیوں کو پریس کلب سے باہر نکالا گیا، سپریم کورٹ نے پریس کلب کے لیے مناسب متبادل جگہ دینے کا حکم دیا تھا،ہم کس معاشرے میں رہ رہے ہیں جہاں ایسے کام ہونے لگے ہیں۔

بعد ازاں سکھر پریس کلب کو کھولنے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی سماعت ایک ماہ کے لیے ملتوی کردی گئی

واضح رہے کہ 26 اپریل کو سندھ ہائی کورٹ کے سکھر بینچ کے حکم پر سکھر میونسپل کارپوریشن نے پریس کلب کی عمار ت کو سیل کردیا تھا۔

سکھر میونسپل کارپوریشن کا موقف تھا کہ پریس کلب پارک کی جگہ پر قائم ہے اور سپریم کورٹ نے پارکس اور دیگر سرکاری اراضی پر قائم تجاوزات کو فوری ختم کرنے کا حکم دے رکھا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں