خیبرپختونخوا: مزید 2 لڑکیوں میں پولیو وائرس کی تصدیق

اپ ڈیٹ 23 مئ 2019
نظرِعام پر آنے والے کیسز کا تعلق ڈیرہ اسمٰعیل خان اور بنوں سے ہے — فائل فوٹو/اے ایف پی
نظرِعام پر آنے والے کیسز کا تعلق ڈیرہ اسمٰعیل خان اور بنوں سے ہے — فائل فوٹو/اے ایف پی

اسلام آباد: خیبرپختونخوا سے مزید 2 پولیو کیسز سامنے آنے کے بعد رواں برس ملک میں پولیو کیسز کی تعداد 19 تک پہنچ گئی۔

2019 کے ابھی صرف 5 ماہ گزرے ہیں اور خیبرپختونخوا میں سامنے آنے والے پولیو کیسز کی تعداد 8 تک پہنچ چکی ہے جو صوبے میں 2016 میں سامنے آنے والے پولیو کیسز کی مجموعی تعداد کے برابر ہے جبکہ 2017 میں صرف ایک اور 2018 میں پولیو کے صرف 2 کیسز سامنے آئے۔

حال میں منظرِ عام پر آنے والے کیسز کا تعلق ڈیرہ اسمٰعیل خان اور بنوں سے ہے۔

اس سلسلے میں قومی ادارہ برائے صحت کی پولیو وائرولوجی لیبارٹری کے ایک عہدیدار نے نام نہ ظاہر کرنے کی درخواست پر بتایا کہ پولیو وائرس سے متاثرہ 9 سالہ بچی کے نمونے 5 مئی کو حاصل کیے گئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: 10 شہروں کے گٹر کے پانی میں پولیو وائرس کی تصدیق

اس کے ساتھ بنوں سے بھی 17 ماہ کی بچی کے نمونے 3 مئی کو حاصل کیے گئے تھے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ جیسے ہی وائرس کے پھیلاؤ کے 10 ہفتے مکمل ہوئے اس بات کی تصدیق ہوگئی کہ دونوں بچیاں پولیو وائرس سے متاثر ہوچکی ہیں۔

اس ضمن میں جب وزیراعظم کے فوکل پرسن برائے انسداد پولیو باب بن عطا سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے دونوں کیسز کی تصدیق کی، ان سے جب 9 برس کی بچی کے پولیو سے متاثر ہونے کے حوالے سے پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ بعض اوقات ایسا ہوجاتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’مجھے یاد ہے کہ 2008 میں ایک 26 سالہ غیر ملکی کالام آیا تھا جہاں اسے شدید بخار ہوگیا تھا، بعد میں اس بات کی تصدیق ہوگئی تھی کہ وہ پولیو وائرس سے متاثر ہوگیا تھا‘۔

مزید پڑھیں: پاکستان کا فیس بک سے پولیو ویکسین کے خلاف مواد ہٹانے کا مطالبہ

تاہم وہ مکمل مفلوج ہونے سے محفوظ رہا کیوں کہ عمومی طور پر 5 سال سے بڑے افراد اس وائرس کے باعث معذور نہیں ہوتے۔

خیال رہے کہ پاکستان اور افغانستان دنیا کے وہ 2 ممالک ہیں جہاں پولیو کا مرض اب بھی موجود ہے۔

اس سال اب تک 19 پولیو کیسز کی سامنے آچکے ہیں جس میں 8 خیبرپختونخوا، 5 قبائلی علاقہ جات، 3 پنجاب اور سندھ سے بھی 3 کیس شامل ہیں۔


یہ خبر 23 مئی 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

تبصرے (0) بند ہیں