'امریکی طالبان' 17 سال بعد قید سے رہا

اپ ڈیٹ 23 مئ 2019
جان واکر 'امریکی طالبان' کے نام سے معروف ہیں — فوٹو: اے ایف پی
جان واکر 'امریکی طالبان' کے نام سے معروف ہیں — فوٹو: اے ایف پی

طالبان کی جانب سے ہتھیار اٹھانے والے کیلی فورنیا کے جان واکر لِنڈھ کو، جسے امریکی افواج نے 2001 میں افغانستان سے گرفتار کیا تھا، 17 سال قید میں رہنے کے بعد سخت پابندیوں کے ساتھ رہا کردیا گیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے 'اے پی' کی رپورٹ کے مطابق 'امریکی طالبان' کے نام سے معروف جان واکر پر یہ پابندیاں ظاہر کرتی ہیں کہ حکومت ان کے نظریے سے اب بھی خوف زدہ ہے۔

38 سالہ جان واکر کو طالبان کی مدد کرنے پر 20 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی، تاہم ان کے اچھے رویے کی وجہ سے ان کی سزا میں کمی کی گئی۔

مزید پڑھیں: ‘امریکا، طالبان مذاکرات کے بعد عمران خان، ٹرمپ کی ملاقات ہوسکتی ہے‘

اب تک یہ بات واضح نہیں کہ جان واکر کہاں رہیں گے اور کیا کریں گے۔

امریکا کے سیکریٹری آف اسٹیٹ مائیک پومپیو نے امریکی نشریاتی ادارے 'فوکس' کو انٹرویو دیتے ہوئے جان واکر کی قبل از وقت رہائی کی مذمت کرتے ہوئے اسے 'ناقابل وضاحت اور خلاف جواز' قرار دیا اور قیدیوں کے نظام کی پالیسیوں پر نظر ثانی کا مطالبہ کیا۔

جان واکر پر ورجینیا کے وفاقی جج الیگزینڈریا کی جانب سے جو پابندیاں لگائی گئیں ان میں، جان واکر کی تمام انٹرنیٹ ڈیوائسز میں مانیٹرنگ سافٹ ویئر کی موجودگی، ان کے آن لائن رابطے انگریزی میں کیے جانے کی شرائط، ذہنی حالت میں بہتری کے لیے علاج، شدت پسند مواد رکھنے یا اسے دیکھنے کی ممانعت اور پاسپورٹ رکھنا یا امریکا سے باہر جانے کی ممانعت شامل ہے۔

یہ بھی پڑھیں: آئل پائپ لائن حملے کے احکامات ایران نے دیے، سعودی عرب کا الزام

حکام نے یہ نہیں بتایا کہ ان پر اتنی پابندیاں کیوں عائد کی گئیں تاہم یہ بات واضح ہے کہ جان واکر کے حوالے سے حکام کے خدشات اب بھی برقرار ہیں۔

خیال رہے کہ جان واکر کو نائن الیون حملے کے بعد امریکی اتحادیوں کی جنگ کے دوران 2001 میں حراست میں لیا گیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں