علی رضا عابدی قتل کیس: 4 اشتہاری ملزمان کے نا قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری دوبارہ جاری

تفتیشی افسر نے عالی رضا عابدی کے قتل میں ملوث اشتہاری ملزمان کی گرفتاری کے لیے عدالت سے مہلت مانگ لی — فائل فوٹو/ ڈان نیوز
تفتیشی افسر نے عالی رضا عابدی کے قتل میں ملوث اشتہاری ملزمان کی گرفتاری کے لیے عدالت سے مہلت مانگ لی — فائل فوٹو/ ڈان نیوز

کراچی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے رہنما علی رضا عابدی کے قتل میں مبینہ طور پر ملوث 4 اشتہاری ملزمان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری دوبارہ جاری کردیئے۔

خیال رہے کہ پولیس کے انسداد دہشت گردی ڈپارٹمنٹ نے علی رضا عابدی کے قتل کیس میں 4 ملزمان محمد فاروق، عبدالحسیب، محمد غزالی اور ابوبکر کو گرفتار کیا تھا جبکہ ان کے دیگر 4 ساتھیوں، بلال، حسنین، فیضان اور غلام مصطفیٰ کو اشتہاری قرار دیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: کراچی: فائرنگ سے سابق رکن قومی اسمبلی علی رضا عابدی جاں بحق

علی رضا عابدی، جو ایم کیو ایم کے ایک دھڑے کے رہنما تھے، کو 25 دسمبر 2018 کو کراچی کے علاقے ڈیفنس میں ان کی رہائش گاہ کے سامنے مسلح افراد نے فائرنگ کرکے قتل کردیا تھا۔

سینٹرل جیل میں کیس کی آج (بروز ہفتہ) ہونے والی سماعت میں انسداد دہشت گردی عدالت کے جج کے سامنے کیس کے تفتیشی افسر نے رپورٹ پیش کرتے ہوئے بتایا کہ 4 اشتہاری ملزمان کو گرفتار نہیں کیا جاسکا۔

تفتیشی افسر نے بتایا کہ ملزمان کی گرفتاری کے لیے کوششیں کی جارہی ہیں اور عدالت سے ملزمان کو گرفتار کرنے اور انہیں عدالت میں پیش کرنے کے لیے مزید مہلت دینے کی استدعا کی۔

یہ بھی پڑھیں: علی رضا عابدی کا قتل: پولیس کا 2 ’ملزمان‘ گرفتار کرنے کا دعویٰ

عدالت نے تفتیشی افسر کی درخواست منظور کرتے ہوئے اشتہاری ملزمان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری دوبارہ جاری کردیئے۔

کیس کی آئندہ سماعت 31 مئی کو ہوگی۔

یاد رہے کہ ملزمان کی گرفتاری کے وقت پولیس نے خدشہ ظاہر کیا تھا کہ علی رضا عابدی کا قتل فرقہ وارانہ نہیں بلکہ ’سیاسی قتل‘ تھا تاہم دونوں ملزمان نیوکراچی میں ایم کیو ایم پاکستان کے یونین کونسل آفس اور گزشتہ برس پاک سرزمین پارٹی (پی ایس پی) کے دفتر پر قاتلانہ حملے میں بھی ملوث رہے تھے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں